Jinnat Aur Shayateen Baare 6 Sawal
جنات اور شیاطین بارے چھ سوال

ہمارے ایک مخلص دوست جناب شیر حسن صاحب جو مشرق وسطیٰ میں مقیم ہیں، انہوں نے مجھے چھ سوالات ارسال کیے اور درخواست کی کہ میں ان کے جوابات قرآن و سنت کی روشنی میں دوں۔ میں نے طے کیا، کہ ان سوالات کے جوابات آسان پیرائے میں تحریر کیے جائیں، تاکہ ہر سطح کا قاری سمجھ سکے اور علمی ذوق بھی برقرار رہے۔
سوال 1: کیا جنات نظر آسکتے ہیں یا نہیں؟
جواب: جنات ایک الگ مخلوق ہیں، جو آگ سے پیدا کیے گئے ہیں، جیسا کہ قرآن میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: "اور ہم نے جنّات کو آگ کے شعلے سے پیدا کیا"۔ (سورہ الرحمن، آیت 15)
اللہ تعالیٰ نے ان کے لیے ایسا نظام بنایا ہے، کہ وہ عام انسانوں کو نظر نہیں آسکتے۔
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: "یقیناً وہ (شیطان اور اس کا قبیلہ) تمہیں ایسی جگہ سے دیکھتے ہیں جہاں سے تم انہیں نہیں دیکھ سکتے"۔ (سورہ الاعراف، آیت 27)
تاہم، بعض خاص حالات میں اللہ تعالیٰ کسی انسان کو یہ قوت دے دیتا ہے، کہ وہ جنات کو دیکھ سکے۔ مثلاً نبی یا ولی کو۔ لیکن عمومی طور پر وہ نظروں سے اوجھل ہی رہتے ہیں۔
سوال 2: کیا جنات کو قابو کیا جا سکتا ہے؟
جواب: عام انسانوں کے لیے جنات کو قابو کرنا ممکن نہیں، کیونکہ یہ ایک خطرناک عمل ہے اور شریعت میں اس کی اجازت نہیں۔
حضرت سلیمانؑ کو اللہ نے یہ معجزہ عطا فرمایا تھا، کہ جنات ان کے تابع تھے۔
قرآن میں ہے: "اور ہم نے سلیمان کے لیے جنات کو مسخر کیا"۔ (سورہ سبا، آیت 12)
لیکن یہ اختیار صرف نبی کو عطا ہوا۔ باقی انسان اگر اس قسم کی کوشش کرتے ہیں، تو وہ جادو، سفلی علم یا شیطانی طاقتوں کی مدد سے ہوتا ہے، جو صریح حرام اور ایمان کے لیے تباہ کن عمل ہے۔
سوال 3: جنات انسانوں کو نقصان کیسے پہنچاتے ہیں؟
جواب: جنات انسانوں کو وسوسوں، خوف، بیماریوں اور بعض اوقات جسمانی اثرات کے ذریعے نقصان پہنچاتے ہیں۔
قرآن میں شیطان کا ہدف یہی بتایا گیا ہے، کہ وہ انسان کو گمراہ کرے۔
"بیشک وہ تمہارا کھلا دشمن ہے"۔ (سورہ یٰسین، آیت 60)
نبی کریم ﷺ نے فرمایا: "شیطان انسان کے جسم میں خون کی طرح دوڑتا ہے"۔ (صحیح بخاری، حدیث 3281)
اگر کوئی شخص شرعی حفاظت نہ کرے، مثلاً بغیر دعا پڑھے بیت الخلاء جائے، یا سوئے اور دعا نہ پڑھے، تو جنات آسانی سے اثر ڈال سکتے ہیں۔ اسی لیے صبح و شام کی دعائیں، آیت الکرسی اور سورۃ الفلق و الناس کی تلاوت کو نبی کریم ﷺ نے روزانہ کا معمول بنایا۔
سوال 4: جنات مسلمان بھی ہوتے ہیں یا سب کافر؟
جواب: جنات بھی انسانوں کی طرح امت مکلفہ ہیں، یعنی انھیں بھی ایمان لانا، عبادات کرنا اور قیامت کا حساب کتاب ہے۔
