Saturday, 06 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Noor Hussain Afzal
  4. Al-Ain Nakhlistan, Qudarti Husn Ka Haseen Imtizaj

Al-Ain Nakhlistan, Qudarti Husn Ka Haseen Imtizaj

العین نخلستان، قدرتی حسن کا حسین امتزاج

متحدہ عرب امارات کی سرزمین نہ صرف بلند و بالا عمارتوں اور جدید شہر کاری کی علامت ہے، بلکہ اس کی چھپی ہوئی خوبصورتیوں میں ایسے تاریخی اور قدرتی مقامات بھی شامل ہیں جو ماضی کی تہذیبوں کی گواہی دیتے ہیں۔ انہی میں سے ایک نایاب اور دلنشین مقام العین نخلستان ہے، جو فطرت، ورثے اور انسانی ذہانت کا ایک جیتا جاگتا نمونہ ہے۔

العین شہر میں واقع یہ نخلستان نہ صرف اپنی سرسبزی اور گھنے درختوں کی بنا پر ممتاز ہے، بلکہ یہاں کا صدیوں پرانا آبپاشی کا نظام بھی دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے۔ ایک ایسی جگہ جہاں انسان اور فطرت کا ناتا ہزاروں سال سے قائم ہے اور جو آج بھی اپنی اصل حالت میں سانس لے رہی ہے۔

العین نخلستان کا شمار یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے میں شامل مقامات میں ہوتا ہے۔ یہ مقام 1,200 ہیکٹر پر پھیلا ہوا ہے اور یہاں 147,000 سے زائد درخت موجود ہیں، جن میں زیادہ تر کھجور کے درخت ہیں، مگر اس کے ساتھ ساتھ آم، انجیر، انار، کیلا اور دیگر پھلوں کے درخت بھی موجود ہیں جو اس خطے کی زرخیزی کا ثبوت ہیں۔ جب آپ نخلستان میں داخل ہوتے ہیں تو ایک عجیب سا سکون آپ کو گھیر لیتا ہے۔ شہر کی چمک دمک، ٹریفک کا شور اور جدید زندگی کی تیزرفتاری سے ہٹ کر یہاں وقت جیسے تھم سا جاتا ہے۔ درختوں کے سائے میں بہتے فلج پانی کی آواز اور پرندوں کی چہچہاہٹ ایک ایسا احساس پیدا کرتی ہے جو انسان کے اندر کی تھکن کو دھو دیتی ہے۔

العین نخلستان کا سب سے قابلِ ذکر پہلو یہاں کا قدیم فلج آبپاشی نظام ہے، جو تین ہزار سال پرانا ہے۔ اس نظام کو صحرائی بدو قبائل نے تیار کیا تھا تاکہ وہ پہاڑوں سے بہنے والے پانی کو نخلستان تک لا سکیں۔ آج بھی یہ نظام کام کر رہا ہے اور جدید دنیا میں بھی اس کی اہمیت کم نہیں ہوئی۔ دو مرکزی فلج، "العینی" اور "داؤد"، پانی کو مخصوص نہروں کے ذریعے درختوں تک پہنچاتے ہیں۔ یہ نہریں زمین کے نیچے اور اوپر دونوں جگہوں پر موجود ہیں اور ان میں پانی کی روانی دیکھ کر انسان حیران رہ جاتا ہے کہ اتنے قدیم دور میں بھی کس قدر باریک بینی سے یہ نظام ترتیب دیا گیا ہوگا۔ اس نظام کی خاص بات یہ ہے کہ پانی تمام کسانوں میں انصاف کے ساتھ تقسیم ہوتا ہے اور اس کی نگرانی کا ایک منظم طریقہ کار موجود ہے۔

نخلستان میں ایک "ایکو سنٹر" بھی قائم کیا گیا ہے جو اس مقام کی تاریخ، آبی نظام اور پائیدار تعمیرات سے متعلق اہم معلومات فراہم کرتا ہے۔ یہ مرکز ماحول دوست مواد سے تعمیر کیا گیا ہے اور یہاں انٹرایکٹو ڈسپلے، ماڈلز اور تصویری نمائش کے ذریعے زائرین کو نخلستان کے ماضی، حال اور مستقبل کے بارے میں تفصیل سے بتایا جاتا ہے۔ خاص طور پر طلبہ اور محققین کے لیے یہ جگہ سیکھنے کا ایک نادر موقع فراہم کرتی ہے۔

نخلستان کی سیر صرف تاریخ یا زراعت تک محدود نہیں۔ یہاں کا فطری حسن، راستوں کی خوبصورتی اور ہر طرف پھیلی ہوئی خاموشی دل کو ایک عجیب طمانیت عطا کرتی ہے۔ زائرین اس مقام کو مختلف طریقوں سے دریافت کر سکتے ہیں۔ کچھ لوگ پیدل چہل قدمی کو ترجیح دیتے ہیں تاکہ وہ فطرت کے قریب تر رہیں، جب کہ کچھ افراد سائیکل یا الیکٹرک گاڑی کے ذریعے نخلستان کا دورہ کرتے ہیں۔ یہاں بچوں، بزرگوں اور نوجوانوں سب کے لیے یکساں سہولتیں موجود ہیں۔ چاہیں تو آپ اپنے لیے ایک سائیکل کرائے پر لیں یا پورے خاندان کے لیے ایک کواڈری سائیکل۔ ان سہولیات کی قیمتیں بھی معقول ہیں اور آسانی سے دستیاب ہیں۔

العین نخلستان روزانہ صبح 9 بجے سے شام 7 بجے تک کھلا رہتا ہے۔ یہ ایک ایسا مقام ہے جہاں صرف سیاحت نہیں، بلکہ سیکھنے اور سوچنے کے پہلو بھی موجود ہیں۔ یہاں آپ کو عرب تہذیب کی وہ جھلک دیکھنے کو ملے گی جو اکثر جدید شہر کاری میں کھو چکی ہے۔ یہاں کی ہوائیں ماضی کی کہانیاں سناتی ہیں، درختوں کی چھاؤں میں نسلوں کی محنت چھپی ہوئی ہے اور ہر بہتا قطرہ وقت کی روانی کو بیان کرتا ہے۔

اس نخلستان کا دورہ محض ایک تفریح نہیں، بلکہ یہ اپنے اندر ایک مکمل تجربہ ہے۔ یہ تجربہ ہمیں نہ صرف فطرت کی قدر سکھاتا ہے بلکہ ہمیں اپنے ماضی سے جوڑتا ہے اور ہمیں یاد دلاتا ہے کہ پائیداری اور سادگی میں ہی اصل خوبصورتی پوشیدہ ہے۔ العین نخلستان متحدہ عرب امارات کے دل میں ایک سرسبز خواب کی مانند ہے، جو دیکھنے والے کی آنکھوں کو خیرہ نہیں، بلکہ دل کو روشن کرتا ہے۔

یہی وہ مقام ہے جو ترقی یافتہ دنیا میں ماضی کے چراغ کو روشن کیے ہوئے ہے اور جہاں ہر مسافر کو قدرت کی ایک نئی تعبیر نظر آتی ہے۔ العین نخلستان، ایک ایسا مقام جہاں وقت، فطرت اور تاریخ ایک دوسرے سے ہم آہنگ ہو کر انسان کو مکمل سکون عطا کرتے ہیں۔

Check Also

Bani Pti Banam Field Marshal

By Najam Wali Khan