Local Bodies System
لوکل باڈیز سسٹم
بلدیاتی اداروں کو جمہوریت کی بنیاد کہا جاتا ہے، کیونکہ جمہوریت جمہور (عوام) سے ہے اور عوام کی سب سے بنیادی اور نچلی سطح پر نمائندگی کا جو نظام دنیا کے تمام جمہوری ممالک میں اپنایا جاتا ہے وہ بلدیاتی نظام ہے۔ بلدیاتی اداروں کو حکومت کا تیسرا ستون بھی کہا جاتا ہے یعنی وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے بلدیاتی حکومتوں کا قیام عمل میں لایا جاتا ہے، کیونکہ ان اداروں میں جو لوگ منتخب ہو کر آتے ہیں وہ عوام سے زیادہ قریب ہوتے ہیں۔
بلدیاتی اداروں سے ہی آپکو نہ صرف نئی قیادت میسر آتی ہے بلکہ یہ وہ قیادت ہوتی ہے جو براہ راست نچلی سطح سے منتخب ہو کر آتی ہے اور عوام کے مسائل کو سب سے بہتر انداز میں سمجھتی ہے۔ اس لیے ہی اس نظام کو سیاستدانوں کی نرسری بھی کہا جاتا ہے۔ ترکیہ کے موجودہ صدر طیب اردگان اس کی بہترین مثال ہے، بہت سے لوگوں کو انکے طرز سیاست یا حکمرانی سے اختلاف ہو سکتا ہے مگر یہ بات ریکارڈ پر ہے کہ صدر بننے سے پہلے وہ استنبول کے میئر رہ چکے تھے، مگر افسوس کہ پاکستان میں مقامی حکومتوں کے نظام کو نہ پہلے اہمیت دی گئی نہ اب دی جا رہی ہے۔
پرانی جماعتیں تو پہلے ہی اختیارات نچلی سطح پر منتقل کرنے پر تیار نہیں تھیں مگر تحریک انصاف بھی اب بلدیاتی نظام کو اہمیت نہیں دے رہی۔ عمران خان نے ہمیشہ مضبوط بلدیاتی نظام کی بات کی اور وہ اس وقت پورے ملک میں الیکشن کے لئے مہم بھی چلا رہے ہیں مگر پنجاب میں انکی حکومت ہونے کے باوجود بلدیاتی الیکشن نہیں کروائے گئے۔
عمران خان کو چاہیے کہ وہ فی الفور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کروائیں، اس وقت انکی جماعت پورے ملک کی طرح پنجاب میں بھی مقبول ہے، ان حالات میں نہ جانے کیوں وہ الیکشن سے بھاگ رہیں ہیں۔ عمران خان صاحب کو چاہیئے کہ وہ خیبر پختونخوا اور آزاد کشمیر کی طرح پنجاب میں بھی جلد از جلد بلدیاتی انتخابات کروا کر ایک نئی بنیاد رکھیں، ان سے انکی جماعت میں نئی قیادت بھی ابھرے گی اور صوبے کے انتظامی امور کو چلانے میں آسانی ہوگی۔