Tuesday, 26 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Muntazir Ali
  4. Ye Tum Ho

Ye Tum Ho

یہ تم ہو

دنیا میں تمہیں بڑے جھٹکے لگیں گے، بدخواہ مخالفت کریں گے، ہمدرد سمجھائیں گے۔ مگر اگر تم اپنے مقصد میں واضح ہو، تمہیں یقین ہے کہ تمہارا رستہ درست ہے، تو جمے رہو۔ بے شک ضرورت پڑے تو وقتی جائز سمجھوتے کر لو، مگر اپنے مقصد کو یاد رکھو، اس کے لیے روزانہ وقت نکالو، اس کی پرورش کرو۔

جو ہمدرد آپ کو سمجھاتے ہیں۔ ان میں کچھ ہمدرد ہوتے ہیں اور کچھ بنتے ہیں۔ جو ہوتے ہیں ان میں سے بھی بہت سے تمہارے اندر نہیں جھانک سکتے۔ تمہارے خوابوں نے ان کے کانوں میں سرگوشیاں نہیں کی ہوتیں۔ تمہاری زندگی انھیں جینا نہیں پڑتی۔ وہ تمہاری آرزو کی شدت کو نہیں جانتے۔ وہ تمہارے سکون کے راز سے واقف نہیں ہوتے۔ زندگی کا تمہارے سامنے ایک رخ ہوتا ہے اور ان کے سامنے دوسرا۔

یہ تم ہو جس کو اپنے فیصلوں کے نتائج بھگتنے ہیں۔ یہ تم ہو جس کو زندگی کے اپنے حصے میں آئے رنگوں کے ساتھ جینا ہے۔ یہ تم ہو جو اپنے خوابوں سے واقف ہے۔ اپنے سب سے بڑے ناقد بھی تم ہو، مصلح بھی۔ اپنے رستے کا جائزہ لو، اپنی منزل کو دیکھو، اپنی نظر سے، حقائق کی نظر سے۔ ایک لمحہ کے لیے اس سے نکل کر جو تمہاری خواہش ہے، اس سے قطع نظر جو دوسرے چاہتے ہیں، جو کچھ جیسا ہے ویسا ہی دیکھنے کی کوشش کرو۔ پھر اگر تمہارا رستہ ٹھیک نہیں، تمہارے طریقہِ کار میں کوئی خامی ہے تو درست کر لو اور آگے بڑھو۔

کامیابی کی تعریف یہ ہے کہ کامیابی کی کوئی متعین تعریف نہیں۔ کامیابی کا شارٹ کٹ یہ ہے کہ اس کا کوئی شارٹ کٹ ہی نہیں۔ اگر ابتداء میں کسی کو عرف عام میں کامیابی ملے بھی تو اس کو اصل کامیابی کے لیے ایک پراسس سے گزرنا ہوتا ہے۔ کامیابی کا ماپنے کا صرف ایک معتبر پیمانہ ہے کہ تم کتنے مطمئن ہو۔ ڈینئیل ریڈ کلف نے ہیری پورٹر کردار کے ذریعے چھوٹی عمر میں بے شمار شہرت و دولت سمیٹی۔

اس کے سامنے ایک کیریئر تھا، یہاں تک کہانی کامیابی کی کہانی ہے، مگر زندگی اپنی کہانی جاری رکھتی ہے، اس کامیابی سے جنم لینے والے ایک عنصر نے ڈینئیل ریڈ کلف کو شراب کی لت اور ذہنی مسائل میں مبتلا کر دیا، جس سے باہر آنے کی کوشش زندگی کے چند برس کھا گئی۔ اگر وہ کوشش نہ کرتا تو زندگی بعد میں سنانے کے لیے ایک اداس قصہ بن کر رہ جاتی۔ زندگی کی کہانی موت سے پہلے کسی ایک لمحے پر آ کر نہیں رک جاتی۔ یہ تم ہو، جس کو اپنے فیصلوں کے نتائج بھگتنے ہیں۔

مائیکل جیکسن کو بھی کم عمری میں شہرت اور دولت ملی، مگر اس کی زندگی کا سفر جسمانی سرجریوں، ذہنی سکون کی دواؤں اور درد کش سوئیوں کے ساتھ بسر ہوا۔ یہ تم ہو جس کو زندگی کے اپنے حصے میں آئے رنگوں کے ساتھ جینا ہے۔ زندگی جب اپنے رنگ تم پر کھولے تو انھیں دیکھنے کی کوشش کرو، مگر اپنے حواس مت کھوؤ۔ اپنی آنکھیں بھی مت پھیرو، جو موجود ہے وہ موجود رہے گا، جب تمہیں قدرت حاصل ہوجائے تو جو رنگ بہتر نہ ہو اس میں اپنی مرضی کے رنگ بھر لو۔ یہ اس وقت ممکن ہو گا جب تم ان رنگوں کو دیکھو گے، ان کی آمیزش کی ترکیب کو سمجھو گے۔

یہ دنیا اور اس کے لوگ متنوع ہیں۔ یہاں ہر ایک کا اپنا رستہ ہے اور شاید اپنی منزل۔ کسی کا رستہ کہیں تمہارے رستے سے ملے گا کہیں الگ ہو جائے گا۔ کسی کے مفادات کہیں تمہارے مفادات سے ٹکرائیں گے کہیں ان میں ضم ہو جائیں گے۔ اس کو اسی طرح دیکھو۔ زندگی جب تم پر مہربان ہو تو اس کی مہربانی کو قبول کر لو، جب نامہرباں ہو جائے تو اس کو سمجھو، اس سے نباہ کرنے کی کوشش کرو۔ جیسے کہ حضرت علیؑ کا فرمان ہے کہ

"زمانہ دو دنوں کا نام ہے۔ ایک دن تمہارے حق میں تو دوسرا تمہارے خلاف ہے لہٰذا تمہارے حق میں ہو تو مغرور نہ ہونا اور تمہارے خلاف ہو جائے تو صبر سے کام لینا"۔

کسی فرد کی کامیابی کا فارمولا دوسرے کے لیے کاپی پیسٹ کی مانند کام نہیں کرتا، مگر ایک کی کامیابی سے وہ اصول اخذ ہوتے ہیں جو کسی بھی کامیابی کے لیے لازم ہیں۔ اس سے پیغام ابھرتا ہے کہ ایسا ممکن ہے۔ ایک انساں کی کامیابی تمام انسانوں کے لیے ایک امید کا پیغام ہوتی ہے مگر یہ کامیابی دوسروں کے زوال، نقصان اور بربادی کی قیمت پر نہ ہو۔ ورنہ یہی پیغام جاتا ہے کہ ہاں، کامیابی ایسے ہی ممکن ہے۔

زوال پذیر معاشروں میں کامیابی کا ایک یہی طریقہ رائج ہوتا ہے۔ فوری مگر سطحی اور ناپائیدار۔ اگر تم خود میں ہمت پاتے ہو، تو وہ رستہ چُنو جو تمہیں مطمئن کرے۔ تمہاری روح کو سکون بخشے۔ انسان کی تمام کامیابی، تمام مادی خوشیوں کی آخری منزل اطمینانِ قلب ہی ہوتا ہے۔ مگر اکثر اس کے لیے غلط راہ ہی چنتے ہیں۔ اس لیے کہ وہ ایک عام رائج مگر غلط روایت سے متاثر ہوتے ہیں۔

اپنا رستہ چننے کا اختیار تمہارے پاس ہے۔

Check Also

Sulag Raha Hai Mera Shehar, Jal Rahi Hai Hawa

By Muhammad Salahuddin