17 Aamal Baraye Rizq
17 اعمال برائے رزق
کچھ لوگ مال و دولت تو بہت کما لیتے ہیں، لیکن وہ ضائع ہو جاتا ہے، اور کچھ لوگوں کی جمع پونجی تو اوسطاً ہوتی ہے، لیکن اس میں خیر و برکت کے ایسے غیبی اسباب پیدا ہو جاتے ہیں، کہ وہ دوسروں کے لئے باعث رشک بن جاتی ہے۔ مال و دولت اور بابرکت رزق کے دروازے کیسے کھلتے ہیں؟ اور ان میں خیروبرکت کیسے پیدا ہوتی ہے؟ وہ اعمال ذیل میں پیش خدمت ہیں۔
اللہ تعالیٰ نے رزق کے 17 دروازے مقرر فرمائے ہیں اور اس کی چابیاں بھی بنائی ہیں، جس نے یہ چابیاں حاصل کر لیں، وہ کبھی تنگدست نہیں رہے گا۔
(1) پہلا دروازہ نماز ہے۔ جو لوگ نماز نہیں پڑھتے، ان کے رزق سے برکت اٹھا لی جاتی ہے، وہ پیسہ ہونے کے باوجود بھی پریشان رہتے ہیں۔
(2) دوسرا دروازہ استغفار ہے، جو انسان زیادہ سے زیادہ توبہ و استغفار کرتا ہے، اس کے رزق میں اضافہ ہوتا رہتا ہے، اور اللہ تعالیٰ ایسی جگہ سے رزق دیتا ہے، جہاں سے کبھی اس نے سوچا بھی نہیں ہوتا۔
(3) تیسرا دروازہ صدقہ ہے۔ حکم خداوندی ہے، تم اللہ کی راہ میں خرچ کرو، اللہ اس کا بدلہ دے کر رہے گا۔ انسان جتنا دوسروں پر خرچ کرے گا، اللہ اسے دس گنا بڑھا کر دے گا۔
(4) چوتھا دروازہ تقویٰ اختیار کرنا ہے۔ جو لوگ گناہوں سے دور رہتے ہیں، اللہ اس کیلئے آسمان سے رزق کے دروازے کھول دیتے ہیں۔
(5) پانچواں دروازہ کثرت سے نفلی عبادت کی ادائیگی ہے۔ جو لوگ زیادہ سے زیادہ نفلی عبادت کرتے ہیں، اللہ ان پر تنگدستی کے دروازے بند کر دیتے ہیں۔ حکم خداوندی ہے، اگر تم عبادت میں کثرت نہیں کرو گے، تو میں تمہیں دنیا کے کاموں میں الجھا دوں گا۔ لوگ سنتوں اور فرض پر ہی توجہ دیتے ہیں، اور نفل چھوڑ دیتے ہیں۔ جس سے رزق میں تنگی پیدا ہونا شروع ہو جاتی ہے۔
(6) چھٹا دروازہ حج اور عمرہ کی کثرت کرنا، حدیث میں آتا ہے۔ حج اور عمرہ گناہوں اور تنگدستی کو اس طرح دور کرتے ہیں، جس طرح آگ کی بھٹی سونا چاندی کی میل دور کر دیتی ہے۔ (ترمذی)
(7) ساتواں دروازہ رشتہ داروں کے ساتھ اچھے سلوک سے پیش آنا ہے۔ ایسے رشتہ داروں سے بھی ملتے رہنا، جو آپ سے قطع تعلق کریں۔
(8) آٹھواں دروازہ کمزوروں کے ساتھ صلہ رحمی کرنا ہے۔ غریبوں کے غم بانٹنا، مشکل میں ان کے کام آنا اللہ کو بہت پسند ہے۔
(9) نواں دروازہ اللہ پر توکل ہے۔ جو شخص یہ یقین رکھے کہ اللہ دے گا، تو اسے ضرور ملے گا، اور جو شک کرے گا، وہ پریشان ہی رہے گا۔
(10) دسواں دروازہ شکر ادا کرنا ہے۔ انسان جتنا شکر ادا کرے گا، اللہ رزق کے دروازے کھولتا چلا جائے گا۔
(11) گیارہواں دروازہ گھر میں مسکرا کر داخل ہونا، مسکرا کر داخل ہونا سنت بھی ہے۔ حدیث میں آتا ہے، نبی ﷺ نے فرمایا اللہ تعالٰی فرماتے ہیں، کہ رزق بڑھا دوں گا، جو شخص گھر میں داخل ہو اور درود پڑھ کر مسکرا کر سلام کرے۔
(12) بارھواں دروازہ ماں باپ کی فرمانبرداری کرنا ہے۔ ایسے شخص پر کبھی رزق تنگ نہیں ہوتا۔
(13) تیرھواں دروازہ ہر وقت باوضو رہنا ہے۔ جو شخص ہر وقت نیک نیتی کیساتھ باوضو رہے گا۔ تو اس کے رزق میں کمی نہیں ہوگی۔
(14) چودھواں دروازہ چاشت کی نماز پڑھنا ہے، جس سے رزق میں برکت بڑھتی ہے۔ حدیث میں ہے چاشت کی نماز رزق کو کھینچتی ہے، اور تنگدستی کو دور کرتی ہے۔
(15) پندرھواں دروازہ روزانہ سورہ واقعہ پڑھنا، اس سے رزق بہت بڑھتا ہے۔
(16) سولھواں دروازہ ہے اللہ سے دعا مانگنا۔ جو شخص جتنا صدق دل سے اللہ سے مانگتا ہے، اللہ اس کو خواہش کے مطابق اسے عطا کرتا ہے۔
(17) سترھواں دروازہ اپنے مال کی زکاۃ ادا کرنا، اس سے باقی مال محفوظ، پاک اور بابرکت ہو جاتا ہے۔
یہ تیر بحدف، قرآن و سنت سے ماخوذ اور بزرگوں کے تجربات سے ماخوذ اعمال ہیں، اللہ تعالی ہمیں اس پر عمل کی توفیق عطا فرمائے۔