Monday, 10 February 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Omair Mahmood
  4. Jab Kathputli Ne Hukum Manne Se Inkar Kya

Jab Kathputli Ne Hukum Manne Se Inkar Kya

جب کٹھ پتلی نے حکم ماننے سے انکار کیا

ایک دفعہ کا ذکر ہے ایک فن کار لکڑی تراش کر پتلی بناتا ہے۔ پھر ایک، جادوئی طاقت اس کٹھ پتلی کو زندگی دے دیتی ہے۔ سب اس چلتی پھرتی، باتیں کرتی کٹھ پتلی کو دیکھ کر متاثر ہوتے ہیں۔ یہیں ایک مداری کی نظر بھی اس کٹھ پتلی پر پڑ جاتی ہے۔ مداری کو اپنے تماشے کے لیے ایسی ہی ایک کٹھ پتلی کی تلاش ہے جو بظاہر کسی دھاگے سے نہ بندھی ہو، لیکن چل اُسی کے اشاروں پر رہی ہو۔ تو مداری بہلا پھسلا کر کٹھ پتلی کو اپنے ساتھ لے جاتا ہے۔

جب مداری اس کٹھ پتلی کی رو نمائی کراتا ہے تو سب کو وہ بہت پسند آتی ہے۔ پھر جب اس کٹھ پتلی کا تماشا ہوتا ہے تو میلے میں خوب رش لگنے لگتا ہے۔ وہ کٹھ پتلی جاذب نظر بھی ہے اور باتیں بھی خوب کرتی ہے، تو سب اس کے دیوانے ہو جاتے ہیں۔ مداری بھی بہت خوش ہوتا ہے کہ ایک اچھی کٹھ پتلی اس کے ہاتھ لگی اور کٹھ پتلی بھی عوام کی طرف سے ملنے والی پذیرائی پر پھولے نہیں سماتی۔

زندگی گزرتی رہتی ہے، کٹھ پتلی مداری کے اشاروں پر ناچتی رہتی ہے۔ معاملات تب خراب ہوتے ہیں جب ایک روز دوسری کٹھ پتلیاں اسے بتاتی ہیں کہ اسے تو دھوکا دیا جا رہا ہے، مداری تو اسے استعمال کر رہا ہے۔ اس بات کا احساس ہونے پر کٹھ پتلی مداری کے ہی خلاف ہو جاتی ہے، ایک بھرے جلسے میں مداری کو ہی بے عزت کر دیتی ہے۔ اس کے بعد پورا پتلی تماشا اور سارے کا سارا میلہ تہس نہس ہو جاتا ہے۔

ارے آپ کیا سمجھے؟

یہ میں نے آپ کو ایک فلم کی کہانی سنائی ہے جس کا نام ہے گئیرمو دیل تورو کا پنوکیو (Guillermo del Toro's Pinocchio)۔

گئیرمو دیل تورو (Guillermo del Toro) فلم ساز ہیں۔ آپ نے پنوکیو کی کہانی تو سن ہی رکھی ہوگی۔ وہی کٹھ پتلی، جھوٹ بولنے پر جس کی ناک لمبی ہو جاتی ہے۔ گئیرمو صاحب نے فلم میں اسی کہانی کو اپنے انداز میں پیش کیا ہے۔ جو بات گئیرمو دیل تورو نے سمجھانے کی کوشش کی، وہ تو فلم دیکھ کر ہی آپ کو پتہ چلے گی، لیکن میں نے اس فلم سے چار سبق لیے ہیں۔

پہلا: جب کوئی پر کشش کاٹھ کا پتلا اسٹیج پر ناچنے گانے لگے، باتیں بنانے لگے تو ہوشیار ہو جانا چاہیے، کیوں کہ یہ غیر فطری ہے۔

دوسرا: اکثر لوگ کٹھ پتلی کے پیار میں دیوانے ہو کر یہ احساس ہی نہیں کر پاتے کہ اسے تو خود کوئی اور نچا رہا ہے۔

تیسرا: کئی کٹھ پتلیاں دیکھنے میں آزاد نظر آتی ہیں، لیکن درپردہ وہ بھی کسی مداری کے ہی اشاروں پر چل رہی ہوتی ہیں۔

چوتھا: آخری اور سب سے اہم سبق۔ جب کوئی کٹھ پتلی حکم ماننے سے انکار کر دے تو مداری بھی بے بس ہو جاتا ہے۔

نوٹ: اگر آپ حیران ہو رہے ہیں کہ میں نے Guillermo del Toro کو گئیرمو دیل تورو کیوں لکھا، تو میں نے گوگل سے مدد لی، مغربی ذرائع ابلاغ میں Guillermo صاحب کے انٹرویوز سنے تو وہاں انہیں گئیرمو دیل تورو ہی پکارا جا رہا تھا۔

Check Also

Faqeer Rang

By Aamir Mehmood