Saturday, 20 April 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Rehan Asghar Syed/
  4. Aik Aam Pakistani Ka Khawab

Aik Aam Pakistani Ka Khawab

ایک عام پاکستانی کا خواب

سوشل میڈیا نے تو عوام کو صرف زبان دی تھی مگر جب سے دہلی میں عام آدمی پارٹی جھاڑو پھیر کر اقتدار کی پیڑھی پر بیٹھی ہے، گویا عام آدمی کے بھی پر نکل آئے ہیں۔ اب یہ لوگ بھی اپنے آپ کو سنجیدہ لینے لگے ہیں۔ ہر معاملے میں اپنی ماہرانہ رائے دینے کے علاوہ برابری کے مواقع، مساوات، اور بنیادی حقوق جیسی عجیب و غریب چیزوں کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اب ہمارے سیلبریٹیز کے خوابوں کے سلسلے کو ہی لے لیجئیے۔

عام آدمی کو اس کی بھنک ملنے کی دیر تھی کہ انھوں نے بھی امتیازی سلوک اور عدم انصاف کی دہائی دینی شروع کر دی۔ ان کا پرزور مطالبہ ہے کہ خوابوں کے سلسلے میں عام آدمی کے خواب کو بھی جگہ اور اہمیت دی جائے۔ اس سے پہلے کہ یہ اکا دکا آوازیں کسی منظم احتجاج کی صورت اختیار کریں اور جنتا ہمارے گھر کے دروازے پر دھرنا دینے پر تل جائے، ہم اپنی ٹیکنکل ٹیم کے ہمراہ ایک عام آدمی اللہ دِتّا کے گھر پہنچ چکے ہیں۔

اللہ دِتّا زمین داری کے شعبہ سے وابستہ معمولی پڑھا لکھا انسان ہے اور ایک عام آدمی کی تمام شرائط پر پورا اترتا ہے۔ شام ہو چکی ہے۔ دھوتی کرتے میں ملبوس اللہ دِتّا بھینسوں کا دودھ دوہنے کے بعد کھرلی کی صفائی کر رہا ہے۔ مرغیوں کو ڈربے میں بند کر کے اللہ دِتّا نے اپنی چارپائی صحن میں ہی بچھا لی ہے اور اب ان ٹینڈے اور لسی کے ساتھ روٹی کھا رہا ہے جو ابھی اس کی موٹی تازی اور کالی کلوٹی بیوی اس کے سامنے پٹخ کر گئی ہے۔

لیکن اس سے پہلے اللہ دِتّا اپنے چائنا کے موبائل سے فیس بک پر یہ اسٹیٹس ڈالنا نہیں بھولا کہ "ہیونگ ڈنر ایٹ پی سی وی تھری ادرز"۔ ڈنر کر کے اللہ دِتّا چارپائی پر نیم دراز ہو کر اب ٹوئیٹر سے لاگ ان ہے۔ اللہ دِتّا نے پانامہ لیکس پر ایک طنزیہ ٹوئیٹ کی ہے جو کہ درجنوں دفعہ ری ٹویٹ ہو چکی ہے اور کافی پسند کی جا رہی ہے۔

اس کے بعد اللہ دِتّا فیس بک پر اپنی فی میل آئی ڈی سے لاگ ان ہو چکا ہے اور مونچھوں کو تاو دیتے ہوئے اپنے مداحوں سے چِٹ چیٹ میں مصروف ہے۔ آہستہ آہستہ اللہ دِتّا پر نیند غلبہ کر رہی ہے۔ اپنے موبائل کو سرہانے کے نیچے رکھ کر اللہ دِتّا خوابِ خرگوش کے مزے لے رہا ہے۔ سچ پوچھیں تو ہمیں اللہ دِتّا کے خواب میں جانے کے خیال سے ہی کوفت ہو رہی ہے۔ عام لوگوں کے خواب بھی بڑے غیر مہذب اور طویل ہوتے ہیں۔

پتہ نہیں آج اللہ دِتّا کے ساتھ کہاں کہاں کی خاک چھاننا پڑے گی۔ چلیں خیر! آپ آنکھیں بند کر لیں میں منتر کا جاپ شروع کرتا ہوں۔ اب ہم اللہ دِتّا کے خواب میں ہیں۔ اللہ دِتّا کمبخت خواب میں بھی اپنا ہی گھر دیکھ رہا ہے۔ بس فرق صرف اتنا ہے کہ اب اس کا گھر پکّا اور دو منزلہ ہو چکا ہے۔ چائنا کے موٹر سائیکل کی جگہ ہنڈا125 نے لے لی ہے۔ گھر کے جس کونے میں دو بھینسیں بندھی تھی وہ اب چار ہو چکی ہیں۔

اللہ دِتّا بوسکی کی نئی قمیض اور لٹھے کی سفید شلوار میں خوب جچ رہا ہے۔ اس کی کلائی میں موجود راڈو گھڑی لشکارے مار رہی ہے۔ جبکہ دوسرے ہاتھ میں آئی فون چمک رہا ہے۔ اس کی بیوی اور بچوں نے بھی صاف ستھرے کپڑے پہن رکھے ہیں اور وہ اللہ دِتّا کے ساتھ بہت عزت سے پیش آ رہے ہیں۔ اتنی عزت پا کر اللہ دِتّا کی آنکھوں میں خوشی سے آنسو آ گئے ہیں۔ اللہ دِتّا ان کو موٹر بائیک پر بٹھا کر سسرال لے جانے کی تیاری کر رہا ہے۔

