Tuesday, 18 March 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Saira Kanwal
  4. Tabdeeli Ab Nahi Aaye Gi

Tabdeeli Ab Nahi Aaye Gi

تبدیلی اب نہیں آئے گی

چند دن قبل فیس بک ہر ایک ویڈیو دیکھنے کا اتفاق ہوا۔ یہ ویڈیو فواد چوہدری صاحب کے محترم بھائی فیصل چوہدری صاحب کی تھی۔ جس میں وہ اپنے پنجابی ہونے کا بھرپور ثبوت دے رہے تھے اور بتا رہے تھے کہ میں بھی چوہدریوں کا "منڈا" ہوں۔ سامنے پولیس کی وردی میں وہ معصوم اہلکار کھڑے تھے۔ جو عام عوام کو تھپڑ مارے بغیر بات بھی نہیں کرتے۔

فیصل چوہدری نے جو کیا وہ غلط ہی کہلائے گا۔ انھیں اپنے پیشے کا احترام خود بھی کرنا چاہیے۔ اگرچے پنجابی ہونے کی حیثیت سے گالی نکالنا، دہمکیاں دینا اور ہاتھ پاؤں چلا کر منہ توڑنا کوئی بڑی بات نہیں۔ یہ عمل پنجابیوں کی فطرت میں شامل ہیں۔ ہماری دینی تربیت اور تعلیم اس فطرت پر قابو پا تو لیتی ہے۔ مگر مکمل طور پر ختم کرنا، ناممکن ہے۔

لیکن اس واقعے سے دلچسپ بانی تحریک انصاف کا وہ ردعمل تھا۔ جو میں نے ایک مشہور صحافی کے وی لاگ میں سنا۔ انھوں نے فرمایا کہ جب بانی کو یہ ویڈیو دکھائی گئی۔ تو انھوں نے قہقہہ لگا کر اپنے وکیل کے اس عمل کو سراہا۔

یقین مانیئے یہ سن کر بے اختیار ہنسی آ گئی اور مجھ پنجابی کو بھی ایک وہ پنجابی مثال یاد آ گئی۔ جو ہم سب بچپن سے گھروں اور اسکولز میں سنتے آ رہے ہیں۔

چند دن پہلے تحریک انصاف کی ایک خاتون رہنما نے بانی کے قرآن کریم کو ترجمے سے پڑھنے کا ذکر کیا۔ مجھ عام عوام کو تو پہلے اس ذکر پر حیرانی ہوئی، کیوں کہ جو بھی مسلمان ہوگا، تھوڑا یا زیادہ، ہر روز یا کبھی کبھار قرآن مجید پڑھے گا ہی۔ اس میں بتانے والی کیا بات ہے۔ یہ کوئی انہونی تو نہیں ہوئی۔ پھر خود کو سمجھایا کہ ہر بات پر تنقید نا کرو۔ مثبت پہلو دیکھو۔ ایک شخص تائب ہو کر اپنے گناہوں کا کفارہ ادا کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کر رہا ہے۔ کیا معلوم اسے ہدایت مل گئی ہو۔ اس نے اپنے گناہوں کی معافی مانگ کر توبہ کر لی ہو۔ پھر ہمیں بھی دل بڑا کرنا چاہیے اور اس عمل پر زیادہ تنقید سے پرہیز کرنا چاہیے۔

مگر اپنے وکیل کے اس غلط عمل پر قہقہہ لگا کر سراہتے ہوئے بانی نے بتا دیا کہ کچھ بھی کر لو۔ میں نہیں سدھرنے والا۔ مجھے باہر آنے دو پاکستان کو تباہ و برباد نا کیا تو میرا نام بدل کر کچھ اور رکھ دینا۔

بانی تحریک انصاف کا یہ رویہ کوئی انوکھا نہیں۔ یہ رویہ انسانی فطرت میں کہیں نا کہیں موجود رہتا ہے۔ مگر وقت، حالات، تربیت دین اسلام سے لگاؤ، اس پر قابو پانے میں مدد دیتا ہے۔ مگر جن کی فطرت میں ہدایت لینے کی صلاحیت نا ہو اور وہ اسے حاصل کرنے میں محنت نا کرتے ہوں۔ ان کا کوئی حل نہیں۔

انسان تو وہ شے ہے، جس نے نبی ﷺ کو سامنے مجسم دیکھ کر بھی ہدایت نا پائی۔ حضرت موسیٰؑ کے نظروں سے اوجھل ہونے پر بچھڑے کی پوجا شروع کر دی۔

تو ایسے انسانوں پر کچھ بھی اثر نہیں کرتا۔

یقین مانیئے تحریک انصاف کے کارکنوں، رہنماوں پر ترس آتا ہے۔ وہ بیچارے ہر وقت اپنے لیڈر کی رہائی کے لیے جدوجہد کرتے ہیں۔ مخالفین کو گندی گالیاں نکالتے ہیں۔ پاک فوج پر تنقید کرتے ہیں۔ حکمرانوں کی تذلیل کرتے ہیں۔ پوری دنیا میں پیسا خرچ کرکے شور مچاتے ہیں۔ ہر ایک کو خریدتے ہیں۔ جیلیں کاٹتے ہیں۔ مقدمات کا سامنا کرتے ہیں۔ مگر بانی کا ایک قہقہہ سب پر پانی پھیر دیتا ہے اور سب پھر زیرو پر پہنچ جاتے ہیں۔ ہمدردی کرنے والے توبہ کرکے فوراََ پیچھے ہٹ جاتے ہیں اور باقی پیروکار پھر سے دیوار چاٹنا شروع کر دیتے ہیں۔

کل کیا ہوگا؟ یہ علم صرف رب تعالیٰ کے پاس ہے۔ مگر مجھے بانی تحریک انصاف کے درست ہونے کی کوئی امید نظر نہیں آرہی ہےاور لگتا ہے کہ تبدیلی اب کبھی نہیں آئے گی۔ شاید تبدیل ہونے کا وقت گزر چکا ہے۔

Check Also

Beeswi Sadi Mein Urdu Novel

By Mansoor Sahil