Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Muhammad Waris Dinari
  4. Roti Khao Warna Meri Goli To Hai He

Roti Khao Warna Meri Goli To Hai He

روٹی کھاؤ ورنہ میری گولی تو ہے ہی

آج کا ہٹلر اگر ہے تو وہ نریندر مودی ہے۔ آج کا فاشسٹ نازی پارٹی ہے تو وہ بھارتی جنتا پارٹی بی جے پی۔ اس کی ذیلی تنظیم راشٹریہ سویم سیوک سنگھ آر ایس ایس ہے ہٹلر کے پاگل پن سے چار کروڑ انسان قتل ہوئے لیکن مودی کے پاگل پن سے لگتا ہے عالمی جنگ کی صورت میں تمام دنیا کو اس جنگ کی لپیٹ میں آنے کا خطرہ ہے۔ اگر مودی اور اس کے کارندوں کو ظلم و زیادتی سے نہیں روکا تو یہ پوری دنیا کو جلد ہی عالمی جنگ کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ اس وقت نریندر مودی جو زبان بول رہیں اس کو پاگل پن کہیں یا طاقت کا نشہ کیونکہ وہ فرعون کے لہجے میں ہندوستان کے مسلمانوں اور پاکستان سے بات کر رہا ہے۔

ویسے اللہ تعالیٰ نے تو ان کا غرور خاک میں ملا تو دیا ہے لیکن پھر بھی وہ باز نہیں آرہے۔ وہ ایٹمی طاقت کے حامل دنیا کے دوسرے بڑے ملک کے وزیراعظم ہیں لیکن ان کا لب و لہجہ بدمعاش غنڈوں کی طرح ہے وہ پاکستانی نوجوانوں سے کہتا ہے کہ روٹی کھاؤ ورنہ میری گولی تو ہے ہی، اس طرح کی زبان کسی ملک کے وزیراعظم کی نہیں لگتی۔ پہلگام واقع جو کہ لگتا ہے مودی حکومت کا ایک سوچا سمجھا منصوبہ تھا اس واقعے کے بعد کشمیر سمیت پورے ہندوستان میں مسلمانوں پر ظلم وستم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں پھر آپریشن سندور کی ناکامی پر تو مودی جی اور اس کے انتہا پسند ہندو تو پاگل ہوگئے ہیں۔

ہندوستان میں آج کوئی مسلمان خود کو محفوظ نہیں سمجھ رہا، چاہیے اس کا تعلق کسی بھی شعبہ سے ہو اور کتنا بھی ہندوستان کا وفادار ہو ان کو انھیں اپنی وفاداری ثابت کرنے کے کتنی بھی قربانی دینی پڑے یہاں تک اپنی جان بھی قربان کریں پھر بھی ہندوستان کے مسلمان کو یہ انتہا پسند حکومت اور ان کی ذیلی تنظیمیں شک کی نگاہ سے دیکھتی ہیں۔ بھارت میں بہت ہی کم تعداد میں مسلمانوں کو سرکاری ملازمتیں ملتی ہیں۔ سول سروس پولیس فوج دیگر اداروں میں ان کی تعداد آٹے میں نمک کے برابر بھی نہیں، لیکن جو ہیں یہاں پر ان کو اپنی حب الوطنی ثابت کرنے کے لئے طرح طرح کی قربانیاں دینے کے باوجود بھی ان کو انتہائی تعصب کا نشانہ بناتے رہتے ہیں۔

حقیقت پر مبنی غیر جانبدار تجزیہ کرنے پر ایک مسلمان پروفیسر علی خان محمودآبادی پر جو ریاست محمودآباد کے نواب کے پوتے ہیں اس پر مقدمہ کرکے ان کو لاکپ کیا جاتا ہے جبکہ کنور وجے شاہ جو بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ وزیر بھی اس نے فوجی بیک گراؤنڈ رکھنے والی بھارتی فوج کے کرنل صوفیہ قریشی کے بارے میں طرح طرح کی باتیں کیں۔ لیکن کنور وجے شاہ کے خلاف تو کاروائی نہیں کی گئی یہ بھی اطلاعات ہیں کہ انتہا پسند ہندوں نے کرنل صوفیہ کے گھر پر حملے بھی کئے ہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ کے دورہ ہندوستان کے موقع پر ایک میجر نے گالیاں دی اور کیا کیا بکواس کیا انھیں تو کچھ نہیں کہا گیا۔ پہلگام واقعے سے لے کر آپریشن سندور سے آج تک بھارتی حکومت اور ان کے اداروں نے جس طرح سے جھوٹ بول بول کر ہندوستانی عوام سمیت پوری دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے اسی طرح بھارتی میڈیا نے جھوٹ غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرکے پوری دنیا کو حیران کر دیا الحمدللہ ثمہ الحمدللہ جس طرح سے پاکستان کی حکومت ان کے اداروں اور میڈیا نے جو ذمہ داری کا مظاہرہ کیا پوری دنیا سمیت آج ہمارے مخالفین بھی اس کا اعتراف کرنے پر مجبور ہو گئے۔

