Sadar e Pakistan Pehli Bar Youth Assembly Mein
صدر پاکستان پہلی بار نیشنل یوتھ اسمبلی میں
صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان، جناب عارف علوی نے تاریخ میں پہلی بار سجائی نوجوانوں کی اسمبلی، ایوان صدر مین میں منعقدہ اس غیرمعمولی مجلس میں شریک تھےنیشنل یوتھ اسمبلی کے 45 اراکین اور ملک کے اعلیٰ سول افسران۔ چند منتخب اراکین نےصدر کو بہترین جمہوری انداز میں دی وہ تجاویز جن کو قابل عمل قرار دیا جا سکتا ہے۔ ایوان صدر کے تاریخی ہال جس میں وزیر اعظم پاکستان اور تمام وفاقی وزراء سے حلف لیا جاتا ہے، وہیں نیشنل یوتھ اسمبلی کو اسٹیج فراہم کیا گیا۔ خاکسار کو بھی اس وفد میں صوبہ خیبرپختونخوا سے نمائندگی ملی۔ یہ ہمارے مستقبل کے نوجوان لیڈرز کیلئے ایک اعزاز تھا اور ایک اُمید کی کرن تھی کہ اگر ہمیں مستقبل میں قیادت اور امامت کا موقع ملا توہمارے ذہنوں میں قیادت کے اعلیٰ ترین ہال کا تصور ہو گا۔
صدر اسلامیہ جمہوریہ پاکستان نے اپنے تمہیدی کلمات میں تاریخ پاکستان پر روشنی ڈالی اور موجودہ حکومت کے اقدامات کے حوالے سے نوجوانوں کواگاہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ نیشنل یوتھ اسمبلی ایک منظور شدہ ڈھانچے کے تحت ملک بھر میں نوجوانوں کو منظم کر کے ایک عظیم خدمت کر رہی ہے۔ اپنےخطاب کو دو حصوں میں تقسیم کرتے ہو ے صدر مملکت نے نیشنل یوتھ اسمبلی کے اراکین کو موقع فراہم کیا کہ وہ ملکی امور پر اپنے خیالات پیش کریں ۔ یوں صدر مملکت نے تسلی سے اپنی حکومت سے متعلقہ تجاویزپر اپنا نقطہ نظر بھی پیش کیا۔
صدر نیشنل یوتھ اسمبلی اس موقع پر نیشنل یوتھ اسمبلی کے صدر حنان علی عباسی نے صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آج نیشنل یوتھ اسمبلی ایک تاریخ رقم کر رہی ہے کہ وہ صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان سے صدر ہاؤس میں مل کرانہیں ملک کی نئی نسل کے نقطہ نظر سے آگاہ کررہی ہے۔ پھر صدر صاحب نےنیشنل یوتھ اسمبلی کے اغراض ومقاصد کو جامع اندار مین بیان کیا تو صدر پاکستان نے نیشنل یوتھ اسمبلی کے خدمات اور ملک کی ترقی میں نوجوانوں کی مثبت رہنمائی پر تعریف کی۔
صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان، جناب عارف علوی نے نیشنل یوتھ اسمبلی کے ملک بھر کے منتخب نمائندہ لیڈرز کو ایوانِ صدر مدعو کر کے اِن کی بے مثال پذیرائی کی ہے۔ ملک کے آئینی سربراہ نے مستقبل کے قائد ین کی تیاری کے لیے نیشنل یوتھ اسمبلی کی خدمات کو شاندار الفاظ میں خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے یہ اُمید ظاہر کی کہ یہ پلیٹ فارم عظیم مقاصد کے حصول میں اپنابہترین تربیتی کردار ادا کرے گا۔ ایوانِ صدر میں منعقدہ اس باوقار غیررسمی اجلاس کے دوران نیشنل یوتھ اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی نئی نسل انفارمیشن ٹیکنالوجی کے جدید انقلاب سے فائدہ اُٹھا کر کے دنیا بھر میں پاکستان کی نمائندگی کر سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نیشنل یوتھ اسمبلی ہر شعبہ ہائے زندگی میں قائد ین کی جدید انداز میں تربیت اور انہیں نمائندگی کے نئے مواقع فراہم کے کرقومی خدمت کررہی ہے۔ صدر مملکت عارف علوی کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ حکومت ملکی تاریخ کی پہلی نوجوان نواز حکومت ہے جس نے نئی نسل کی معاشی، سماجی، تعلیمی اور پائیدار ترقی کے لیے درجن بھر انقلابی منصوبہ جات شروع کیے ہیں۔ اس موقع پر اظہار خیا ل کرتے ہوئے نیشنل یوتھ اسمبلی کے صدر حنان علی عباسی، یوتھ رہنماوں باسم نصر، عدنان احمدنثار، صبحان حیات ایڈووکیٹ، ربعیہ خان، محمداسماعیل، ذوہیب نیازی، نوید احمد خان اور عمیر رضانے وفاقی سطح پر نیشنل یوتھ کمیشن کے قیام پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اٹھارویں آئینی ترمیم کے بعد وفاقی سطح پر نوجوان اس قومی پلیٹ فارم سے محروم ہو گئے ہیں، جس کے ذریعے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کی جاسکے۔ نیشنل یوتھ اسمبلی کے رہنماوں کا کہنا تھا کہ ملکی سطح پر ہائر ایجوکیشن کمیشن کی طرز پر نیشنل یوتھ کمیشن قائم کر کے حکومت نوجوانوں کے تمام ادارہ جات کومنظم اور مستقل انداز میں ایک باقاعدہ ادارے کی چھتری کے نیچے لاسکتی ہے۔ صدر مملکت نے اس بات پر خوشی کااظہا رکیا کہ نیشنل یوتھ اسمبلی پاکستانی تاریخ میں پہلی بار پارلیمانی تربیتی ادارے کا باضابطہ لائسنس حاصل کرنے کے بعد باقاعدہ طور پر ملک کی ساٹھ ضلعی حکومتوں اور تیس یونیورسٹیز کے ساتھ اشتراکِ کار قائم کر چکی ہے۔ عارف علوی نے نیشنل یوتھ اسمبلی کو اپنے تعمیری مقاصد کی تکمیل کے لیے ہرممکن تعاون کا یقین دلاتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ نیشنل یوتھ اسمبلی مستقبل کے پاکستان کو بہترین قائدین کا تحفہ دے گی۔
بعدا زاں نوجوانوں کا صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان سے سوالات کا سلسلہ شروع ہوا۔ نوجوانوں نے یوتھ کمیشن کے قیام کے حوالے سے صدر پاکستان کو تجاویز دی۔ صدر نے جوان پروگرام، قرضہ سکیموں اور دیگر پروگرامات سے نوجوانوں کو آگاہ کیا اور کہا کہ آپ حکومت کے ان پروگرامات سے نوجوانوں اور عوام کو آگاہ کریں۔ کیونکہ فی الحال گورنمنٹ کے پاس ان پروگراموں میں کافی فنڈ پڑا ہوا ہے اور کوئی اس سے فائدہ نہیں لے رہا گویا ہم نے فنڈ ایک چھت پر رکھ دیا ہے اور اب آپ نے خود اور لوگوں کو چھت تک پہنچنے کی سیڑھیاں دکھانی ہیں۔ اس بات پر سوال کرتے ہوئے نیشنل یوتھ اسمبلی کے پی کے پروانشنل لیڈر نوید احمد خان نے صدر پاکستان سے کہا کہ نوجوان اس لئے مذکورہ فنڈ سے فائدے نہیں لے رہے کہ اس فنڈ پر سود ہے، عزت مآب آپ سے التجاء ہے کہ نوجوانوں کو قرضہ فراہمی میں سبسیڈی دی جائےاور بلاسود قرضے جاری کرنے کے احکامات جاری کیے جایں۔ تو جواب میں صدر پاکستان نے کہا کہ پہلے سے اس قرضوں پر سبسیڈی موجود ہے اور تقریباً 5 لاکھ تک قرضے بلاسود ہیں اور دیگر کو بھی بلاسود کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ اسی طرح یوتھ اسمبلی کے رہنماؤں نے نصاب میں ہائجین و صفائی کے کورسز شامل کرنے، یکساں نصاب تعلیم اور سیاحت کیلئے بہترین روٹس کے تعمیر سمیت دیگر دیگر قابل غور تجاویز پیش کی، جس کو صدر پاکستان نے سراہا اور نیشنل یوتھ اسمبلی کے جوانوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ نیشنل یوتھ اسمبلی کا ملک کے مستقبل کے قائدین کی تیاری میں اہم کردار ہے اسے مزید جدیدتقاضوں سے اہم آہنگ کر نے کے لیے وسائل فراہم کریں گے۔ آخر میں صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے نیشنل یوتھ اسمبلی کے نمائندہ وفد ساتھ گروپ فوٹو بنایا اور یوں یہ نشست اختتام پزیر ہوئی۔
صدر اسلامیہ جمہوریہ پاکستان کے ساتھ شامل وفد میں صدر نیشنل یوتھ اسمبلی پاکستان حنان علی عباسی، سمیع اللہ مہمند، ذوہیب خان نیازی، نوید احمد خان، عدنان احمد شاہ، باصم نصیر، محمد شعیب حیات، ارباب سہیل جان، مجاہد خان ترنگزئی، وحید اکبر، واجد خلیل ایڈوکیٹ، مس صائمہ نور، مدثر غلام نبی، اسحاق علی، محمد مہد عارف، سید غلام عباس کاظمی، سید حمدون انجم، ظہیر عمر، شاہد خا ن، عطشان علی، حارث محمود جدون، عمیر رضا، محمد عمیر باجوہ، حسان وسیم، مس رابعہ خان، مہتاب احمد، مس رافیہ نشان، محمد شہزاد، دانش ریاض، خویداد خان، یاسر علی، نعمان نعیم، راجا محمد اشرف، اسماعیل خان، سجاول علی وسیم، محمد عثمان نواز، مدثر ایڈووکیٹ اور حذیفہ رحمان ملک شامل تھے۔
آخر میں صدر اسلامیہ جمہوریہ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کی طرف سے نیشنل یوتھ اسمبلی کے وفد کیلئے ہای ٹی کا اہتمام کیا گیا تھا۔ اور اس کے بعد صدر پاکستان کے پروٹوکول آفیسر محمد داؤد نے وفد کو صدر ہاوس کے مختلف سیکشنز کا وزٹ کرایا۔ ڈاکٹر عارف علوی سے قبل صدور پاکستان کے فوٹوز مع تعارف کرائی گئی۔ قائداعظم محمد علی جناح کا ذاتی پاسپورٹ، اسلحہ لائسنس اور دیگر نوادرات کے زیارت سے وفد کو نوازا۔