Wednesday, 25 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Saira Kanwal
  4. Dunya Ki Muhabbat

Dunya Ki Muhabbat

دنیا کی محبت

ترکیہ ڈرامہ "میرا سلطان" میرا پسندیدہ ڈرامہ ہے۔ میرا خیال ہے میں پانچ یا شاید چھ مرتبہ اس ڈرامے کو دیکھ چکی ہوں۔ اور دوبارہ پھر دیکھ سکتی ہوں۔ جب بھی میرے اندر دنیا کی محبت بڑھنے لگتی ہے۔ جب میں اپنے آپ کو توپ چیز سمجھنے لگتی ہوں یا جب مجھے یہ احساس ہوتا ہے کہ میرے بغیر میرے بچے اور میرا شوہر کچھ نہیں کر سکتے میں اس ڈرامے کے کرداروں کو یاد کرتی ہوں۔ اور فوراََ اپنے آپ میں واپس آ جاتی ہوں۔

یہ صرف میرے ساتھ نہیں ہوتا ہم میں سے ہر شخص خود کو اہم سمجھتا ہے۔ اسے ایسا لگتا ہے کہ جیسے میں نہیں تو دنیا کا نظام درہم برہم ہو جائے گا۔ یہ سوچ تو عام آدمی کی ہے صاحب اقتدار اور اعلیٰ عہدوں پر فائز لوگوں کا حال اس سے بھی برا ہے۔ وہ تو زمینی خدا بن بیٹھے ہیں۔ حالانکہ اقتدارِ کا ہما کس کے سر پر بیٹھے گا اس کا فیصلہ صرف اللہ تعالیٰ کی ذات کرتی ہے۔ دنیا کے لوگ وہ کرنے کے پابند ہو جاتے ہیں۔ جو اللہ تعالیٰ چاہتے ہیں۔

پھر ہم لوگ کیوں اقتدار کی ہوس میں خود کو ذلیل کرتے ہیں؟ کیا ہوٹر والی گاڑی کی آواز، ہیلی کاپٹر کے جھولے اتنے دل فریب ہوتے ہیں کہ ہم اپنی موت کو ہی بھول جاتے ہیں؟ اللہ کا شکر ہے کہ ابھی مرنے کی تمام رسومات سب مسلمانوں کے لئے ایک سی ہیں۔ ورنہ کفن کا برینڈ، قبر کا پتھر شاید جنتی اور دوزخی کا فیصلہ کرنے لگتا اور امراء کچی قبروں والے غرباء کے وارثوں کو حقارت سے دیکھ رہے ہوتے۔

اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں واضح طور پر اور بار بار یہ فرمایا ہے کہ دنیا کی زندگی دھوکے کے سوا کچھ نہیں اور ہر ذی نفس کو موت کا ذائقہ چکھنا ہے اس کے باوجود ہم اس دنیاوی اقتدار کے لئے مرتے جا رہے ہوتے ہیں۔ سازشیں کر کے، دوسروں کی تذلیل کر کے، مر مر کر، گولیاں کھا کر کرسی کے پیچھے بھاگ رہے ہوتے ہیں۔ عوام کی خدمت تو عہدے کے بغیر بھی ہو سکتی ہے۔ پھر کیوں خود کو تھکاتے ہیں؟

میں تو سمجھنے سے قاصر ہوں۔ میرے پیارے سیاستدانوں ضرور الیکشن کروائیں۔ وزیر بھی بنیں ملک کی باگ دوڑ بھی سنبھالیں۔ مگر دوسروں اور اس ملک کو نقصان نہ پہنچائیں۔ شداد اور اس کی ارم کا واقعہ ہمیشہ یاد رکھیں۔ آپ کا کسی کو، اوئے، کہ کر بلانے کو دل نہیں چاہےگا۔

Check Also

Shahbaz Gill Ka Kharaak, Shukria

By Nusrat Javed