Wednesday, 24 April 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Saira Kanwal/
  4. Hum Pakistani Hain

Hum Pakistani Hain

ہم پاکستانی ہیں

کل جاوید چوہدری صاحب کا کالم پڑھا۔ ویسے تو پچھلے اٹھارہ سال سے یعنی جب سے میں نے انھیں پڑھنا شروع کیا ہے، یہ حکومت وقت کو مشورے دیتے آ رہے ہیں۔ مگر چند ایک کے علاؤہ آج تک ان کے مشوروں پر عمل ہوتا دکھائی نہیں دیا۔ خیر موضوع پر واپس آتی ہوں۔ کل انھوں نے سیاحت اور سوشل میڈیا پر توجہ دینے کا مشورہ دیا۔ سیاحت کے موضوع پر زیادہ بات نہیں کر سکتی کیونکہ معلومات کا فقدان ہے۔

ہاں ایک مشورہ ضرور ذہن میں آیا کہ ہماری ایلیٹ کلاس اور فنکار برادری ہنی مون منانے مالدیپ یا دوبئی وغیرہ جاتے ہیں تو پاکستان میں ہی ایسا شاندار شہر آباد کر دیا جائے جہاں جا کر وہ آزادی سے لطف اٹھا سکیں۔ ہاں ایک شرط ضرور لگا دیں کہ تمام پیمنٹ ڈالرز میں ہوگی۔ لیکن نہ ہی ڈالرز کا سورس پوچھا جائے گا اور نہ ہی اس شہر سے باہر نکلتے ہی ایجنسیاں ان کے پیچھے لگ جائیں گی۔ پھر ہی منصوبہ کامیاب ہوگا۔

سوشل میڈیا کے بارے میں تو میں سمجھنے سے قاصر ہوں کہ اس پر توجہ کیوں نہیں دی جاتی۔ لوگوں میں ٹیلنٹ ہے وہ اس ٹیلنٹ کو دکھانا بھی چاہتے ہیں مگر راستہ معلوم نہیں۔ ایک واحد تحریک انصاف والے ہی جو سوشل میڈیا پر لوگوں پر اپنے لوگوں کو سپورٹ کرتے ہیں بس نعرہ وفاداری عمران خان لگانا شرط ہے۔

کرونا کے دنوں میں میں نے اپنے بچوں کے لئے یوٹیوب چینل کھولا کیونکہ مجھے آئی ٹی کے متعلق اس وقت زیادہ نالج نہیں تھا تو میں نے گوگل سرچ کرنا شروع کیا۔ آپ یقین مانیں 99٪ پاکستانی ویڈیوز جھوٹ پر مبنی تھیں۔ کوئی ایک شخص بھی چینل میکنگ کے متعلق درست گائیڈ نہیں کر رہا تھا۔ بلکہ آج یہ اعتراف بھی کرتی ہوں کہ رمضان کے دنوں میں (ک م) نامی ایک یوٹیوبر کے ہاتھوں لٹ بھی گئی۔ ہم لوگ اتنے کم ظرف ہو چکے ہیں کہ کسی کے چینل کو سبسکرائب کرتے ہوئے بھی سوچتے ہیں کہ ہم کیوں اسے فائدہ دیں۔

میرے اپنے بچے تنگ آ جاتے ہیں کہ ہر کوئی ان سے سوال کرتا ہے کہ چینل سے کتنے پیسے ملتے ہیں؟ تم لوگ سبسکرائب کیوں کرواتے ہو؟ اس سے کیا فائدہ ہوتا ہے؟ بات کا مقصد یہ ہے کہ سوشل میڈیا کے فارم سے اچھی ارننگ ہو سکتی ہے اگر مناسب پیسوں پر اس کے کورسز کروائے جائیں۔ تاکہ لوگ نو سربازوں سے بچ جائیں اور ان کے ذہن اپنے وسائل سے خود کمانے کی طرف لگ جائیں۔ ہاں چالبازیوں سے خود کو دور رکھیں۔

ایک مشہور یوٹیوبر نادیہ خان جس نے اپنے کسی پرابلم کے لئے ایک آئی ٹی کے بندے کو گھر بلایا تو اس نے پلک جھپکتے ہی اس کا اکاؤنٹ نمبر کاپی کیا اور پیسے اپنے اکاؤنٹ میں شفٹ کرنا شروع کر دیئے۔ بعد میں پکڑا تو گیا مگر میں اکثر سوچتی ہوں کہ کاش وہ یہ ذہانت مثبت راستے پر لگاتا۔ پاکستانیوں کی نسبت کافر یعنی انڈین اور انگریزوں کی ویڈیوز دیکھیں وہ درست گائیڈ کر رہے ہوتے ہیں۔ مقصد صرف یہ ہے کہ حکومت اس طرف توجہ دے عوام خود کمائیں ان کو راستہ دکھائیں۔ کب تک آپ لوگ عوام کے نام پر باہر سے مانگتے رہیں گے؟ ویسے ہونا کچھ بھی نہیں میں ایسے ہی بولتی جا رہی ہوں۔ یہ کیوں بھول جاتی ہوں کہ ہم پاکستانی ہیں۔

Check Also

Dr Noman Niaz Aur Dr Zafar Altaf

By Rauf Klasra