Saudi Arab Ka Qaumi Din
سعودی عرب کا قومی دن
پاکستان میں سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات مخلصانہ اسلامی بھائی چارے اور ایک دوسرے کے ساتھ سچی محبت پر مبنی ہیں۔ 23 ستمبر کو اسلام آباد میں 92ویں سعودی قومی دن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سعودی سفیر نے کہا کہ سعودی عرب نے تمام اسلامی ممالک پر خصوصی توجہ دی، لیکن پاکستان اسلامی دنیا کا اہم ترین ملک ہے، دونوں برادر ممالک کے درمیان سیاسی، مذہبی، فوجی، ثقافتی اور سفارتی تعلقات کی ایک قابل فخر تاریخ ہے۔
سعودی قومی دن کی مناسبت سے جس بات کا ذکر کرنا اہم ہے وہ سعودی عرب کی امت مسلمہ کے لئے پیش کردہ بیش بہا خدمات ہیں۔ سعودی عرب نے ابتداء ہی سے اسلام اور مسلمانوں کے لیے خصوصی اقدامات کیے ہیں۔ سعودی عرب نے دنیا کے مختلف گوشوں میں مساجد و مدارس، ہاسپٹل اور یونیورسٹیز تعمیر کیں، اور اس کا سالانہ بجٹ بھی ادا کرتے ہیں۔
حرمین شریفین کو سعودی دور حکومت میں نہایت ہی قابل ذکر اہتمام ملا، چنانچہ دونوں مسجدوں میں تاریخ کی سب سے بڑی و عظیم الشان توسیع ہوئیں۔ حج بیت اللہ جو کہ صرف چند سال قبل نہایت ہی مشقت کا سفر مانا جاتا تھا، اب اس میں کافی آسانیاں پیدا ہو گئی ہیں، حجاج بیت اللہ اور زائرین مسجد نبویؐ کی راحت و آرام کے لئے تمام ممکنہ کوششیں کی گئیں، حجاج کرام جو کہ ضیوف الرحمٰن بھی ہوتے ہیں ان کی مہمان نوازی اور خدمت کے لیے
"قدومكم يسعدنا وراحتكم مطلبنا"
آپ کی آمد ہمارے لئے باعث سعادت اور آپ کی راحت ہمارا اولین مقصد، اور
"خدمة الحاج والزائر وسام فخر لنا"
حاجی اور زائر کی خدمت ہمارے لئے فخریہ تمغہ ہے۔ "
کو اپنا شعار بنایا۔ نیز اسی طرح قرآن مجید کی نشر و اشاعت، پرنٹنگ و طباعت کے لئے عالمی معیار کا مجمع الملک فہد پرنٹنگ کمپلیکس کے نام سے طباعتی مرکز بھی قائم کیا گیا، جہاں سے دنیا کے مختلف زبانوں پر مشتمل لاکھوں قرآن کریم کے نسخے حجاج و معتمرين میں مفت تقسیم کئے جاتے ہیں۔ اور پوری دنیا کی مساجد و مدارس و حلقات تحفیظ میں مفت ارسال کئے جاتے ہیں، کنگ سلمان حدیث کمپلیکس کی داغ بیل بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے، تاکہ پوری دنیا تک پیارے حبیب ﷺ کے ارشادات و فرمودات بلا کسی کمی و زیادتی محقق و مستند انداز میں پہنچائی جا سکیں۔
اس کے علاوہ سعودی عرب نے عالمی پیمانے پر بھی اپنا کردار ادا کیا ہے، چنانچہ خواہ اسلامی ممالک ہوں یا غیر اسلامی ممالک، ہر جگہ، ہر محاذ اور ہر پڑاؤ پر سعودی عرب نے ضرورت مندوں کی مدد کر کے، قدرتی آفات پر ریلیف کیمپ قائم کر کے انسانیت دوستی کے بہترین ثبوت پیش کیے ہیں، اس کی تازہ ترین مثال پاکستان میں سیلاب زدگان کی بہت بڑے پیمانے پر مدد ہے۔ اور سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی نے خود کشتیوں کے ذریعے ضرورت مندوں میں امدادی سامان تقسیم کر کے مثال قائم کی۔
نیز خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزيز آل سعود نے امت مسلمہ کے لیے جو خدمات سر انجام دیں ہیں وہ بھی تاریخ کا سنہرا باب ہے، اسلام اور رابطہ عالم اسلامی کا قیام، 40 اسلامی ممالک کا فوجی اتحاد اور اسلام کی نشر و اشاعت کے لئے بیرون ممالک دعوتی وفود و سرگرمیاں خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔
دلی دعا ہے اللہ تعالیٰ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزيز آل سعود اور ولی عہد محمد بن سلمان سے دین تو وہ کام لیں، جو مسلمانوں اور امت مسلمہ کے حق میں بہتر ہوں، اور اللہ تعالیٰ ان کے ہاتھ وہاں روک دے جو کام مسلمانوں کے حق میں بہتر نہ ہو، سعودی عرب، مکۃ المکرمہ اور مدینہ المنورہ جتنا محفوظ ہوں گے، اتنا ہی مسلمان اپنے آپ کو دنیا بھر میں محفوظ سمجھیں گے۔ اللہ تعالیٰ سے دلی دعا ہے، کہ وہ تمام اسلامی ممالک کی مدد و نصرت فرمائے۔