Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Saleh Ayub
  4. Kashmir Premier League

Kashmir Premier League

کشمیر پریمیئر لیگ

کرکٹ جسے دنیا میں جنٹل مین گیم بھی کہا جاتا ہے۔ جنٹل مین گیم کا مطلب یہ ہے کہ اس میں کسی قسم کی بیےایمانی، من مانی اور کوئی ایسی حرکت نہ کی جائے جس سے اس کھیل کے ضابطہ اخلاق پر سوال اٹھایا جائے۔ لیکن پاکستان اور بھارت کے درمیان جنٹل مین گیم جنگ کی حیثیت احتیار کر جاتا ہے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ ایک ایسا کھیل ہے جس سے کروڑوں لوگوں کی امیدیں وابستہ ہوتی ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان کرکٹ میچز کی ایک وسیع تاریخ ہے۔ پاکستا ن اور بھارت کے درمیان اب تک ۱۹۹ انٹرنیشنل میچز کھیلے جا چکے ہیں۔ پاکستا ن نے۸۶ اور انڈیا نے ۷۰ میچز میں کامیابی حاصل کی۔ دو طرفہ سیریز میں پاکستان کا پلڑا بھاری رہا ہے لیکن اگر بات کی جائے ورلڈ کپ کے مقابلوں کی تو پاکستا ن آج تک بھارت کو شکست نہیں دے سکا۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان اب تک ۱۲ ورلڈکپ میچز ہو چکے ہیں جن میں بھارت ۱۱ مقابلوں میں کامیاب رہا جب کے ایک میچ بے نتیجا رہا ہے۔ پاکستانی شائقین کے لئے پاکستان کرکٹ ٹیم کا ورلڈکپ ریکارڈ انتہائی مایوس کن ہے۔ پاکستان میں کرکٹ کے دیکھنے اور چاہنے وا لے اس موقعے کا انتظار کرتے رہتے ہیں کہ کب بھارت ورلڈ کپ میچ میں پاکستان کے ہاتھوں شکست سے دوچار ہوگا۔

بھارت اور پاکستان کے درمیان کرکٹ میچز دلچسپ اور یادگار ہوتے ہیں اور یہ میچز طویل مدت کے لئے کرکٹ کے چاہنے والوں کی یادگار بن جاتے ہیں۔ شارجہ کے میدان پر جاوید میانداد کا آخری بال پر لگایا چھکا ہو یا پھر ۲۰۱۷کے چیمپنز ٹرافی کے فائنل میں بھارت کو کراری شکست۔ یہ سب پاکستانی کرکٹ فینز کے لئے یادگار لمحات ہیں۔ تاریخی حیثیت کی بات کی جائے اگر تو 1952 میں پاکستان کرکٹ ٹیم نے بھارت کا دورہ کیا اور یہ وہ پہلا موقع تھا جب پاکستا ن کرکٹ ٹیم عبدالحفیظ کاردار کی قیادت میں پہلی دفعہ بھارت کی سرزمین پر بھارت سے ٹیسٹ میچ کھیلنے جارہی تھی۔ یہ دورہ تاریخی اہمیت کا حامل تھا کیونکے یہ پاکستا ن کرکٹ ٹیم کے قیام کے ابتدائی دن تھے۔ اس دورے کی خاص بات یہ تھی کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر کا تنازع زور پکڑ چکا تھا لیکن اس کے باوجود پاکستان کرکٹ ٹیم نے دورہ مکمل کیا۔ پاکستان کے کپتان عبدالحفیظ کاردار اس دورے سے واپس ائے تو انہوں اپنے انٹرویو میں چونکا دینے والا انکشاف کیا۔ یہ انکشاف میرے لئے اور آپ سب کے لئے حیران کن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب وہ پہلا ٹیسٹ میچ کھیلنے کے بعد اپنے ہوٹل میں داخل ہوئے تو انہیں انڈین انٹیلی جنس کے اہلکاروں نے روکا اور ان سے ان کی نقل و حرکت کے بارے میں سوال کیا۔ بھارت کا مہمان ملک سے آئے کھلاڑی اور پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان کے ساتھ ایسا کرنا انتہائی شرمناک تھا۔

