KPK Baldiyati Elections Ka Pehla Marhala
کے پی کےبلدیاتی الیکشن کاپہلا مرحلہ
خیبر پختونخوا میں 5 ڈویژن کے 17اضلاع میں آج بلدیاتی انتخابات ہورہے ہیں۔ ان پانچ ڈویژن میں پشاور، مردان، کوہاٹ، بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان شامل ہیں۔ یہ انتخابات جماعتی بنیادوں پر ہو رہے ہیں جن میں خیبرپختونخوا کی چھوٹی اور بڑی جماعتوں کے امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔ ان انتخابات میں 37000 ہزار سے زائد امیدوار مدمقابل ہیں ۔انتخابات کی سب سے اہم بات یہ ہے کہ انتخابات میں تمام ڈویژن سٹی میئر کا انتخاب براہ راست ووٹوں سے ہوگا۔
میئر کے انتخاب کے لیے سب سے تگڑا مقابلہ پشاور میں ہونے جا رہا ہے، جہاں تمام بڑی جماعتوں نے اپنے امیدوار میدان میں اتارے ہیں۔ میئر پشاور کے لئے تحریک انصاف کے رضوان بنگش، پاکستان پیپلزپارٹی کے ارباب زرک خان، جمیعت علماء اسلام کے زبیر علی، عوامی نیشنل پارٹی کے حاجی شیر رحمان اور جماعت اسلامی کے بحر اللہ خان مدمقابل ہیں۔ نوشہرہ میں اصل مقابلہ خٹک خاندان کے افراد کے درمیان میں ہی ہے، پرویز خٹک اور ان کے بھائی کہ حمایت یافتہ امیدوار وں کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔
جب کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں میئر کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی نے سابق ڈپٹی اسپیکر فیصل کریم کنڈی کو میدان میں اتارا ہے جبکہ ان کے مد مقابل تحریک انصاف کے امیدوار عمر امین گنڈاپور ہیں۔خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں ووٹ کرنے کا مرحلہ بہت دلچسپی ہر ایک ووٹر 6 کاسٹ کرے گا، تحصیل چیئرمین، میئر، جنرل کونسلر، یوتھ خواتین، مزدور کسان، اور اقلیت کے لیے الگ الگ ووٹ ڈالے جائیں گے۔ یہ انتخابات سیاسی جماعتوں کی مقبولیت پرکھنے کا اہم پیمانہ ہے۔
جبکہ یہی انتخابات 2023 میں ہونے والے جنرل الیکشن کا نتیجہ بھی کسی حد تک اخذ کریں گے اور 2023 میں ہونے والے جنرل الیکشن کے نتائج پر اہم اثرات ڈالیں گے۔ اس کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ خیبر پختونخوا کا بلدیاتی نظام باقی صوبوں کے نسبت کافی مضبوط ہے جہاں اختیارات کو نچلی سطح تک منتقل کیا گیا ہے۔ بلدیاتی ادارے قائم ہونے کے بعد کل ترقیاتی بجٹ کا 30 فیصد براہ راست بلدیاتی اداروں کو منتقل کیا جائے گا۔
یہ انتخابات حکمران جماعت تحریک انصاف کے ساتھ ساتھ اپوزیشن جماعتوں کی مقبولیت کا بھی امتحان ہیں۔ تحریک انصاف کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ انکی جماعت اب بھی خیبر پختونخواہ کی سب سے مقبول جماعت ہے اور اس کی وجہ ان کی کارکردگی اور اپوزیشن دن کی نااہلی ہے۔ جبکہ اپوزیشن جماعتوں کا دعویٰ ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت عوام میں غیر مقبول ہو گئی ہے جس کا سب سے بڑا سبق مہنگائی ہے۔ بلدیاتی انتخابات میں کون سی جماعت کامیابی حاصل کرتی ہے اور کون سی جماعت خیبر پختونخوا میں سب سے مقبول ہے اس کا فیصلہ آج خیبرپختونخوا کے عوام کریں گے۔