Wednesday, 24 April 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Muhammad Zeashan Butt/
  4. Quran Aur Hum

Quran Aur Hum

قرآن اور ہم

اللہ خالق و مالک کا آنگن شکر ہے کہ اس نے اپنی آخری کتاب ہمارے پیارے نبی ﷺ پر نازل فرمائی اور ہمیں آپ علیہ الصلاۃ والسلام کا امتی بنایا ہے۔ خود قرآن کہتا ہے کہ اگر ہم اس کو پہاڑوں پر نازل کرتے تو وہ اس کا بوجھ نہیں اٹھا سکتے۔ یہ قیامت تک کے لوگوں کی ہدایت کا ذریعہ ہے، اس پر تحقیق کرکے غیر مسلمانوں نے جدید ایجادات کی ہیں۔

مشہور زمانہ بگ بینگ تھیوری جو اربوں ڈالر خرچ کر کے ثابت کی گئی کہ آغاز میں زمین اور سورج ایک تھے پھر ایک زور دار دھماکہ سے الگ ہوے۔ جبکہ قرآن نے چودہ سو سال پہلے اس بات کو بتایا ہے، اور ہمارا قرآن سے تعلق بھی کچھ ڈھکا چھپا نہیں ایک شخص نے دوسری شادی کا ارادہ کیا اور برات لے کر جانے لگا، گاؤں کے کچھ ہی لوگ اس کے ساتھ جا رہے تھے۔

ہمارے معاشرے کا المیہ یہ بھی ہے کہ دوسری شادی میں جانے والے بھی کم ہی ہوتے ہیں۔ بہر کیف اس کی بیوی ہاتھ میں قرآن پکڑ کر بیٹھ گئی اور کہنے لگی یہ کلام بہت طاقتور ہے یہ دوسری شادی نہیں ہونے دے گا اور باراتیوں کو مخاطب کرکے کہنے لگی کہ تم سب بھی خیر سے واپس نہیں آ پاؤ گے، وہ جو پہلے ہی تھوڑیے سے تھے۔ ان میں سے بھی کچھ لوگ ڈر گئے اور جانے سے انکار کر دیا۔

بہر کیف برات تو چلی گئی وہ لگی ہاتھ میں قرآن پکڑ کر واسطے دینے کے اللہ کے قرآن تو سب سے زیادہ طاقتور ہے بس میرا سہارا توہی ہے یہ شادی ہونے نہیں دینی۔ ایک اللہ والے کا گزر ہوا سارا ماجرا معلوم ہوا تو اس عورت سے کہا کہ جس سے تو واسطے ڈال رہی ہے۔ وہ تو خود کہتا ہے کہ چار چار شادیاں کر سکتے ہیں اور تو دوسری لگی رکوانے پھر کیا تھا قرآن ایک طرف رکھ کہ لگی اللّہ کو پکارنے تو ہی میرا سہارا ہے۔

اسی طرح ایک قاری صاحب ایک گھر میں قرآن پڑھانے جاتے تھے۔ گھر والوں کو قاری صاحب پر شک ہوا کہ وہ پیسے اٹھا لیتے ہیں۔ انہوں نے بچوں کے میز پر ایک طرف پانچ ہزار کا نوٹ رکھ دیا کہ آج قاری صاحب کا بھی پتہ چل جائے گا کہ قاری صاحب روزانہ کی طرح بچوں کو سبق پڑھا کر چلے گئے۔ گھر کی خاتون نے آکر دیکھا تو پیسے نہیں تھے کچھ دن قاری صاحب کسی مجبوری کی وجہ سے پڑھانے نہیں آ پائے۔

جب دوبارہ گئے تو صاحب گھر نے کہا کہ آپ سے ہم نے اپنے بچے نہیں پڑھنے، آپ یہاں سے پیسے چوری کرتے ہیں۔ قاری صاحب نے تحمل سے قرآن منگوایا پہلا صفہ کھولا تو پانچ ہزار کا نوٹ رکھا ہوا تھا، پھر انہوں نے کہا کہ مجھے اس بات کا دکھ نہیں کہ آپ نے مجھ پر شک کیا آپ کا قرآن سے یہ تعلق ہے کہ اتنے دنوں میں کسی نے قرآن بھی کھول کر نہیں دیکھا۔

حقیقت میں ہمارا تعلق قرآن سے ہے ہی نہیں یہ عمل کی کتاب تھی ہم نے اسے مردے بخشوانے کی کتاب بنا دیا ہمارے ناکام ہونے کی وجہ بھی یہی ہے اگر ہم خود اور اپنی اولادوں کو کامیاب انسان بنانا چاہتے ہیں، تو ہمیں دوبارہ قرآن سے تعلق کو جوڑنا ہوگا نہ صرف قرآن کو پڑھنا ہے، سمجھنا ہے۔ اس کو اپنی زندگی میں عمل بنانا ہے تو ان شاءاللہ ہم سب اور ہماری آنے والی نسلیں بھی ضرور کامیاب ہوں گی۔

Check Also

Tasawuf, Roohaniyat Aur Sufi

By Amir Khakwani