Tuesday, 26 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Muhammad Waseem Bozdar
  4. FBR Ka Track And Trace System

FBR Ka Track And Trace System

ایف بی آر ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم

چند روز قبل فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے ایک پریس ریلیز جاری کی ،جس میں بتایا گیا کہ "فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم (ٹی ٹی ایس)کو نافذ العمل کر کے شوگر سیکٹر سے ریونیو اکٹھا کرنے میں نمایاں کامیابی حاصل کرتے ہوئے رواں مالی سال 2021-22 کے پہلے چھ ماہ (جولائی تا دسمبر) میں 11 فیصد اضافے کے ساتھ 32.43 ارب روپے کا ریونیو اکھٹا کر لیا ،جبکہ گزشتہ سال اس مدت میں 29.30 ارب روپے ریونیو اکٹھا ہوا تھا"۔یہ یقیناً ایک خوش کن خبر تھی ،لیکن سب سے پہلے یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم (ٹی ٹی ایس) کیا ہے اور یہ کیوں ضروری ہے۔

ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم (ٹی ٹی ایس) مختلف قسم کی اشیا یا پروڈیکٹس کی نگرانی کو یقینی بناتا ہے ۔مثال کے طور پر حال ہی میں حکومت پاکستان نے چینی کے شعبے پر ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم نافظ کیا اب جو بھی چینی کسی شوگر مل سے بن کر اور پیک ہوکر نکلتی ہے ،اس پر ایک انفرادی شناختی نشان یا سٹیمپ لگایا جاتا ہے اور اسکے بغیر چینی کا کوئی بھی بیگ کسی فیکٹری، یا مینوفیکچر پلانٹ سے باہر باہر نہیں جاسکتا ورنہ اسے ضبط کرلیا جائے گا۔ اور اس طرح مذکورہ سیکٹر میں ٹیکس چوری کا سدباب کیا جاسکے گا۔

وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے 23 نومبر 2021 کو چینی سیکٹر کے لئے ایف بی آر کے ٹریک اینڈ ٹریس نظام کا افتتاح کیا تھا اور اس کے شاندار نتائج آئے۔ ایف بی آر کے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق ڈائریکٹوریٹ آف آئی اینڈ آئی (آئی آر)، حیدرآباد نے نومبر کے آخری دنوں میں حیدرآباد میں شوگر کے مختلف ڈیلرز کا دورہ کیا اور میسرز چیمبر شوگر ملز کے تیار کردہ 172 چینی کے تھیلوں کا سٹاک پکڑا جو ٹیکس اسٹیمپ کے بغیر میسرز گلزار اینڈ کمپنی کے احاطے میں موجود تھا۔iren کی ٹیم نے غیر سٹیمپ شدہ یہ چینی کے تھیلے اپنی تحویل میں لے لیے جس کی وجہ سے مارکیٹ میں دوبارہ ایسا عمل ہونے کی روک تھام ممکن ہوئی۔

ایف بی آر اس سے پہلے تمباکو سیکٹر میں بھی ٹریک اینڈ ٹریس نظام کا نفاظ عمل میں لاچکا ہے ،جس کا غیر قانونی سگریٹ میں 40 فیصد مارکیٹ شئیر ہے ،جس سے ایک اندازے کے مطابق قومی خزانے کو سالانہ 70 ارب روپے کا نقصان ہوتا ہے، مگر اب ٹریک اینڈ ٹریس نظام کے نافذ ہونے کے بعد قوی امید ہے کہ اس مد میں ایف بی آر کے ریوینیو میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔ایف بی آر اب اگلے مرحلے میں ٹریک اینڈ ٹریس نظام کو مشروبات اور پٹرولیم سیکٹر میں بھی لاگو کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے ،جس کے بعد ان سیکٹرز میں بھی اسمگلنگ اور ٹیکس چوری کا سدباب کرنا ممکن ہوگی۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کے ایف بی آر کا ٹریک اینڈ ٹریس نظام کسی انقلاب سے کم نہیں یہ پاکستان کی معیشت اور خاص کر ٹیکس کلیکشن کے نظام کے لیے تازہ ہوا کا جھونکا ہے۔

Check Also

Dimagh To War Gaya

By Basham Bachani