Mout, Zindagi Se Ziada Dilkash Kyun?
موت، زندگی سے زیادہ دلکش کیوں؟
خودکشی ایک بہت ہی حساس اور پیچیدہ موضوع ہے۔ جس پہ لوگ زیادہ بات کرنا پسند نہیں کرتے۔ خودکشی ایسی موت کو کہا جاتا ہے کہ کوئی بھی انسان اپنی زندگی کو کسی بھی نیت سے ختم کر دے۔
کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ خودکشی ایک بہادری کا عمل ہے، کیوں کہ اپنی زندگی اپنے ہاتھ سے ختم کرنا آسان عمل نہیں لیکن کچھ لوگ یہ مانتے ہیں کہ خودکشی سراسر بزدلی کے سوا کچھ بھی نہیں۔ دنیا میں لاکھوں لوگ اپنی زندگی اپنے ہاتھوں سے لے لیتے ہیں۔ لیکن پاکستان میں خودکشی کی شرح سالانہ دو ہزار ہے۔ یعنی تقریبًا روزانہ 6 یاں 7 لوگ خودکشی کرتے ہیں۔
خودکشی کی بہت سی وجوہات ہیں جو ہر عمر میں جدا ہیں۔ لیکن پہلی وجہ جو سب سے زیادہ پائی جاتی ہے۔ وہ ہے امیدیں۔ وہ امیدیں جو، فیملی کو، رشتےداروں کو اور لوگوں کی ہم سے وابستہ ہیں۔ جب ہم وہ پوری نہیں کر پاتے تو کچھ لوگوں کو واحد حل خودکشی لگتا ہے۔ مثال کے طور پہ ایک ذہین طالبعلم جس کے گھر والوں کو امیدیں ہیں کہ وہ اچھے گریڈز لیگا لیکن جب وہ انکی امیدوں پر پورا نہیں اترتا اسے لگتا ہے کہ موت آسان ہے۔
بہت سے کیسز میں وجہ غربت بنتی ہے۔ لیکن سب سے اہم وجہ ڈپریشن ہے۔ ڈپریشن ہمارا سب سی بڑا دشمن ہے۔ انسان کو اندر سے ختم کر دیتا ہے۔ وہ سوچیں وہ پریشانیاں جو ہم خود تک محدود رکھتے ہیں ہمیں اندر سے ختم کر دیتی ہے اور انسان کو موت زندگی سے آسان لگنے لگتی ہے۔ اور وہ خود ہی اپنی جان لینے پے آمادہ ہو جاتا ہے۔ لیکن خودکشی کے اثرات ختم نہیں ہوتے، وہ اس شخص کے عزیز و اقارب اور پیاروں کو اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے۔
ہماری ذمہ داری ہے جب بھی ہم کسی ایسے شخص کو دیکھیں جو ڈپریشن میں مبتلا ہو، تو ہمیں چاہیے کہ ہم اسکی سن لیں۔
اگر آپ ایسے خیالات سے گزر رہے ہیں جو خودکشی کی طرف لے کر جاتے ہیں تو آپ لازمی کسی ایسے شخص سے بات کریں جس سے آپ بہت قریب ہیں وہ آپ کا دوست ہو سکتا ہے یا فیملی ممبر۔ اگر آپ جان گئے ہیں کہ آپ کو خودکشی کے خیالات آ رہے ہیں تو آپ لوگوں میں زیادہ تر رہیں اکیلے رہنے سے اجتناب کریں۔ خود کو زیادہ سے زیادہ پرسکون رکھنے کی کوشش کریں۔ اپنی پسندیدہ جگہوں پر جائیں۔ اچھا میوزک سنیں، واک کریں یہ سب کچھ آپ کی ڈپریشن میں کمی واقع کرنے میں مدد گار ثابت ہوگا۔ خود کو ادویات اور نشے سے دور رکھیں۔ یا اسکے خیالات سن لیں۔
کیوں کہ بیشک خودکشی ایک حرام عمل ہے۔ اسے روکنا چاہیے۔