Thursday, 26 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Saira Kanwal
  4. Qaid e Tanhai

Qaid e Tanhai

قید تنہائی

ایک بظاہر دنیاوی نظر میں کامیاب شخصیت صبح اٹھے تو ملازم بیڈ ٹی، جوس یا پانی کا گلاس لے کر اس کے سامنے کھڑا ہو۔ جب وہ تروتازہ ہو کر باہر آۓ تو ڈائینگ ٹیبل پر بہترین ناشتہ تیار ہو اور پاس ملازم کھڑا ہو۔ ناشتے کے بعد سیکرٹری ملاقاتیوں کی ایک فہرست سامنے کر دے۔ تمانیت بھری مسکراہٹ کے ساتھ سب کو ملاقات کی اجازت دی جائے کیوں کہ خوشامدیوں کی ملاقات کمزوری ہے۔ اور پھر ایسے لوگ جو آپ کی فضول بکواس کو فلسفیانہ گفتگو سمجھتے ہوں ان کے سامنے بولنے کا مزہ ہی کچھ اور ہے۔

سارا دن آپ خود کو ملک و قوم کے لئے ناگزیر سمجھتے ہوئے بڑے بڑے انقلابی منصوبے بناتے رہیں۔ یہ الگ بات ہے یہ منصوبے کبھی پایہ تکمیل کو نہیں پہنچیں گے۔ کیوں کہ یہ شروع ہی نہیں ہوں گے۔ رات کو ملازمین کے جھرمٹ میں خود کو انتہائی تھکا ہوا محسوس کرنا یہ سوچ کر میں نے آج ملک و قوم کی خاطر بہت کام کیا ہے۔ پھر سکون آور دوا استعمال کرنے کہ بعد مزید سکون کے لئے میوزک سنتے ہوئے نیند کی وادیوں میں کھو جانے والا شخص۔

اس شخص کی نااہلیوں کی سب سے بڑی سزا کیا ہو سکتی ہے؟ یہ جب صبح اٹھے تو اسے اپنا ہر کام خود کرنا پڑے۔ اسے وہ ناشتہ کرنا پڑے جو پاکستان کے عام لوگ کرتے ہیں۔ اس کا کوئی ملاقاتی نہ ہو۔ کیوں کہ کسی کے پاس برباد کرنے کے لئے وقت نہیں ہے۔ صرف ایک دن میرا یقین کریں صرف ایک دن کی قید تنہائی ایسے شخص کو آدھا مار دے گی۔ کیوں کہ موت کے خوف سے وہ باہر بھی نہیں نکل سکتا۔

موبائل فون پر کسی کی کال بھی نہیں آتی۔ ذمہ داریوں سے بچنے کے لئے بچے قریب نہیں ہیں۔ بیوی بھی پتا نہیں خود کی ہے یا کسی اور کی وفادار ہے۔ نہ ہی کوئی فیملی بزنس ہے۔ جس میں دل لگا رہے۔ نہ ہی پوتے نواسے قریب ہیں۔ ایسے آسان ٹارگٹ کے لئے زیادہ محنت کرنے کی ضرورت نہیں۔ محنت عوام کے ریلیف کے لئے ہونی چاہئے۔

میری اتحادی حکومت سے درخواست ہے اپنی انرجی اور قابلیت عوام کے لئے استعمال کریں۔ اور دوسروں کے لئے صرف قید تنہائی کا بندوست کر دیں۔ اردگرد والے بھی ایک دن ناچ ناچ کر تھک جائیں گے۔ جب گھر کے باہر سے تندور اٹھ جائیں گے تو ایسی جگہوں پر تو جانور بھی نہیں آتے جہاں ہڈیاں نہ ہوں۔

Check Also

Tareekhi Merger

By Khateeb Ahmad