Monday, 25 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Muhammad Zeashan Butt
  4. Naseehat Amoz Waqia

Naseehat Amoz Waqia

نصیحت آموز واقعہ

ایک گاؤں میں ایک سادہ طبیعت انسان تھا۔ وہ دودھ اور مکھن بیچ کر گزارا کرتا تھا۔ اس کی بیوی اس کو مکھن کے پیڑے بنا کر دیتی تھی۔ جو وہ شہر میں بیچ کر ضروریات کا سامان لے آیا کرتا تھا۔ ایک دن دکاندار سے بات چیت کے دوران اس نے پوچھا کہ آپ کیا کام کرتے ہیں، تو اس نے بتایا کہ دودھ اور مکھن کا کام ہے۔ اس دوکاندار کو بھی مکھن بہت پسند آیا اور وہ اس کا پکا خریدار بن گیا۔

یہ شخص جب بھی شہر جائے اسی دکاندار کو مکھن بیچ کر اپنی ضروریات کا سامان اسی کی دکان سے لے کر واپس آجاے۔ کافی وقت گزر گیا ایک دن دکاندار کے دل میں خیال آیا کہ مکھن کا وزن ہی کیا جائے۔ مکھن کا ایک پیڑا ہزار گرام کی بجائے 900 گرام کا نکلا دکان دار کو بہت غصہ آیا۔ شکل سے تو بہت شریف لگتا ہے، پتہ نہیں کب سے میرے ساتھ دھوکا کر رہا ہے اور اس کا انتظار کرنے لگا۔

اگلے ہی دن جیسے ہی وہ شخص آیا تو آؤ دیکھا نہ تاؤ لگا دل کی بھڑاس نکالنے دھوکے باز شخص، حرام کماتے ہو، تم پر اعتبار کرنا نہیں چاہیے تھا وغیرہ وغیرہ۔ کسان نے بہت ظرف کا مظاہرہ کیا اور بہت ہی تحمل سے استفسار کرنے لگا کہ آج مجھے اچانک اتنی صلواتیں کس بنا پر سنائی جا رہی ہیں۔ اتنی دیر میں اردگرد کے دکاندار بھی جمع ہوگئے۔

دوکاندار کا جب غصہ کچھ کم ہوا تو کہنے لگا تم سے جومکھن لیتا ہوں، اس کا وزن کم ہوتا ہے تم مجھ سے دھوکا کرتے رہے ہو دیہاتی نے کہا بھائی اس میں کوئی دھوکا نہیں ہے۔ اصل معاملہ یہ ہے کہ ہم بہت غریب لوگ ہیں۔ ہمارے پاس وزن کرنے کے لیے مطلوبہ پتھر نہیں ہوتے میں جو آپ سے کلو کے حساب مختلف چیزیں جیسے چینی، دال وغیرہ لے کر جاتا ہوں اس کے برابر ہی مکھن تول کر دیتا ہوں۔

اب اگر اس میں مکھن کی مقدار کم ہے یہ سوچنا ہے، چاہیے آپ کی پھر ان چیزوں کا وزن کیوں کم ہوتا ہے۔ جب کہ آپ کے پاس تو یہ جدید ترازو موجود ہے۔ دوکاندار خود شرمندہ ہوا اور اردگر کے لوگ بھی اسی دکاندار کو برا بھلا بولتے چلے گئے، اس واقعہ سے آپ کیا سبق سیکھتے ہیں یہ میں آپ پر چھوڑتا ہوں۔ لیکن یہ ضرور کہنے کا حق رکھتا ہوں کہ اگر آپ کے پاس کوئی دلیل یا ثبوت ہے۔

آپ کو شور شرابا کرنے، غصہ کرنے، بدتمیزی کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی دلیل خود بہت اونچی اور پر اثر آواز ہوتی ہے۔ اسی لیے ہمارے اسلاف کہتے تھے کہ اپنی دلیل مظبوط رکھو مخالف کبھی حاوی نہیں ہو پائے گا۔

Check Also

Kitabon Ka Safar

By Farnood Alam