Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Naveed Khalid Tarar
  4. Manfi Rawaiyon Se Jan Churayen

Manfi Rawaiyon Se Jan Churayen

منفی رویئوں سے جان چھڑائیں

کچھ لوگ ہر معاملے میں اپنی الگ رائے دوسروں پہ تھوپنے کی کوشش کرتے ہیں چاہے وہ دوسروں کے لیے تکلیف کا باعث ہی کیوں نہ بنے۔ ان میں سے کسی کو انفرادیت کا شوق ہوتا ہے اور کوئی چھوٹے ظرف کا مالک ہوتا ہے۔ ایسے لوگ ہر خوشی کے موقع پہ صفِ ماتم بچھا کر بیٹھنا ضروری سمجھتے ہیں۔ کوئی دن منایا جا رہا ہو یا کوئی کامیابی ملی ہو یا کچھ اور ہو یہ اس میں کیڑے نکال کر خوشیوں کے رنگ پھیکے کرنا ضروری سمجھتے ہیں۔

مثلاً آج اقبال ڈے ہے، اگر لوگ اقبال ڈے منا رہے ہیں تو بلاوجہ اقبال پہ تنقید کے نشتر چلانا شروع کر دیں گے۔ جان بوجھ کر اقبال کے متعلق وہ باتیں کریں گے جو اقبال کے چاہنے والوں کے لیے تکلیف کا باعث بنیں۔

اگر پاکستان کرکٹ میں اچھا کھیل دکھائے گا تو خوشی مناتے لوگ انھیں ہضم نہیں ہوں گے۔ وہ سارے میچز جن میں پاکستان اچھا نہیں کھیلا ان کے حوالے دے دے کر پاکستانی ٹیم کو کم تر ثابت کرنے کی کوشش کریں گے۔ وہ سارے طنز کریں گے جو خوشی مناتے لوگوں کے جذبات مجروح کر سکیں۔

اگر لوگ کسی پسندیدہ بات کے متعلق پوسٹ کر رہے ہیں اور انھیں پسند نہیں تو نظرانداز کرکے گزرنے کے بجائے وہ طنز کرنا ضروری سمجھیں گے۔ اپنی پسند کے موضوع یا کھیل یا اس سے متعلقہ باتیں کرنے والوں کو فضول کہہ کر انھیں کم تر اور اپنے آپ کو برتر ثابت کرنے کی کوشش کریں گے۔

کسی سیاسی شخصیت کو تکلیف پہنچی ہو تو اس پہ ہنسی مزاح کرکے اس کے چاہنے والوں کو مزید تکلیف ضرور دیں گے۔ دوسروں کی پسندیدہ شخصیات پہ طنز کرکے، ان کے مزاحیہ خاکے بنا کر اپنے دل کو تسکین دیں گے۔

کوئی مذہب پسند ہوگا تو بلاوجہ اس کے عقائد سے چھیڑ چھاڑ کرکے اس کا خون جلاتے رہیں گے۔ کوئی آزاد منش ہوگا تو اسے زبردستی کھینچ کر دائرے میں لانے کی کوشش کریں گے تاکہ وہ سکون سے نہ رہ سکے۔

کچھ لوگ لاشعوری طور پہ یہ رویہ اپناتے ہیں اور کچھ جان بوجھ کر، لیکن ایسے لوگ کبھی بھی کسی کے لیے پسندیدہ نہیں رہتے۔ ایسے لوگ کانٹوں کی طرح ہوتے ہیں جو اپنے پاس آنے والے ہر انسان کے لیے تکلیف کا باعث ہی بنتے ہیں۔

اگر خدانخواستہ آپ بھی جانے انجانے میں ایسے رویے کے مالک بن بیٹھے ہیں تو اس سے جلدی چھٹکارا پا لیجیے۔

دوسروں کے لیے سکون کا باعث بنیں گے تو لوگ آپ کے پاس آنا چاہیں گے، آپ کو پاس بلانا چاہیں گے۔ ورنہ ہر کوئی آپ سے جان چھڑانے میں ہی لگا رہے گا۔ اپنا ظرف وسیع کیجیے، دوسروں کی خوشی میں خوش ہونا سیکھیں۔

دوسرے چاہے کسی چھوٹی سی بات پہ ہی جشن منا رہے ہوں، ان کو یہ احساس مت دلائیں کہ وہ بات چھوٹی ہے۔ ان کے جشن میں شامل ہو کر اس چھوٹی بات کو اپنی شمولیت سے بڑا کر دیجیے۔

Check Also

Gumshuda

By Nusrat Sarfaraz