منظر بدلتا ہے۔ یہ ایک عدالت کا منظر ہے۔ اللہ دِتّا کی آبائی زمین پر چودھریوں نے تقریباً سو سال پہلے قبضہ کر لیا تھا۔ اللہ دِتّا کا دادا اور والد، پیشیاں اور تاریخ پر تاریخ بھگتتے پورے ہو گئے لیکن کیس کا فیصلہ نہیں ہو رہا۔ آج جج اللہ دِتّا سے بہت احترام سے پیش آ رہا ہے اور اس سے باقاعدہ معذرت کر رہا ہے کہ حق پر ہونے کے باوجود اسے، اس کے خاندان کو اتنی خواری اور انتظار کی زحمت اٹھانی پڑی۔

اس کے بعد جج چوہدریوں کو ڈانٹتے ہوئے فیصلہ سناتا ہے کہ نہ صرف اس کی زمین واپس کی جائے بلکہ آج تک مقدمے کی مد میں ہونے والا خرچہ بھی حساب لگا کر واپس کیا جائے۔ اللہ دِتّا خوشی سے بھنگڑے ڈال رہا ہے۔

منظر بدلتا ہے۔ اللہ دِتّا چوپال میں یار دوستوں کے ساتھ بیٹھا ہے۔ اللہ دِتّا کا دوست کمالہ کہ رہا ہے کہ یار جب سے ہمارے پنڈ میں گیس آئی ہے، ہمیں بڑی سہولت ہو گئی ہے۔ بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم ہوئے بھی کئی سال ہو گئے ہیں اور بجلی اتنی سستی ہو گئی ہے کہ بیس، تیس روپے سے زیادہ بل نہیں آتا۔

ہمارے پنڈ کا سرکاری ہسپتال چھوٹا سہی لیکن بین الاقومی معیار کا ہے۔ اور سنا ہے پیڑول کی قیمت مزید پچاس پیسے کم ہو کر ایک روپیہ میں دس لیٹر رہ گئی ہے۔ عمران خان صاحب اپنی تقریر میں کہہ رہے تھے کہ حکومت عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہی ہے، ابھی پیٹرول مزید سستا کیا جا سکتا ہے۔

منظر بدلتا ہے۔ پاکستان انڈیا ورلڈ کپ کا فائنل لاہور میں کھیلا جا رہا ہے۔ اللہ دِتّا بمع خاندان تماشائیوں میں بیٹھا میچ دیکھ رہا ہے۔ پاکستان نے پچاس اوور میں970 رن بنا لیے ہیں۔ جس میں آفریدی کی سو بالوں پر ٹرپل سینچری اور باقی تقریباً ہر بیٹسمین کی سینچری شامل ہے۔ جبکہ انڈیا کے صرف تینتس رن پر نو کھلاڑی آوٹ ہو چکے ہیں۔ تماشائیوں کی خوشی دیدنی ہے۔

مظر بدلتا ہے۔ اللہ دِتّا ٹی وی پر خبریں سن رہا ہے جس میں پاکستانی وزیراعظم کا بیان چل رہا ہے کہ اس بار امریکہ کے لیے امداد میں بیس ارب ڈالر کی کٹوتی کی جائے گی۔ اور امریکہ اس بات کی یقین دہانی کروائے بغیر ہم سے مزید جے ایف 51 طیارے نہیں لے سکتا کہ وہ آئیندہ چین سے پنگا نہیں لے گا۔

پاکستان میں کام کرنے والے تمام غیر ملکی بشمول آسٹریلین، یورپین اور امریکن کے ورک پرمٹ ری نیو نہیں کیے جائیں گے اور نہ ہی نئے ویزے جاری کیے جائیں گے، اور انڈیا کی معاشی میدان میں تعاون اور مدد جاری رکھی جائے گی۔ ایک مضبوط اور پرامن بھارت پاکستان کے مفاد میں ہے۔

منظر بدلتا ہے۔ اللہ دِتّا ایک بغیر چھت کی جیپ چلا رہا ہے اور جینز، ٹی شرٹ پہنے بڑا عجیب سا لگ رہا ہے۔ اس کے ساتھ اگلی سیٹ پر فلم اسٹار کترینہ اور کرینہ موجود ہیں۔ پچھلی سیٹ پر مادھوی اور پریٹی زینٹا خوشگوار موڈ میں بیٹھی ہیں۔ تمام مستورات اللہ دِتّا پر صدقے واری جا رہی ہیں۔ کوئی چوڑیاں لے کر دینے کی فرمائش کر رہی ہے تو کوئی گول گپے کھلانے کی۔

اللہ دِتّا مونچھوں کو تاو دیتے ہوئے مسکراتا جا رہا ہے۔ میرا خیال ہے ہمیں اب الله دتہ کو تھوڑی پرائیویسی دینی چاہیے۔ اتنا تو عام آدمی کا بھی حق بنتا ہےویسے بھی کافی دیر ہو چکی ہے۔ ہم واپس اپنی دنیا میں چلتے ہیں۔

Check Also

Sifar Se Aik Tak

By Hafiz Safwan