Mera Mission
میرا مشن

بہت سے قارئین اور دوست احباب شاید یہ نہ جانتے ہوں کہ میں گزشتہ نو برسوں سے آرگنائزیشنل ڈویلپمنٹ کے شعبے میں سرگرم ہوں۔ اس دوران میں نے کئی اداروں کو پالیسی میکنگ، لیڈرشپ، سٹاف ٹریننگ پر مؤثر ورکنگ ماڈلز فراہم کیے ہیں، جو آج ان اداروں کی کامیابی کا بنیادی ستون ہیں۔ میرا ماننا ہے کہ معیار، مقدار سے کہیں زیادہ اہم ہوتا ہے۔ اسی لیے میں غیر ضروری کلائنٹس کا بوجھ نہیں لیتی، بلکہ ان اداروں کے ساتھ مکمل کمٹمنٹ اور سپورٹ دیتی ہوں جو میرے ویژن اور اقدار سے ہم آہنگ ہوں۔
میری موجودہ کلائنٹ فیملی میں 20 سے زائد ادارے شامل ہو چکے ہیں، جنہیں میں مستقل بنیادوں پر ادارہ جاتی پالیسی، سٹاف مینجمنٹ اور تنظیمی بہتری کے حوالے سے کنسلٹنسی فراہم کر رہی ہوں۔ ان میں سے اکثر ادارے اپنے سفر کے ابتدائی مراحل میں ہیں، جبکہ دو ایسے ادارے بھی ہیں جو کئی سالوں سے سرگرم ہیں مگر بہتر ورکنگ انوائرمنٹ کی تلاش میں تھے۔
پاکستان میں آرگنائزیشنل ڈویلپمنٹ پر اس سطح پر سنجیدگی سے کام کرنے والے افراد کی تعداد اب بھی بہت کم ہے۔ ایک ادارہ بنانا کافی نہیں ہوتا، اصل کامیابی یہ ہے کہ ادارہ اپنے لوگوں کے لیے محفوظ، بااعتماد اور پروڈکٹیو ماحول فراہم کرے۔ تجربہ یہی کہتا ہے کہ ادارے سسٹمز یا بجٹ سے نہیں، بلکہ وہاں کے ماحول اور قیادت سے کامیاب یا ناکام ہوتے ہیں۔
ایک اچھا ادارہ وہی ہوتا ہے جو اپنی ٹیم کو سنتا ہے، سکھاتا ہے اور ساتھ لے کر چلتا ہے۔
ادارے انسانوں سے بنتے ہیں اور انسان تب ہی بہترین کارکردگی دکھاتے ہیں جب انہیں اعتماد، عزت اور ترقی کا ماحول میسر ہو۔ اگر ہم واقعی کامیاب ادارے بنانا چاہتے ہیں تو ہمیں صرف پالیسیز اور فائلوں پر نہیں بلکہ دلوں اور ذہنوں پر بھی کام کرنا ہوگا۔
ادارے فیکٹریاں نہیں ہوتے کہ ادھر مشین میں خام مال ڈالیں اور ادھر تیار پروڈکشن نکل آئے۔ ادارے انسانی بنیادوں پر چلتے ہیں۔ آج ہمارے روایتی ادارہ جاتی ماڈلز کو نئے زاویے سے دیکھنے کی اشد ضرورت ہے۔
ادارے کلائنٹس سے نہیں، ان کے لوگوں سے بنتے ہیں۔ اگر وہ لوگ خوش، باعزت اور سنے جانے والے محسوس کریں گے تو وہ کبھی ادارہ چھوڑ کر نہیں جائیں گے۔ وہ ایک خاندان کی طرح ادارے کے ساتھ جڑ جائیں گے۔
آج بھی بہت سے اداروں کو اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ وہ اپنی ٹیمز کے ساتھ ہمدردانہ اور اعتماد پر مبنی ماحول فراہم کریں۔ لوگ اپنی نجی زندگی کے مسائل میں الجھے ہوتے ہیں، ان کے لیے کام کی جگہ ایک پر سکون پناہ گاہ ہونی چاہیے۔
الحمدللہ، میں نے جن اداروں کے ساتھ کام کیا، وہاں ٹیمز نے خود اعتراف کیا کہ ماحول گھر جیسا ہے، ٹیم ممبرز دل سے کام کرتے ہیں اور سب سے بڑی بات یہ کہ چھٹی نہیں کرتے۔ ان اداروں میں حاضری کی شرح تقریباً 100 فیصد ہے۔
یاد رکھیں، ادارے کا ماحول اس کے سربراہ کے مزاج اور ورکنگ ماڈل کی عکاسی کرتا ہے۔ اگر کسی دفتر کا ریسیپشنسٹ بدتمیز ہو، تو سمجھ لیجیے کہ اندر کا کلچر بھی ویسا ہی ہوگا۔ کیونکہ ٹیم وہی فالو کرتی ہے جو قیادت دیتی ہے۔
میرا کام صرف اداروں کو "چلانا" نہیں، بلکہ ان میں "زندگی" بھرنا ہے۔ یہی میرا مشن ہے اور یہی میرا جذبہ۔

