Friday, 20 September 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Naeem Abbasi
  4. Israel Aur Maujooda Muslim Dunya

Israel Aur Maujooda Muslim Dunya

اسرائیل اور موجودہ مسلم دنیا

سال 2020 کے آخری شش ماہی میں دنیا بالخصوص مسلم دنیا یہ دیکھ کر حیران رہ گئی کہ عرب ممالک جو خود کو مسلم دنیا کا رہبر اور انکے غموں کے مداوے کا دعوےدار ہیں وہ اپنے ہی سب سے اہم مسئلے یعنی مسئلہ فلسطین سے لاتعلق ہوتے ہوئے نظر آئے۔ 1948 سے 2020 کے آغاز تک مسئلہ فلسطین عرب سیاست کا محور رہا ہےلیکن پھر ہم نے دیکھا کہ حالات کی ستم ظریفی نے یہ سب تبدیل کر دیا۔

کرونا کی وبا نے دنیا کو بدل کر رکھ دیا ہے۔ اب کی دنیا دسمبر 2019 کی دنیا سے 360 درجے کے حساب سے بدلی ہے۔ موجودہ حالات میں چین ایک بڑی معاشی اور عسکری طاقت کے طور پر ابھر کا سامنے آرہا ہے جبکہ امریکہ اپنے مقام کو بہت تیزی کے ساتھ کھو رہا ہے۔ طاقت کا توازن مغرب سے مشرق کی طرف منتقل ہو رہا ہے۔ ان حالات میں ہر ملک اپنے مفادات کو محفوظ بنانے کیلئے سرگرداں ہے۔ عرب ممالک کا اسرائیل جیسے ملک کو تسلیم۔ کرنا اور سفارتی تعلقات قائم کرنا موجودہ وقت کے تقاضوں کا نتیجہ ہے۔

صورتحال یہ ہے کہہ اب امریکہ مشرق وسطی سے جا رہا ہے اور اب اس مقام کو پر کرنے کیلئے اسرائیل کوشاں ہے۔ ایران امریکہ کی غیر موجودگی میں مشرق وسطی کی ایک بڑی طاقت کے طور پر سامنے آئے گا جو کہہ عرب ممالک کو قبول نہیں ہے لہذا یہ ممالک امریکہ کی غیر موجودگی میں اسرائیل کو متبادل کے طور پر دیکھ رہے ہیں کیونکہ موجودہ حالات میں اسرائیل ہی انکا بہترین انتخاب ہےچنانچہ اپنے ان مقاصد کے حصول کیلئے عرب ممالک فلسطینیوں کو قربانی کے بکرے طور پر استعال کر رہے ہیں۔

مشرق وسطی کا ایک مضبوط اور قابل قدر سربراہ بنانے کیلئے ٹرمپ کی مہمان سرکار پوری طرح کوشاں ہے۔ شنید ہے کہہ پاکستان پر بھی بعض عرب ممالک جن کے ساتھ ہمارے قریبی تعلقات ہیں کے ذریعے اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے دباو بڑھایا جا رہا ہے۔ فلسطین کی قیادت اسے پیٹھ میں خنجر گھونپنے کے مترادف قرار دے رہی ہے لیکن ان کو سمجھ لینا چاہئیے کہہ غریبوں کا ساتھ دینے والے دنیا میں اکثر کم ہی ہوتے ہیں۔ دو ریاستی حل کے بارے میں بعض مبصرین اب یہ کہہ رپے ہیں کہہ اب یہ ایک ناممکن بات بنتی جارہی ہے اور بعض مبصرین تو دونوں قوموں کیلئے اب ایک ہی ملک کی بات کر رہے ہیں۔

دنیا اب دو واضح حصوں میں تقسیم ہوتی نظر آ رہی جن میں ایک حصے کی سربراہی امریکہ اور دوسرے کی چین کر رہا ہے۔ چین کے ساتھ روس، پاکستان، ترکی، ملائشیاء، ایران جیسے ممالک ہیں تو امریکہ کے ساتھ اسرائیل، بھارت، سعودی عرب، یو اے ای اور جاپان جیسے ممالک کھڑے ہیں۔ ان گرپوں کے ارکان اپنے مسقبل جن کے ساتھ دیکھ رہے ہیں وہ اپنے سفارتی اور معاشی تعلقات بھی ویسے ہی بنا رہے ہیں۔ چنانچہ دنیا دیکھ رہی ہے کہہ سعودی عرب کے تعلقات بھارت، اسرائیل اور امریکہ کے ساتھ دن بدن بہتر ہوتے جارہے ہیں اور یہی حالت پاکستان کی ہے جنس کے حالات ترکی اور روس سے بہتر ہو رہے ہیں۔ مسئلہ فلسطین بھی اسی تناظر میں اب اپنی شکل بدل رہا ہے۔

Check Also

Liaqat Ali Ki Fasoon Sazi

By Ilyas Kabeer