Sheikh Zayed Bin Sultan Al Nahyan Masjid Fujairah Ka Ruhani Safar
شیخ زائد بن سلطان النہیان مسجد فجیرہ کا روحانی سفر

متحدہ عرب امارات کی مساجد مشرق وسطیٰ میں اپنی منفرد اور ممتاز حیثیت رکھتی ہیں۔ یو اے ای کی حکومت نے نہایت نفاست اور ذوق کے ساتھ مساجد کو اس انداز میں تعمیر کیا ہے، جو فن تعمیر، ثقافت اور روحانیت کا حسین امتزاج پیش کرتی ہیں۔ میں نے تقریباً تمام اہم مساجد اور ساتوں ریاستوں کے تاریخی و تفریحی مقامات کا مشاہدہ کیا ہے اور ان میں ہر مسجد ایک الگ دنیا، ایک الگ داستان سناتی ہے۔ آج میں آپ کے سامنے فجیرہ کی سب سے بڑی مسجد، شیخ زائد بن سلطان النہیان مسجد کے مشاہدات پیش کرنے جا رہا ہوں، جس میں میرے ہمراہ میری محترمہ زوجہ اور میرے بیٹے محمد ریان نور اور فاطمہ نور بھی تھے۔
اتوار کی ایک روشن صبح، ہم اس عظیم مسجد کی زیارت کے لیے روانہ ہوئے۔ میں چونکہ سفر کے دوران چائے شوق سے پیتا ہوں، تو راستے میں جب ہم نے رک کر چائے اور ریفریشمنٹ کا لطف اٹھایا، تو میں نے محسوس کیا کہ یہ سفر صرف ایک جسمانی نہیں بلکہ روحانی سکون کا ذریعہ بھی بن رہا ہے۔
شیخ زائد بن سلطان النہیان مسجد کی تعمیر سن 2010ء میں شروع ہوئی اور پانچ سال کی محنت کے بعد 2015 میں مکمل ہوئی۔ تقریباً 200 ملین درہم کی لاگت سے یہ مسجد فجیرہ کے قلب میں واقع ہے، جس کا رقبہ 18,000 مربع میٹر ہے۔ یہ جگہ نہ صرف عبادت کے لیے کشادہ ہے، بلکہ ہر ایک تفصیل میں جدید ٹیکنالوجی اور روایتی اسلامی فن تعمیر کا جادو بکھرا ہوا ہے۔
تاریخی طور پر، شیخ زائد بن سلطان النہیان، جن کا نام اس مسجد سے منسوب ہے، متحدہ عرب امارات کے بانی اور پہلے صدر تھے، جنہوں نے ملک کی تشکیل اور اتحاد میں نمایاں کردار ادا کیا۔ ان کا وژن تھا کہ ہر ریاست میں اسلامی تعلیم و ثقافت کو فروغ دیا جائے اور اسی جذبے کی عکاسی اس مسجد کی تعمیر میں بھی دیکھی جا سکتی ہے۔
مسجد کے چار مینار جو 60 میٹر بلند ہیں، آسمان کی جانب بلند ہوتے ہوئے، ایک شان دار منظر پیش کرتے ہیں۔ ان کے درمیان واقع مرکزی گنبد 45 میٹر بلندی کے ساتھ دل کو مسحور کر دیتا ہے۔ جب ہم نے قدم مسجد کے اندر رکھا، تو ہاتھوں سے کندہ شدہ قرآنی آیات، نرم قالین اور قدرتی روشنی کا حسین امتزاج ایک ایسا ماحول پیش کر رہا تھا، جو دل و جان کو ایک عجیب سکون سے بھر دیتا تھا۔
نماز کے لیے یہاں دو ہزار نمازیوں کی گنجائش موجود ہے، جس کا مطلب ہے کہ یہ مسجد ایک بڑی جماعت کو آسانی سے سما سکتی ہے۔ خواتین کے لیے الگ عبادت گاہ اور تعلیمی کمرے اس کی اہم خصوصیات میں شامل ہیں، جو معاشرتی روایات اور جدید تقاضوں کا حسین امتزاج ہے۔
یہ مسجد جدید صوتی نظام، ہوا کی بہترین گردش اور توانائی کی بچت کے جدید ماحول دوست نظام سے مزین ہے، جو نہ صرف آرام دہ ماحول فراہم کرتا ہے بلکہ قدرتی وسائل کے تحفظ کا بھی درس دیتا ہے۔ کشادہ پارکنگ اور آسان رسائی کے انتظامات نے یہاں آنے والوں کے لیے سہولت کو دوچند کر دیا ہے۔
بچوں کو جب بھوک محسوس ہوئی، تو ہم نے انہیں مسجد کے قریب ریفریشمنٹ ایریا میں لے جا کر توانائی بحال کروائی۔ بچوں کی خوشی اور توانائی دیکھ کر میرے دل میں شکر گزاری اور خوشی کا احساس جاگا۔
شیخ زائد مسجد صرف ایک عبادت گاہ نہیں، بلکہ مقامی کمیونٹی کے لیے ایک ثقافتی اور روحانی مرکز کا کردار بھی ادا کرتی ہے۔ یہاں تعلیمی اور دینی پروگرام منعقد ہوتے ہیں، جو ایمان و عمل کو تقویت دیتے ہیں۔
تاریخی حوالوں میں، یہ مسجد نہ صرف ایک عبادتی مقام ہے بلکہ ملک کی تعمیر و ترقی کے ساتھ اسلامی ثقافت کو زندہ رکھنے کا ذریعہ بھی ہے۔ اس مسجد کی تعمیر نے متحدہ عرب امارات کی روحانی اور ثقافتی شناخت کو مزید مستحکم کیا ہے۔
شام کی ہلکی روشنی میں جب مسجد کے مینار اور گنبد سنہری رنگ میں نہا رہے تھے، تو میں نے دل ہی دل میں دعا کی، کہ اللہ تعالیٰ ہمیں ایسے مقدس اور روحانی مقامات کی زیارت کی توفیق دے، جہاں دل کو سکون اور روح کو تازگی ملے۔
یہ سفر میرے اور میرے خاندان کے لیے ایک خاص نعمت تھی۔ میں ہر اس شخص کو رائے دوں گا، جب فجیرہ جائے، کہ وہ شیخ زائد بن سلطان النہیان مسجد کی زیارت کو اپنی ترجیحات میں شامل کرے، تاکہ اسلام کی خوبصورتی اور متحدہ عرب امارات کی ثقافتی عظمت کو دل سے محسوس کر سکے۔