آج ہندوستان میں مسلمانوں کے ساتھ جو ناروا سلوک کیا جارہا ہے اس کی مثال نہیں ملتی ہے۔ اس وقت ہندوستان کے مسلمان چاہیے ان کا کسی بھی طبقے شعبے سے ہو خود کو غیر محفوظ سمجھتا ہے ان کی املاک کو لوٹا جارہا شیوسینا کے غنڈوں نے مسلمانوں کا ہندوستان میں جینا اجیرن کردیا ہے۔ کہیں پر مسجدیں شہید کی جا رہیں ہیں تو کہیں پر مدرسے نہ خانقاہیں محفوظ ہیں اور نہ ہی عیدگاہ اور مزارات بستیوں کے بستیاں دکانوں مارکیٹوں پر بلڈوزر چلائے جارہے ہیں۔

لوگ ٹوٹ جاتے ہیں ایک گھر بنانے میں

تمہیں ترس نہیں آتا بستیاں جلانے

اس وقت ہندوستان میں مسلمانوں کی بستیوں کو جلایا جارہا ہے ان کی دکانوں کو لوٹا جارہا ہے۔ پولیس اور فوج کی موجودگی میں اس طرح کی بدمعاشی کی جارہی ہے۔ ہندوستان جو ہمیشہ سیکولر ریاست کا دعویٰ دار رہا اب اس کا بھیانک چہرہ سب دیکھ رہے اور ساتھ میں بھارتی میڈیا کی بےشرمی، بےحسی بھی جو اتنے مظالم دیکھ کر بھی خاموش ہے اس وقت ہندوستان میں اس طرح کے حالات پیدا کردئیے گئے ہیں۔ مسلمان تو اپنی جگہ اگر کوئی ہندو بھی جنگ سے بیزاری کا اظہار کرکے امن شانتی کی بات کرے تو انھیں بھی غدار ملک دشمن قرار دینے میں ایک پل بھی نہیں لگتا ہے۔ اگر کوئی بھی ہندوستانی سچ بول کر جنگ سے نفرت کا اظہار کرے اس کو پاکستانی ایجنٹ بنا دیا جاتا۔

ہندوستان کی خاتون یوٹیوبر جیوتی ملہوترہ جس نے پاکستان کے مختلف شہروں کا دورہ کرکے لوگوں کو پاکستان کا سوفٹ امیج دیکھانے کی کوشش کی انھوں نے لوگوں کے انٹرویوز کئے دہلی لاہور کا موازنہ کیا اور کہا کہ ہم کب تلک لڑتے مرتے رہیں گے جو صرف ان کا نقطہ نظر نہیں میں سمجھتا ہوں سوائے بی جے پی اور ان کی ذیلی تنظیموں کے باقی پورے برصغیر کی یہی آواز ہے جنگ اور نفرتیں مسائل کا حل نہیں ہیں۔ اس وقت نریندر مودی اور اس کی ذیلی تنظیم راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے کارندے پاکستان دشمنی میں اتنے اندھے ہوگئے کہ سعودی عرب سے بھی نفرت کا اظہار کرتے ہوئے پاکستانی پرچم سمیت سعودی عرب کا جھنڈا جس پر کلمہ طیبہ لکھا ہوا ہے اس کو بھی پاؤں تلے روندتے رہے۔ یہ عمل کسی بھی مسلمان کی برداشت سے باہر ہے انتہا پسند ہندوؤں نے صرف ہندوستان پاکستان بلکہ دنیا بھر کے مسلمانوں کی جذبات مجروح کئے ہیں جس کی سخت مذمت کی جاتی ہے جب تک اس عمل کے مرتکب افراد کو سزا دے کر ان کو کیفرِ کردار تک نہیں پہنچا دیا جاتا مسلمانوں کا غصہ ٹھنڈا نہیں ہوگا۔

اس لئے میں کہتا ہوں کہ دنیا کو فوری طور پر آگے آکر مودی اور ان کے حواریوں کو لگام دے ورنہ ان کی حرکتوں سے عالمی جنگ چھڑ جانے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔

Check Also

Naye Meesaq Ki Zaroorat Hai

By Syed Mehdi Bukhari