Ittehad Towers, Abu Dhabi Ke Ufaq Ki Chooti Shandar Imaraten
اتحاد ٹاورز، ابوظبی کے افق کو چھوتی شاندار عمارتیں

اتحاد ٹاورز ابوظبی کے افق کو چھوتے ہوئے بلند و بالا عمارتیں ہیں، جو جدید فن تعمیر اور خلیجی وقار کا حسین امتزاج پیش کرتی ہیں، ان کی تعمیر کا آغاز 2006ء میں ہوا اور پانچ سال کی محنت کے بعد 2011ء میں یہ عظیم منصوبہ مکمل ہوا۔ یہ تین ٹاورز ساحلِ سمندر کے قریب انتہائی اہم محل وقوع پر واقع ایک طرف صدارتی محل اور دوسری جانب قصر الامارات (ایمریٹس پیلس) کے دلکش مناظر ہیں۔ ان ٹاورز کی کل اونچائی تقریباً 305 میٹر ہے اور یہ 69 منزلوں پر محیط ہیں۔ اس کے شیشے کے چمکدار پینل خاص طور پر یورپ سے درآمد کیے گئے، جو دن میں سورج کی کرنوں کو اور رات میں شہر کی روشنیوں کو آئینے کی طرح منعکس کرتے ہیں۔
شارجہ سے ابوظبی کا یہ سفر ہمیشہ ایک الگ ہی لطف رکھتا ہے، مگر آج کا دن خاص تھا، کیونکہ میری منزل اتحاد ٹاورز تھے۔ میرے ساتھ بیٹا محمد ریان نور، بیٹی فاطمہ نور اور شریکِ حیات ام ریان بھی تھیں۔ سفر طویل تھا، اس لیے روانگی سے پہلے کھانے پینے کا سامان تیار کر لیا گیا۔ جیسے ہی گاڑی شہر کی بھیڑ سے نکل کر شیخ محمد بن زائد روڈ کے کھلے راستوں پر آئی، ہلکی ہوا اور کھڑکی سے گزرتے مناظر نے سفر کا خوشگوار آغاز کر دیا۔ ہم نے راستے میں مختصر توقف کیا، پیٹرول بھروایا اور بچوں کے لیے تازہ فروٹس اور ہلکی ریفریشمنٹ بھی لی۔
ان بلند و بالا ٹاورز کا پہلا منظر ایسا تھا، جیسے آسمان زمین کو چھو رہا ہو۔ نیلے شیشے دن کے اجالے میں سمندر کی لہروں کی طرح چمک رہے تھے۔ میں نے گاڑی کی رفتار آہستہ کی تاکہ ہر منظر کو بچے موبائل میں محفوظ کر سکیں۔ ان ٹاورز کی اونچائی، ہر منزل پر جدید سہولیات اور کشادگی اس بات کا ثبوت تھی، کہ یہ محض عمارتیں نہیں، بلکہ ایک خواب کی تکمیل ہے۔ یہ جگہ سیاحوں کے لیے بھی کشش رکھتی ہے اور کاروباری دنیا کے لیے بھی ایک مرکز ہے۔
اتحاد ٹاورز کا ڈیزائن دراصل آسٹریلیا کے ایک مشہور تعمیراتی منصوبے سے مشابہت رکھتا ہے، مگر یہاں عربی روایات اور خلیجی جمالیات کے رنگ شامل کیے گئے، جو اسے مکمل طور پر منفرد بناتے ہیں۔ یہ ٹاورز عالمی معیار کے دفاتر، لگژری رہائش گاہوں اور تفریحی سہولیات کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ شیشے کے پینل موسم کی شدت کو کم کرنے کے ساتھ اندرونی ماحول کو خوشگوار بناتے ہیں۔
ہم نے عمارت کے داخلی حصے میں قدم رکھا، تو ہر طرف جدید فنِ تعمیر کا جادو بکھرا ہوا تھا۔ کشادہ لابی، نرم روشنی اور شیشے کے اندر سے دکھائی دینے والا شہر، ہر منظر دل کو اپنی گرفت میں لے رہا تھا۔ یہاں خصوصی ہالز اور کانفرنس رومز موجود ہیں، جو عالمی کانفرنسز، شادیاں اور ثقافتی تقریبات کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ میں نے اپنے بیٹے اور بیٹی کو بتایا کہ یہ ٹاورز نہ صرف یو اے ای کی ترقی کا نشان ہیں، بلکہ عالمی سطح پر فنِ تعمیر کا اہم حوالہ بھی سمجھے جاتے ہیں۔
وقت گزرتا گیا اور ہم مختلف منزلوں پر جا کر مناظر دیکھتے رہے، کہیں سمندر کا نیلا افق تھا، کہیں شہر کی روشنیوں کا سمندر، ہر منزل پر جدید سہولیات، لفٹ سسٹمز اور کشادہ راہیں، مہمان نوازی اور حفاظت کے اصولوں کا حسین امتزاج پیش کر رہی تھیں۔ یہاں لگژری سوئٹس اور عالمی معیار کے ہوٹل رومز بھی موجود ہیں، جن میں مہمانوں کے لیے آرام دہ فرنیچر، جدید تکنیکی آلات اور عربی سجاوٹ شامل ہیں۔ میری شریکِ حیات بار بار کہہ رہی تھیں، کہ یہ منظر زندگی بھر یاد رہے گا اور میں نے دل ہی دل میں سوچا کہ واقعی ایسے لمحات بار بار نہیں آتے۔
واپسی سے پہلے میں نے آخری بار پیچھے مڑ کر اتحاد ٹاورز کو دیکھا۔ غروبِ آفتاب کی سنہری روشنی میں یہ عمارتیں ایک خواب کی مانند لگ رہی تھیں۔ میرے بچوں کے چہروں پر حیرت اور خوشی کے تاثرات، میری شریکِ حیات کی مسکان اور میری خاموش قدر دانی نے اس لمحے کو دل میں ہمیشہ کے لیے محفوظ کر دیا۔
اتحاد ٹاورز نہ صرف یو اے ای کی تاریخ کی عکاسی کرتے ہیں، بلکہ عالمی سطح پر ملک کی شناخت اور مہمان نوازی کا اعلیٰ معیار بھی پیش کرتے ہیں۔ یہاں ہر سال عربی روایتی موسیقی، ثقافتی میلے اور عالمی کانفرنسز منعقد ہوتی ہیں، جو ملکی اور بین الاقوامی سیاحوں کو اپنی طرف کھینچتی ہیں۔ محل وقوع، تعمیراتی عظمت اور جدید سہولیات نے اسے یو اے ای کے سب سے ممتاز اور نمایاں مقامات میں شامل کر دیا ہے۔
یہ سفر نہ صرف میرے لیے بلکہ میرے بچوں کے لیے بھی ایک تعلیمی اور یادگار تجربہ بن گیا۔ ہر قدم پر محسوس ہوتا، کہ یہ محض تعمیرات کا مجموعہ نہیں بلکہ فن، محبت، ثقافت، جدیدیت اور ترقی کی بے مثال کہانی ہے۔ ہر لمحہ، ہر منظر دل میں نقش ہوگیا اور یہ یادگار داستان ع لمحے ہمیشہ کے لیے زندہ رہیں گے۔

