School Mafia
اسکول مافیا
پچھلے کچھ عرصے سے وطن عزیز میں بہت سے مافیاز نے جڑ پکڑی ہے۔ کچھ تو ننھے منے پودے ہیں اور کچھ تناور درخت بن کر پھل دینا شروع ہو چکے ہیں۔ اسکول مافیا ان میں سے ایک ہے۔ بلکہ کہنا چاہیے کہ پرائیوٹ اسکولز اور اکیڈمیز ان میں سے ایک ہے۔
میں تدریس کے شعبے سے وابستہ رہی ہوں۔ اس لئے بہت اچھے سے ان اسکولز کے حالات جانتی ہوں۔ معصوم والدین کو کس طرح بیوقوف بنایا جاتا ہے اپ کی سوچ بھی نہیں ہوگی۔ ہر چیز پر والدین کی جیبیں خالی کروائی جاتی ہیں۔ اور ایسا علم دیا جاتا ہے کہ بیان سے باہر ہے۔ پیرنٹس میٹنگز میں بچے سے زیادہ ماں باپ کو فوکس کیا جاتا ہے۔ جیسے والدین ویسا انداز گفتگو۔۔
بلاوجہ کے دن منانے جاتے ہیں۔ اور سب سے حیران کن بات ہے کہ والدین احتجاج کرنے کی بجائے اسکول والوں کی تمام باتیں مان رہے ہوتے ہیں۔ بس بیچاروں کی ایک ہی ڈیمانڈ ہوتی ہے کہ ہمارا بچہ اچھا انسان بنےیا نا بنے اسے انگریزی بولنی آجائے۔ اور اسکول والے کسی طرح ہمیں بتا دیں کہ اپ کا بجہ دنیا کا ذہین ترین بچہ ہے اور ہمارے اسکول سے یہ ڈاکٹر، انجئنیر یا پائلٹ ہی بن کر نکلےگا۔
یقین مانیئے مجھے بعض اوقات والدین پر ترس آتا تھا۔ وہ پیرینٹس میٹنگ پر آس بھری نظروں سے دیکھ رہے ہوتے تھے کہ سارا سال اتنا پیسہ خرچ کرنے کےبعد بچے کی تعلیم کے حوالے سے کوئی خوش خبری سننے کو مل جائے۔
میری تمام والدین سے گزارش بلکہ ہاتھ جوڑ کر التجا ہے کہ اپنے بچوں کے ماں باپ بنیں۔ نعوذ باللہ من ذالک ان کا خدا بن کر ان کی قسمت اپنے ہاتھوں سے لکھنے کی کوشش مت کریں۔ جس رب نے انھیں پیدا کیا ہے۔ وہ ان کی پیدائش سے پہلے ان کی قسمت لکھ چکا ہے۔ اپ کی دعائیں اولاد کے نصیبوں کی رکاوٹیں ضرور دور کریں گی۔
آپ کی تربیت انھیں اچھا انسان بنائے گی۔ آپ اولاد کی تربیت کریں انھیں دین کے راستے پر چلائیں کیونکہ روز محشر والدین سے اسی بات کا جواب طلب کیا جائے گا۔
اللہ کے پسندیدہ سچے دین کا راستہ جب وہ اختیار کرلیں گے تو دنیاوی راستے خود بخود ان کے لئے آسان ہوتے جائیں گے۔ صرف دنیاوی تعلیم اور ٹریننگ پر دھیان نا دیں۔ دین کی ٹریننگ دیں۔
خدارا یاد رکھیں مرنے کے بعد اولاد کے کیے گئے صالح اعمال اپ کی قبر کی تاریکیوں کو روشن کریں گے۔ اور فرشتے انگریزی نہیں عربی زبان میں سوال پوچھنے آئیں گے۔ اس بات کو ہمیشہ یاد رکھیئے گا۔