Saturday, 06 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Muhammad Waqas
  4. Arbo Ki Jahil Qaum Ya Phir Ilm Walon Ka Mukhtasir Groh

Arbo Ki Jahil Qaum Ya Phir Ilm Walon Ka Mukhtasir Groh

اربوں کی جاہل قوم یا پھر علم والوں کا مختصر گروہ

سچ بات تو یہ ہے کہ ہمارا معاشرہ اپاہج نسل پیدا کر چکا ہے اور اس اپاہج نسل سے چند لوگ اشرافیہ کے منظور نظر ہونے کے بعد اس ملک کے لئیے اچھا یا برا فیصلہ کرنے پر قادر ہیں اور ان کے کئے گئے فیصلے ہر صورت آنے والی نسل کو مزید اپاہج کرنے کے لئیے کافی ہیں۔ سوالات کے انبار ہیں اور سوچ محدود۔ الفاظ مختصر ہو رہے ہیں البتہ داستان کبھی نہ ختم ہونے والے موڑ پر آگئی ہے۔

آئے روز حکومت کی طرف سے سکولوں کی بندش کے حوالے سے نت نئے قانون اور فیصلے صادر فرمائے جا رہے ہیں اور ان فیصلوں سے نقصان کس کو ہو رہا ہے۔ بظاہر تو بچوں کی حفاظت کو بہانہ بنا کر کبھی گرمی کبھی سردی اور کبھی سموگ کو داستان کا حصہ بنا دیا جاتا ہے۔ اس دوران سب سے پہلے ہمیں بچوں کی صحت عزیز ہے اس لئیے ہم سکول بند کر دیتے ہیں۔ ایک اندازے کےمطابق 365 دنوں میں سے اگر چھٹیاں نکال لی جائیں اور پھر حادثاتی چھٹیوں کو بھی نکال باہر کریں تو تقریباََ 150 دن بمشکل بچتے ہیں جن میں بچے سکول جاتے ہیں اور ان دنوں میں ہمارے معاشرے میں چاچو، ماموں اور پھوپھو حضرات کی شادیاں باقی کے 150 دنوں میں سے حسب توفیق صدقہ جاریہ سمجھ کے اپنا حصہ بٹور لیتی ہیں۔

مسئلہ یہ ہےکہ اگر گرمی زیادہ ہے تو کیا ہر گھر میں ائیر کنڈیشنڈ لگا ہے یا پھر ہر بچہ جس کو سکول سے چھٹی ہے یا پھر چھوڑیں وہ بچے جن کو سکول سے چھٹیاں دے رکھی ہے سرکاری سکول اور مڈل کلاس کے پرائیویٹ سکول، ان سکولوں میں پڑھنے والے بچوں کے گھروں میں ہیٹر اور ائیر کنڈیشنر لگے ہوئے ہیں۔ یا پھر وہ بچے چھٹی کرنے کے بعد کمرے میں بند ہو کر پرسکوں آرام کے ساتھ گرمی یا سردی گزارتے ہیں۔ یا پھر ان بچوں کو ان کے والدین یا حکومت گھروں میں قید کرنے کے لئیے ان کی حفاظت کے لئیے ایک ایک سپاہی تعینات کرتی ہے۔

ہم سب جانتے ہیں کہ وہ بچے جن کو چھٹیاں ہوتی ہیں وہ ننھیال، ددھیال یا گلیوں میں آوارہ گھومتے ہیں اور ان کا اس گرمی یا سردی کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔ البتہ ارباب اختیار اس تعلق کو کورونا کے بعد قائم کرنے کے لئیے ایڑھی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں اور ابھی تک وہ اس میں کامیاب ہو رہے ہیں۔ سکول تو بند ہو رہے ہیں اور ان کے کھولنے والوں کو جرمانے بھی۔ لیکن کیا سکول بند کرکے آپ اس معاشرے پر عقل کے دروازے بند کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ کیا آپ موسمی شدت کی آڑ میں اس قوم کو علم سےمحروم کر سکیں گے۔

ہمارے پاس پہلے لوگوں کی غلطیوں سےایک ایسا گروہ تیار ہو چکا ہے۔ جو تقلید میں اس قدر اندھا ہے کہ اسے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ تاریخی حقائق کیا ہیں۔ وہ بس اپنے لیڈر کی ہر جھوٹی سچی بات کو من و عن مان کر زندگی گزار رہے ہیں اور ضرورت پڑنے پر دنگا فساد برپا کرنے سے بھی با نہیں آتے اور اب جو نیا گروہ پیدا کر ر ہے ہیں وہ ایسا ہوگا کہ جو لیڈر کی کسی بات کو نہیں مانے گا وہ صرف اپنی منوائے گا اور تب ایسے بدتمیز جتھے کا کوئی لیڈر نہیں ہوگا اور یہ جہاں سے گزرے گا بس تباہی مچائے گا منگولوں کی طرح۔ سکول تو بند ہیں اور والدین جو خاموش ہیں اور اشرافیہ جو یہ سب دیکھ رہی ہے ان کے دماغ کیا سوچ رہے ہیں ہزاروں سوال ہیں۔۔ اب دیکھنایہ ہے کہ اس کے نتائج کیا نکلتے ہیں۔

Check Also

Bani Pti Banam Field Marshal

By Najam Wali Khan