Thursday, 26 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Saira Kanwal
  4. Jhoot Ki Dunya

Jhoot Ki Dunya

جھوٹ کی دنیا

قرآن کریم اللہ تعالیٰ کی آخری کتاب ہے۔ اس کتاب کی حفاظت کا ذمہ روز محشر تک اللہ تعالیٰ نے خود لیا ہے۔ ہزاروں انسانی ذہنوں میں یہ کتاب نور بن کر محفوظ ہے۔ اس کتاب کی ایک سورہ آل عمران کی آیت 61 میں اللہ تعالیٰ نے جھوٹوں پر لعنت فرمائی ہے۔ حضرت محمد ﷺ ہمارے آخری نبی نہیں بلکہ تمام انبیاء اکرام کے سردار بھی ہیں۔ آپ ﷺ رحمت اللعالمین بھی ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا مومن بزدل ہو سکتا ہے۔ مومن بخیل ہو سکتا ہے مگر مومن جھوٹا نہیں ہو سکتا۔

ان دو باتوں سے سچ کی اہمیتِ اور جھوت سے نفرت کا اندازہ کر لیں۔ اور اس سب سے اہم اور بنیادی بات کو ہم بھول چکے ہیں۔ قرآن میں بارہا اہل ایمان والوں کو مخاطب کرتے ہوئے سیدھی اور سچی بات کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ کیا ہم اہل ایمان میں شمار نہیں ہوتے؟ کبھی آپ نے سوچا کہ جس ہر اللہ ربّ العزت نے لعنت فرمائی تو کائنات کے ذرے ذرے، چرند پرند ہر جاندار نے اس پر لعنت ڈال دی۔ کیا ایک جھوٹ کی وجہ سے ہم اتنی لعنتوں کا بوجھ اٹھانے کے لئے تیار ہیں؟

آپ اپنے اردگرد دیکھیں آپ کو ہر کوئی اتنی آسانی سے جھوٹ بولتا دکھائی دے گا جیسے گلاس میں پانی ڈال کر پیا جا رہا ہے کوئی ندامت، لہجہ میں کوئی لڑکھڑاہٹ نظر نہیں آئے گی۔ پہلے کہا جاتا تھا۔ آنکھوں سے جھوٹ پکڑے جاتے ہیں۔ اب تو آنکھیں بھی ڈھیٹ ہوگئی ہیں۔ بڑی ڈھٹائی سے مخاطب کی آنکھوں میں جھانکتی ہیں اور بےباکی سے جھوٹ بولتی ہیں۔

انسان کے نیک اعمال نور بن کر اس کے وجود میں اترتے ہیں اور خون میں شامل ہو کر پورے وجود کو روشن کر دیتے ہیں۔

جھوٹ ایک تیزاب کی صورت میں وجود میں داخل ہوتا ہے اور ہڈیوں سمیت سارے وجود کو گھلا کر رکھ دیتا ہے۔

دین اسلام میں اپنی جان بچانے اور اپنی بیوی کو وقتی طور پر بہلانے کے لئے جھوٹ (بےضرر جھوٹ) کی اجازت ہے۔ خیال رہے سگی اولاد سے بھی جھوٹ بولنے کی ممانعت ہے۔

اب اپنے اردگرد ان افراد کو دیکھیں جو رہنمائی کا دعویٰ کرتے ہیں۔ جو اپنے آپ کو پیغمبروں سے تشبیہ دیتے ہیں۔ نعوذباللہ من ذالک کس پیغمبر نے اپنی قوم سے جھوٹ بولا اور اسے یو ٹرن کا نام دیا۔ کس پیغمبر نے اپنے مخالفین کی خواتین کی تذلیل کی۔ کس نے دوسروں کو سبق سکھانے کا فیصلہ کیا۔ یقیناََ کسی نے بھی نہیں۔

سیاست ایک بے رحم کھیل ہے۔ اور یہ سب سے زیادہ اپنے کھلاڑیوں کے لئے بے رحم ہے۔ اتنی زلت، اتنی چالاکی، اتنے فریب کے بعد آپ کو جو عوامی عہدہ ملتا ہے اس کے غلط استعمال پر دنیا میں رسوائی اور آخرت میں پکڑ ہے۔

میری اس ملک کے سیاستدانوں سے اپیل ہے کہ خدارا سیاست کریں اس ملک کا نظم و نسق بھی سنبھالیں مگر اپنی قبر کو ساتھ ساتھ بھاری مت کریں۔ آپ نے ایک دن مرنا بھی ہے اور مجرم کا ریمانڈ قبر میں شروع ہو کر روز محشر تک جاری رہے گا۔ وہاں کوئی آپ کے حق میں نعرے لگاتا ہوا باہر نہیں نکلے گا۔ خود کو اس جھوٹ کی دنیا سے آزاد کر لیں۔ حقیقی آزادی یہی ہے۔

Check Also

2017 Ki Ikhtetami Tehreer

By Mojahid Mirza