قرآن میں ہے: "اور بیشک بعض جنات مسلمان ہو گئے اور بعض ظالم ہو گئے"۔ (سورہ الجن، آیت 14)
نبی کریم ﷺ کی بعثت تمام مخلوقات کے لیے ہوئی۔ آپ ﷺ نے جنات کو قرآن سنایا اور انہیں دعوت دی، جس کا ذکر سورہ الجن میں موجود ہے۔ بعض جنات ایمان لائے اور داعی بن گئے، کچھ کافر ہی رہے۔ ان کی دنیا بھی ایمان و کفر کی تقسیم پر قائم ہے۔
سوال 5: جنات کا انسانوں پر عاشق ہونا، شادی کرنا اور سایہ کرنا کیا حقیقت ہے؟
جواب: یہ ایک پیچیدہ مگر حقیقی مسئلہ ہے۔ کئی مرتبہ جنات انسانوں سے عشق کرتے ہیں، بالخصوص جب انسان پردے کا اہتمام نہ کرے یا گناہوں میں مشغول ہو۔ ایسے حالات میں جناتی اثرات، سایہ، یا خوابوں میں ظہور ہونے لگتا ہے۔
نبی کریم ﷺ نے جنات سے بچاؤ کی تدابیر سکھائی ہیں، جن میں وضو، باحیا لباس، اذکار اور قرآن کی تلاوت شامل ہے۔
جنات سے شادی یا ان کے عشق کا تصور شریعت میں جائز نہیں اور اس قسم کی باتوں سے انسان کو فوراً روحانی اور طبی علاج کروانا چاہیے۔
سوال نمبر 6: کیا آج شیاطین اور جنّات کی نسل بڑھتی ہے؟ اور ان کی عمریں کتنی ہوتی ہیں؟
جواب: جی ہاں، شیاطین اور جنّات کی نسل بڑھتی ہے، کیونکہ وہ بھی ایک مخلوق ہیں جن میں اولاد اور تولید کا نظام موجود ہے۔
اللہ تعالیٰ نے قرآنِ مجید میں فرمایا: "اَفَتَتَّخِذُونَهُ وَذُرِّيَّتَهُ أَوُلِيَاءَ مِنُ دُونِي۔۔ " (الکہف: 50)
یعنی "کیا تم اُسے (ابلیس کو) اور اس کی نسل کو میرے سوا دوست بناتے ہو؟"
جہاں تک ان کی عمروں کا تعلق ہے، تو ان کی عمریں عام انسانوں سے کئی گنا زیادہ ہوتی ہیں۔ بعض جنّات صدیوں بلکہ ہزاروں سال تک زندہ رہتے ہیں۔ شیطان (ابلیس) خود حضرت آدمؑ کے زمانے سے آج تک زندہ ہے اور قیامت تک اسے مہلت دی گئی ہے۔
یہ سوالات صرف جنات کی دنیا کو جاننے کے لیے نہیں، بلکہ ہماری اپنی دنیا کو محفوظ بنانے کے لیے ہیں۔ جنات ایک غیبی مخلوق ہیں، ان سے خوف نہیں بلکہ شعور، علم اور قرآن و سنت کی ہدایت درکار ہے۔ جو انسان اپنے رب سے جڑا ہوتا ہے، جنات یا شیاطین اس پر اثرانداز نہیں ہو سکتے۔
نبی کریم ﷺ نے فرمایا: "جو شخص صبح و شام آیت الکرسی پڑھتا ہے، اللہ اسے ہر بلا سے محفوظ رکھتا ہے"۔ (سنن دارمی)
لہٰذا، خود کو روحانی طور پر مضبوط بنائیں، شریعت پر عمل کریں اور اللہ کی پناہ میں آئیں۔ یہی حقیقی تحفظ ہے، ہر نظر نہ آنے والے شر سے۔
مولانا یونس پالن پوری کا مختصر کتابچہ "منزل" بھی شیاطین و جنات سے محفوظ رہنے کے لیے ایک بہترین عمل ہے، اس میں صرف آیات قرانی ہیں، جو جنات و شیاطین سے حفاظت کا ذریعہ ہیں، اگر دن میں ایک مرتبہ اسے پڑھ لیا جائے، تو اللہ تبارک و تعالی ان سے حفاظت فرماتے ہیں۔ اللہ تعالی ہم سب کی حفاظت فرمائے۔

