Shukriya Narinder Modi
شکریہ نریندر مودی

اس میں کوئی شک نہیں کہ جنگ تباہی و بربادی کے سوائے کچھ نہیں اس تباہی کے اثرات صدیوں پر محیط ہوتے ہیں تمام مسائل کا حل صرف اور صرف مذاکرات ہی ہیں، تاہم اگر جنگ مسلط کردی جائے تو آخری دم تک ہمیں لڑنے دشمن کی گردن پر وار کرنے کا حکم بھی ہے ڈاکٹر علامہ محمد اقبال نے فرمایا
کافر ہے تو شمشیر پہ کرتا ہے بھروسہ
مومن ہے تو بے تیغ بھی لڑتا ہے سپاہی
جس طرح کافر موت سے ڈرتا ہے اس سے کہیں زیادہ مومن کو شہادت پسند ہے اور جب مومن پر جنگ مسلط کردی جائے تو پھر اس کا نتیجہ بلکل اسی طرح سے نکلتا ہے جو اس سہ روزہ پاک بھارت جنگ کا نکلا ہے۔ آج ہم سے ہر لحاظ سے کئی گنا طاقتور ملک انتہائی معتکبر مودی کا غرور خاک میں ملا کر بھارت کو گھوٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا ہے۔
دیکھا جائے تو ہم پاکستانیوں کو نریندر مودی کا شکر گزار ہونا چاہیے کہ اس نے اپنی حماقتوں سے نہ صرف پاکستانی قوم کو یکجا کیا بلکہ ایک بار پھر ہمیں دوست دشمن کی پہچان بھی کرائی ہے اور پاکستان کی بہادر افواج کو ایک طویل عرصے کے بعد اپنی صلاحیتوں کوایک بار پھر منوانے کا موقعہ بھی فراہم کیا۔ دنیا بھر میں اس وقت پاک آرمی کی بہادری اور مہارت کے چرچے ہورہے ہیں، دوسری جانب پاکستان کے حکمرانوں کی دور اندیشی کی ہر جگہ تعریف ہورہی ہے۔
کیا اپنے کیا پرائے ہر کوئی ہر جگہ پاکستان گورنمنٹ کی سمجھداری کے گن گا رہے ہیں جس طرح پاک آرمی نےجس بہادری مہارت ذمہ داری کا مظاہرہ کیا اس جدید دور میں اس کی مثال کہیں بھی نہیں ملتی ہے۔ بلکل اسی طرح پاکستان کی میڈیا نے نہایت ہی ذمہ داری کا ثبوت دیا پوری دنیا پاکستانی میڈیا کی ذمہ دارانہ رپورٹنگ کی تعریف کرنے پر مجبور ہوگئی ہے۔ پاک بھارت کشیدگی کے ان تین دنوں میں دنیا کی نگاہیں پاکستانی نیوز چینلز اخبارات پر مرکوز رہی۔
اب چونکہ سیز فائر ہوگئی ہے اور جنگ کے بادل چھٹ رہے تمام صورت حال واضح ہوتی جارہی ہے بھارت کا برتری کا دعویٰ جھوٹ کا پلندہ ثابت ہوا ہے جبکہ بھارتی میڈیا کا سراسر جھوٹ پر مبنی رپورٹنگ کا پردہ فاش ہوگیا ہے۔ پوری دنیا کو تسلیم کرنا پڑا کہ بھارت کو بھاری جانی و مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا پوری دنیا کے سامنے بھارت کو اپنے دعوں پر ہزیمت اٹھانی پڑی۔ جنگ بندی کے لئے بھی بھارت ہی نے امریکا اور دیگر ممالک سے درخواست کی اب اس طرف آتے ہیں کہ اس سہ روزہ جنگ میں پاکستان کتنے نفع میں رہا بھارت کو کتنا نقصان پہنچا اس پر تو پاکستان سمیت دنیا بھر کے دفاعی تجزیہ کار مفصّل تجزیہ پیش کررہے ہیں۔
میں تو بس سر سری طور اس بات کا جائزہ لے رہا ہوں کہ ایک غریب ملک جس کی معیشت دوست ممالک کے ڈیپازٹ کی بدولت سانس لے رہی ہے اس نے طاقتور دشمن کو منہ توڑ جواب دے کر دنیا کو حیران کردیا پاک فضائیہ نے نا تو فرانسیسی رافیل کو بخشا نہ ہی روسی میگ 29 کا لحاظ کیا۔ 30us طیارے ہوں یا بھارت کا ناقابل تسخیر مانا جانے والا روسی ایئر ڈیفنس سسٹم پاکستان نے آپریشن بنیان مرصوص کے تحت جے ایف 17 تھنڈر کے ذریعے بھارت کے دفاعی نظام کو کھنڈر کردیا۔ پاک فوج کی کامیاب کارروائی پر وطن عزیز کے ہر شہر ہر گاوں ہر گلی میں لوگ مسجدوں میں شکرانے کے نوافل ادا کر رہے ہیں اور خوشی میں ریلیاں نکال رہے ہیں اور یہ عہد بھی کررہے ہیں کہ وطن عزیز کے دفاع کے لئے پاک فوج کے شانہ بشانہ دشمن کے ساتھ لڑنےکو ہر وقت تیار ہیں۔
میں نے دیکھا اور مجھے اس وقت، خوشی سے رونا بھی آیا پاک فوج کے ساتھ اظہار یک جہتی کرنے کے لئے نکالے گئے ریلیوں میں مجھے وہ نوجوان بھی نظر جو پاکستان کے حکمرانوں غلط پالیسیوں کی بدولت ناراض تھے، وہ بھی ملک کی دفاع کے لئے اپنی تمام ناراضگیاں پس پشت ڈال کر پاک فوج کے شانہ بشانہ دشمن کے ساتھ لڑنے کے لئے تیار نظر آئے۔ یہاں تک کئی افغانیوں کو میں نے دیکھا کہ وہ نہایت ہی جذباتی انداز میں مجھ سے پوچھتے رہے کہ ہندوستان نے ہم پر حملہ کیا ہم اس کو جواب کیوں نہیں دیتے۔
میں نے ان کو بھی نہایت رنجیدہ دیکھا اور جب پاکستان کی جانب سے ہندوستان کے ناقابل تسخیر سمجھنے والے تین طیارے مار گرانے اور قیمتی ایئر ڈیفنس سسٹم کو تباہ کرنے اور ہر طرف اسرائیلی ڈرون کا ملبہ دیکھا تو ان افغانیوں کی خوشی دیدنی تھی، یہی وجہ ہے کہ بلوچ ہو یا سندھی پنجابی ہو یا پٹھان یا گلگتی سب نے اپنے تمام تر اختلافات کو بھلا کر ہر ایک نے پاک فوج کے ساتھ دشمن کے خلاف لڑنے کا عزم کیا۔
یہ ماحول اور یہ منظر مجھے اور آپ سب کو دیکھانے والا کوئی اور نہیں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی ہی ہے۔ پوری دنیا بھر میں بھارت کی جگ ہسائی کاسبب اور پاکستان ایئر فورس کو اپنی بہادری قابلیت صلاحیتوں کا دھاک بٹھانے کا موقعہ فراہم کرنے والا کوئی اور نہیں نریندر مودی جی ہیں۔ اس لئے میں سمجھتا ہوں کہ ان کا شکریہ ادا کرنا حق بنتا ہے۔۔
شکریہ نریندر مودی۔

