Tuesday, 26 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Muhammad Waseem Bozdar
  4. Made In Pakistan

Made In Pakistan

میڈ ان پاکستان

جہاں معیشت کے حوالے سے روزانہ کی بنیاد پر ناگوار خبریں سننے کو مل رہی ہیں وہیں گزشتہ دنوں ایک اچھی خبر بھی سامنے آئی مگر اسے زیادہ توجہ نہیں مل سکی۔ خبر کچھ یوں تھی کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (pta) کے مطابق پاکستان کے مقامی موبائل مینوفیکچرنگ پلانٹس نے 2022 کے پہلے چھ مہینوں (جنوری سے جون) کے دوران 14 سے 08 ملین موبائل فون ہینڈ سیٹس تیار، اسمبل کیے ہیں جو کے سال 2021 کے ابتدائی 6 ماہ میں تیار کئے گئے موبائل فونز کی تعداد سے 2 ملین زیادہ ہے۔

یہاں کچھ باتوں کا ذکر بہت ضروری ہے جن سے متعلق میں بہت پہلے ایک دفع لکھ چکا ہوں تاکہ قارئیں کو یہ جاننے میں آسانی ہو کہ "میڈ ان پاکستان" موبائل فونز کا سفر کیسے کامیاب ہوا؟ ابھی شاید کچھ سال پہلے کی بات ہے کہ پاکستان میں استعمال شده موبائل فون اپنی اصل قیمت سے آدھی قیمت پر فروخت ہوتے تھے جو یقیناََ سمگلنگ کر کے ملک میں لائے جاتے اور انہیں یہاں بیچا جاتا نا تو اس وقت ان موبائل فون کو بند کرنے کا حکومت کے پاس کوئی طریقہ کار تھا نہ ہی وہ سمگلنگ کو اتنی آسانی سے روک سکتی تھی۔

ایسے میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے سال 2019 میں موبائل فونز کی شناخت، رجسٹریشن اور بلاكنگ کے لیے ایک نیا نظام تیار کیا جسے ڈی آئی آر بی ایس کا کہا جاتا ہے۔ پاکستان کو دنیا کا پہلا اوپن سورس مکمل ڈی آئی آر بی ایس نافظ کرنے کا اعزاز حاصل ہیں۔ یہ سسٹم پاکستان کے موبائل نیٹ ورکس پر موجود تمام آئی ای ایم آئیز کی شناخت کرنے اور انکی درجہ بندی کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

ڈی آئی آر بی ایس سسٹم اصل میں ایک انقلاب تھا جس نے موبائل فون اسمگلنگ کا تقریبََ خاتمہ کر دیا۔ اس سے دو فائدے ہوۓ ایک تو پاکستان میں قانونی چینلز سے موبائل فون کی درآمدات میں اضافہ ہوا جس سے حکومت کو ٹیکس کی صورت میں اضافی زرمبادلہ حاصل ہوا۔ دوسرا اس سے پاکستان میں موبائل فون اسمبلنگ یونٹس کا آغاز ہوا، سال 2019 میں 11 لاکھ سے زائد موبائل فونز مقامی طور پر تیار کئے گئے اور سال 2020 میں یہ تعداد بڑھ کر 21 لاکھ تک پہنچ گئی۔

جبکہ سال 2021 کہ ابتدائی 6 ماہ میں ایک کروڑ بائیس لاکھ ستر ہزار موبائل فونز مقامی طور پر تیار کئے گئے۔ یہاں اس بات کا ذکر ضروری ہے پاکستان نے سال 2020 میں اپنی پہلی موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ پالیسی کی منظوری دی تاکہ سرمایہ کاروں کو اس صنعت میں سرمایہ کاری کے لیے راغب کرے اور پاکستان میں موبائل سیل فون برانڈز کے پلانٹ لگ سکیں۔

پاکستان میں مقامی سطح پر موبائل فونز کی بڑھتی ہوئی پروڈکشن یقینََ نہایت ہی حوصلہ افزا خبر ہے جسے سراہا جانا چاہیے مگر ابھی ہمیں مقامی طور پر موبائل فونز کی پروڈکشن میں مزید اضافہ کرنا ہو گا تاکہ ہم اپنا درآمدی بل کم کر سکیں۔ ایک خبر کے مطابق موبائل فونز کی مقامی پیداوار میں اضافے کے باوجود، پاکستان نے مالی سال 2021 سے 22 کے دوران 1 سے 978 بلین ڈالر کے موبائل فون درآمد کیے، اگر ہم مسلسل اپنی مقامی پیداوار میں اضافہ کرتے رہیں تو بہت جلد موبائل فونز کی درآمد سے چھٹکارا حاصل کر سکتے ہیں۔

Check Also

Wardi Ke Shoq

By Saira Kanwal