Saturday, 06 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Noor Hussain Afzal
  4. Hatta Dubai Ka Aik Yadgar Safar

Hatta Dubai Ka Aik Yadgar Safar

حتا (دبئی) کا ایک یادگار سفر

وہ صبح آج بھی میرے دل کے قریب ہے، جب ہم اپنی فیملی کے ہمراہ حتا (دبئی) کہ سفر پر نکلے، کبھی کبھی ایسے لمحات آتے ہیں جو زندگی میں بہت خاص ہوجاتے ہیں اور یہ دن بھی کچھ ایسا ہی تھا۔

حتا (دبئی) کے جنوب مشرق میں تقریباً 130 کلومیٹر دور، زمین کے تقریباً 140 مربع کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے۔ یہاں سالانہ بارش تقریباً 120 ملی میٹر ہوتی ہے اور بلندی 400 سے 1300 میٹر کے درمیان ہے، جس کی وجہ سے یہاں گرمیوں میں بھی خاصی ٹھنڈک محسوس ہوتی ہے۔

ہم صبح کی پہلی روشنیوں کے ساتھ روانہ ہوئے۔ اس سفر میں میرے ہمراہ بیٹے محمد ریان نور، بیٹی فاطمہ نور اور زوجہ محترمہ بھی شریک سفر تھی۔ راستے میں صحرا کی ریت کے نرم ٹیلے اور آہستہ آہستہ اونچے پہاڑوں کا منظر دل کو سکون دینے لگا، مجھے لگا جیسے ہر قدم کے ساتھ وقت کی رفتار تھم گئی ہو۔

سب سے پہلے ہم گئے حتا ڈیم پر، جو 2012 میں مکمل ہوا تھا اور تقریباً 5.5 مربع کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے۔ وہاں کا پرسکون پانی اور پہاڑوں کی آغوش میں گھرا ہوا، ماحول دل کو سکون بخشتا ہے، بچے پانی میں تیرتی بطخوں کو دیکھ کر خوش تھے اور ہم بھی اس قدرتی منظر میں کھو گئے۔

پھر ہم گئے حتی ہیریٹیج ولیج، جہاں وقت جیسے تھم سا گیا ہو۔ مٹی اور پتھر کے پرانے گھر، کھجور کے باغات اور وہ سادگی جو آج کل کم ہی دیکھنے کو ملتی ہے۔ میں نے بچوں کو بتایا کہ یہ جگہ ہماری تاریخ کی زندہ تصویر ہے، جہاں زندگی بڑے آسان اور پر سکون انداز میں گزرتی تھی۔

اگلی منزل تھی حتی وادی ہب، جہاں ہم نے ایڈونچر کی دنیا کا مزہ لیا۔ خاص طور پر حتا کایاکنگ ایریا میں پانی پر کشتی رانی کے تجربے سے دل کو کافی سکون ملا۔ نیلے پانی اور پہاڑوں کی چھاؤں میں کشتی چلاتے ہوئے قدرت کی خاموشی نے سب کے دلوں کو چھو لیا۔

آخر میں ہم گئے حتی ہل پارک، جہاں سے پورے حتی کا منظر ایک حسین تصویر کی طرح تھا۔ وہاں کھڑے ہو کر مجھے احساس ہوا، کہ آج کل کی زندگی کی دوڑ میں ہم اپنی قدرتی حقیقت سے دور ہوگئے ہیں، مگر یہاں آ کر وہ جڑیں پھر سے جڑ گئیں۔

حتی کی خوبصورتی نہ صرف قدرتی مناظر بلکہ اس کی ثقافت اور تاریخ میں بھی چھپی ہے۔ عمان کی سرحد کے قریب پہنچ کر امن اور بھائی چارے کی مثال دیکھ کر دل کو سکون ملا۔

شام کو جب ہم واپس لوٹے، تو سورج کی سنہری کرنیں پہاڑوں کے پیچھے غروب ہو رہی تھیں اور میں نے دل میں دعا کی کہ اللہ ہمیں ایسے خوشیوں بھرے لمحات اور سکون نصیب کرے۔

اگر کبھی آپ کو لگے کہ زندگی کی مصروفیت آپ کو گھیر رہی ہے، تو میری بات مانیے اور حتا (یا ایسی ہی قدرتی مقامات) کا سفر ضرور کیجئے۔ یہ جگہ آپ کے دل کو سکون دے گی اور آپ کو اپنی اصل زندگی کی قدر بتائے گی۔

Check Also

Bani Pti Banam Field Marshal

By Najam Wali Khan