Iss Ramzan Ul Mubarak Mein Zakat Aur Khairat Kisko Dein?
اس رمضان المبارک میں زکوٰۃ اور خیرات کس کو دیں؟
ماہ صیام ہمارے بےحد قریب ہے اور اپنی برکتیں لٹانے کے لئے تیار ہے۔ اس مہینے میں ہر نیکی کا اجر ستر گنا زیادہ ملتا ہے اسی لئے وطن عزیز میں ہر شخص اپنی حیثیت کے مطابق صدقہ، خیرات اور زکوٰۃ ادا کرتا ہے۔ میں نے بہت سے مخیر حضرات کا یہ انداز دیکھا ہے کہ اپنے گھروں کے یا اداروں کے باہر مستحق افراد کی قطاریں بنوا کر راشن تقسیم کرتے ہیں۔ بہت ہی پسماندہ علاقوں میں تو یہ طریقہ چل جاتا ہے اور لوگ بھی زیادہ برا محسوس نہیں کرتے۔
مگر آج کل مڈل کلاس مہنگائی سے بری طرح متاثر ہے اور یہ وہ طبقہ ہے جو نہ کسی کے آگے ہاتھ پھیلاتا ہے اور نہ ہی کسی کے آگے اپنا بھرم توڑتا ہے۔ یہ لوگ کبھی بھی راشن کی قطاروں میں کھڑے نہیں ہوتے تو ان سفید پوشوں کی مدد کا کیا طریقہ اختیار کیا جائے؟
ذہن میں ایک خیال آتا ہے کہ فرض کریں ایک شخص نے ایک لاکھ روپیہ زکوٰۃ دینی ہے۔ تو کسی مڈل کلاس علاقے میں جا کر گروسری کی دکان ڈھونڈے، دکاندار کے ساتھ طے کرےکہ بنیادی ضروری اشیاء خوردونوش پر ایک لاکھ روپے کی سبسٹڈی تمام افراد کے لئے دے۔ کیونکہ ہمارے مڈل کلاس علاقوں میں عام طور پر قریبی دکانوں سے اشیاء خوردونوش خریدی جاتی ہیں۔ اس طرح ان افراد کی عزت نفس بھی برقرار رہ جائے گی اور مدد بھی ہو جائے گی۔
ہمارے دین اسلام میں حکم دیا گیا ہے کہ خیرات اس طرح کرو کہ دائیں ہاتھ میں دو تو بائیں ہاتھ کو خبر نہ ہو۔ مگر ہم کوئی بھی کام تماشہ کیے بغیر نہیں کرتے۔ جب تک سامنے والے کی آنکھوں میں شکر گزاری نظر نہ آ جاے اور اس کی آنکھیں ہمارے آگے جھک نہ جائیں اور چار لوگوں کو ہماری سخاوت کا پتا نہ چل جائے ہمیں سکون نہیں آتا۔ آپ لوگ یہ کیوں بھول جاتے ہیں کہ دو فرشتے ہمارے کندھوں پر بیٹھے ہمارا ہر عمل لکھ رہے ہیں۔ ہمیں نیکیوں کا اجر دنیا اور آخرت میں اللہ تعالیٰ نے دینا ہے۔
خدارا دوسروں کا وسیلہ بنیں ان کا نعوذ باللہ من ذالک رازق بننے کی کوشش نہ کریں۔ اللہ تعالیٰ کا شکر کریں آپ دینے والوں میں ہیں۔ جس طرح آپ کی عزت ہے اسی طرح سفید پوش طبقے کی عزت نفس کا خیال کریں۔ اور ہاں ان ہسپتالوں کو اپنی زکوٰۃ و خیرات دینی بند کر دیں جہاں غریب کا علاج مفت نہیں ہوتا اور امیر تو پیسہ خرچ کر کے اپنا علاج کروا ہی لیتا ہے۔ کوشش کریں کہ لوگوں کو بیمار ہونے سے بچائیں اور ان کی مدد کریں۔ صرف گروسری نہیں دودھ کی دکان والے کے ساتھ بھی آپ سیٹلمنٹ کر سکتے ہیں۔ آج کل ہر کوئی پانی بھی خرید کر استعمال کرتا ہے۔ آپ منرل واٹر کے پلانٹ والے سے بھی بات کر سکتے ہیں۔
میرا گمان ہے کہ رمضان میں کی گئی یہ نیکیاں آپ کے آخرت کے راستوں میں پھول بکھیر دیں گی۔ آپ کی نسلوں کو اس دنیا میں بھی آسانیاں ملیں گی۔ انشااللہ