Thursday, 24 April 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Saira Kanwal
  4. Aik Masoom Khatoon

Aik Masoom Khatoon

ایک معصوم خاتون‎

ایک بات تو بتاؤ۔۔ میری ایک بہت معصوم جاننے والی خاتون نے قریب ہو کر رازداری سے بولیں۔

کیا؟ میں نے بھی سرسری انداز میں پوچھا۔

کیا بشریٰ بی بی سچ مچ جادو کرتی ہے؟

کیا مطلب؟ میں نے کبھی سوچا نہیں تھا کہ یہ سوال مجھ سے پوچھا جائے گا۔ اس لیے حیران ہوگئی۔

مطلب یہ کہ کیا واقعی بشریٰ نے جادو سے عمران خان کو وزیر اعظم بنوا دیا تھا اور پھر زندہ شیر خوار بچوں کی بلی دی گئی۔ انھیں آگ میں جلایا گیا۔

مجھے یہ سن کر ہی متلی ہونے لگی۔ غصے سے بولی مجھ سے کیوں پوچھ رہی ہو۔ جاو اڈیالہ جا کر بشریٰ بیگم سے خود ہی پوچھ لو۔

نہیں وہ میں نے سوچا تم سوشل میڈیا استعمال کرتی ہو، تو شاید معلوم ہو کہ یہ بات درست ہے یا جھوٹ؟

مجھے پیکا ایکٹ پر مشہور صحافیوں کا اعتراض یاد آگیا کہ ہم اپنے خبر کے زرائع نہیں بتائیں گے۔ اگر یہ لوگ زرائع بتا دیں تو خبر فیک ہے یا سچ پتا تو چل جائے۔

مجھے نہیں معلوم یہ خبر درست ہے یا غلط۔ مگر اتنا معلوم ہے کہ عمران خان اور بشریٰ بیگم کو اپنی یہ وجہ شہرت دل سے پسند تھی اور شاید ابھی بھی ہو۔ اسی لیے انھوں نے اس گناہ عظیم کے الزام کو کبھی بھی سختی سے جھٹلایا نہیں۔ باقی یاد رکھو۔ جادو کی حقیقت سے انکار نہیں۔ مگر کرنے والا اور کروانے والا دونوں دائرہ اسلام سے خارج ہو جاتے ہیں اور یہ اثر بھی صرف باذن اللہ ہی کرتا ہے۔ ورنہ سب بے کار ہے۔ جادو کے زور سے عمران خان وزیراعظم بن گیا تھا، تو اسی جادو کے بل پر قید سے کیوں نہیں نکل پارہا؟ ویسے بھی ان کا سب سے بڑا مؤکل بھی قید میں ہی ہے۔

خاتون نے حسب منشا جواب نا پا کر مایوسی سے سر ہلایا اور پھر دوبارہ بولی یہ مریم نواز شریف ہاتھ میں اسٹیل کا گلاس پکڑ کر باہر کیوں آجاتی ہے؟ کہتے ہیں جادو اور نظر بد کا توڑ کرتی ہے۔

شدید غصے اور کسی بد تمیز جواب کو دل میں ہی رکھ کر کہا مجھے تو نہیں معلوم کہ نظر بد یا جادو کا توڑ اسٹیل کے کافی مگ سے کیا جاتا ہے۔ مجھے تو مسنون اذکار اور دعاؤں کا ہی معلوم ہے۔

لو تمہیں تو کچھ معلوم ہی نہیں۔ سارا دن سوشل میڈیا ہر کیا جھک مارتی ہو۔ معصوم خاتون نے بڑے آرام سے مجھے فارغ اور بے علم قرار دے دیا۔ تھوڑی دیر ہمارے درمیان خاموشی رہی پھر وہ دوبارہ بولیں۔ یہ بلاول بھٹو زرداری کی شادی کب ہو رہی ہے؟ کچھ پتا بھی ہے۔ نہیں مجھے معلوم نہیں، نا ہی میں نے انھیں کوئی رشتہ بتایا ہے۔ ظاہر تم بتا بھی کیسے سکتی ہو۔۔ کیا وہ تم سے پوچھنے آئیں گے۔ قہقہہ لگا کر خاتون نے میرا گویا مذاق اڑایا۔

اچھا یہ تو پتا ہی ہوگا کہ رجب بٹ کے پاس اتنے ڈالرز اور پیسے کہاں سے آگئے؟ کتنے پیسے اس نے اپنی شادی پر لٹائے تھے۔ کیا جعلی نوٹ تھے؟ مجھ سے رازداری کے ساتھ سوال کیا گیا۔

مجھے بھی لگتا ہے جعلی نوٹ ہی تھے۔ میں نے اکتا کر جواب دیا۔ دیکھا میں نا کہتی تھی۔ جعلی نوٹ ہی ہوں گے۔ ورنہ کون اس طرح اپنی کمائی لٹاتا ہے؟ معصوم خاتون کو حوصلہ ہوا کہ میں ان سے متفق ہوگئی۔

ہاں یاد آیا میرا بیٹا بتا رہا تھا کہ صحافی کروڑوں روپے کی رشوت اور ملک ریاض سے بحریہ ٹاؤن میں پلاٹ لیتے ہیں۔ کیا تمہیں بھی کالم لکھنے کے یا چینل سے پیسے ملتے ہیں؟

میرا دل چاہا، میں اپنا سر دیوار میں دے ماروں۔ پھر سوچا اللہ کی بندی صبر کر۔ اپنے ہی سر پر ٹانکے لگوانے گی۔ یہ خاتون تو معصومیت سے کہہ دے گی کہ لو بھلا میں نے ایسا کیا کہہ دیا تھا جو غصے میں پاگل ہی ہوگئی۔

مجھے کہیں سے کوئی پیسہ نہیں ملتا۔ میں صحافی نہیں ہوں۔ میں صرف اپنے شوق کی خاطر لکھتی ہو اور عام عوام کے شوق انھیں خود ہی پورے کرنے پڑتے ہیں۔ میں نے ٹھہر ٹھہر کر تحمل سے جواب دیا۔

بڑے عجیب ہی شوق ہیں تمہارے بھی۔ اپنا پیسہ، دماغ اور وقت ضائع کرنا۔ خوامخواہ خون جلاتی رہتی ہو۔ اسی لیے بد مزاج بھی ہوگئی ہو۔ پہلے کتنا ہنستی تھی۔ اب تو جل ککڑی بن گئی ہو۔۔ آخری جملے معصوم خاتون نے لاپرواہی سے ہنستے ہوئے میری طرف دیکھے بغیر بولے۔

تھوڑی دیر بعد پھر بولیں مہنگائی کب کم ہوگی؟ کیا اس کا بھی معلوم نہیں۔ سب کہتے تھے نواز شریف آئے گا۔ تو سب کچھ سستا ہو جائے گا۔ نا چکن سستا ہوانا ہی چینی اور آئل کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں۔

مہنگائی کم نہیں ہونی۔ آپ اسی طرح جینے کی عادت ڈال لیں۔ میں نے بھی بغیر کسی لحاظ کے جواب دیا۔ بیچاری معصوم خاتون آدھے گھنٹے مہنگائی اور بلوں کا رونا روتی رہی۔

یہ درد مشترک تھا سو میں بھی ہاں میں ہاں ملاتی رہی۔

آخر میں بچوں کو کھانا دینے کے سو فیصد مستند اور ہمیشہ کا کامیاب بہانہ بنا کر غائب ہوگئی۔

Check Also

A Stitch In Time Saves Nine

By Syed Mehdi Bukhari