پاکستا ن اور بھارت کے درمیان عرصہ دراز سے کرکٹ میچز تعطل کا شکار ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان ۱۳ سالوں سے کوئی ٹیسٹ میچ نہیں کھیلا گیا اور ایک روزہ میچز کی سیریز کو ہوئے ۸ سال گزر چکے ہیں یہ پہلا موقع نہیں جب دونوں ملکوں کے مابین کوئی کرکٹ سیریز نا کھیلی گئی ہو۔ ۱۹۶۵سے لیکر ۱۹۷۷ تک دونوں ملکوں کے درمیان کوئی کرکٹ نہیں کھیلی گئی جس کے بنیادی وجہ ۱۹۶۵ اور ۱۹۷۱ کی جنگ تھی پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات ہمیشہ سے ہی متنا زعہ رہے ہیں اور ان تنازعات کی وجہ سے کرکٹ سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے۔ جیسا کہ آغاز ہی میں ذکر کیا گیا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ میں سیاست کا عمل دخل شروعات سے ہی رہا ہے اور سیاسی معاملات کی و جہ سے پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ میچز نہ ہونے کے برابر ہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے کچھ عرصہ قبل کشمیر پریمیئر لیگ روانے کا اعلان کیا۔ پاکستان بھر میں کرکٹ شائقین کے لئے یقینا خوشآئند خبر ہے اور بلخصوص کشمیری عوام کے لئے جو اپنے سٹار پلیرز کو اپنے سامنے کھیلتا دیکھیں گے۔ اس لیگ کے تمام میچز آزاد کشمیر کے دارلحکومت مظفرآباد میں کھیلیں جائیں گے۔

ٹورنامنٹ میں چھ ٹیموں کو شامل کیا گیا ہے۔ ٹورنامنٹ کاآغاز ۶ اگست کو اور اختنام ۱۶ اگست کو مظفرآباد کرکٹ سٹیڈیم میں ہو گا اس لیگ کی خاص بات یہ ہے کہ نیشل پلیرز کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی پلیرز بھی شریک ہوں گے جن میں ہرشل گبز جنوبی افریقہ سے اور تلکرتنے دلشان سری لنکا سے نمایاں ہیں لیکن کچھ دن قبل ہی بھارت کی جانب سے کئی انٹرنیشل پلیرز کو تنبیہہ کی گئی اگر وہ کشمیر پریمیئر لیگ کا حصہ بنے تو انھیں بھارت میں کرکٹ کی کسی قسم کی سرگرمی میں حصہ لینے سے روک دیا جائے گا۔ اس دھمکی کے پیش نظر کئی انٹرنیشنل پلیرز اس لیگ کو کھیلنے سے دستبردار ہو چکے ہیں۔ بھارتی کرکٹ بورڈ نے اسی اثنا میں آئی سی سی انٹرنیشل کرکٹ کونسل کو خط لکھا ہے جس میں اس لیگ کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔ بھارتی کرکٹ بورڈ کی جانب سے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ پاکستا ن میں شروع ہونے والی اس لیگ کو ہر حال میں روکا جائے جس کی بنیادی وجہ کشمیر کی متنازع حیثیت ہے۔ چونکہ کشمیر پریمیئر لیگ بین الا قوامی کرکٹ ٹورنامنٹ کی حیثیت نہیں رکھتی اس لئے انٹرنیشل کرکٹ کونسل کے قانون اس ٹورنامنٹ پر لاگو نہیں ہوتے۔

کرکٹ ایک ایسا کھیل ہے جس میں رنگ، نسل زبان کا فرق ختم ہو جاتا ہے اور اس کھیل سے نہ صرف لوگ ایک دوسرے کے قریب آتے ہیں بلکہ اس کھیل کی بدولت ثقافت، رسم و رواج کو بھی فروغ ملتا ہے۔ بھارت کو اسی بات کا ڈر ہے کہ جب بین الاقوامی کھلاڑی کشمیر کی زمین پر قدم رکھیں گے تو ان تمام رسوم اور رواج کو دنیا میں ایک مثبت پیغام کی صورت میں پہنچائیں گے۔ اس طرح بھارت کے کشمیری مسلمانو ں پر مظالم کی داستان بھی دنیا کے سامنے آئے گی اور بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہو گا۔ بھارت کو اب یہ سمجھ لینا چا ہیئے کے وہ بے بنیاد الزامات لگا کر پاکستان کے وجود اور وقار کو نقصان نہیں پہنچا سکتا۔ بھارتی حکومت کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے دونوں ملکوں کی عوام کرکٹ جیسے دلچسپ کھیل کو دیکھنے سے محروم ہیں۔ بھارتی حکومت کو یہ خیال آجانا چایئے کہ مسئلہ کشمیر کو حل کئے بغیر اور کشمیریوں کو ان کا حق خودرادیت دئے بغیر آگے نہیں بڑھا جا سکتا۔ بھارت نے کشمیر پریمیئر لیگ پر من گھڑت الزامات لگا کر اس لیگ کو عالمی خبروں کی زینت بنا دیا ہے اور اب پاکستان کی کشمیر پریمیئر لیگ کی مقبولیت کے چرچے دنیا بھر میں ہو رہے ہیں۔

Check Also

Youtube Automation, Be Rozgar Nojawano Ka Badalta Mustaqbil

By Syed Badar Saeed