Sunday, 24 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Muhammad Waqas Rashid
  4. Pani Ki Pohanch

Pani Ki Pohanch

پانی کی پہنچ

کہیں پڑھا تھا کہ تیسری جنگِ عظیم (خدانخواستہ) پانی کے مسئلے پر ہوگی۔ وہ پانی کا مسئلہ کیا تھا یہ راز افشا کرنے اور دنیا کو اس "ممکنہ" خطرے سے بچانے کا سہرا بھی پاکستان ہی کے سر آیا جب ایک عظیم عالمِ دین مفکر بایالوجسٹ گیسٹروانٹالوجسٹ طبی سائینسدان اور آبی ماہر نے ایک ویڈیو میں بتایا کہ پانی کیسے کیسے اور کہاں کہاں پہنچ سکتا ہے۔ یہ ویڈیو بہت وائرل ہوئی ہے۔ پانی سے متعلق اس جدید ترین تحقیق نے دنیا کو حیران و ششدر کر رکھا ہے۔

ڈبلیو ایچ او والوں نے ایک ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔ اس میں غور کیا جائے گا کہ ویڈیو میں موجود "لیجنڈ" کو ڈبلیو ایچ او کا سربراہ تو بنانا ہی ہے لیکن تقریب کوئی ایسی شایانِ شان ہو کہ تاابد یاد رکھی جائے۔ پوری دنیا سے گیسٹرو انٹالوجسٹس نے اپنا اپنا سامان باندھنا شروع کر دیا ہے اور پاکستان کے ویزے کے لیے اتنی درخواستیں دی ہیں کہ دنیا بھر میں پاکستانی سفارت خانوں کے سامنے پاکستان میں آٹے سے بھی لمبی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔

یاد رہے کہ یہ تمام طبی ماہرین نے اپنی اپنی ڈگریوں کی پشت پر وصیت لکھ کر گلے میں ڈال لی ہے۔ ان تمام کی آخری خواہش یہ ہے کہ وہ پاکستان میں ویڈیو میں موجود عظیم عالم کو اپنا مرشد تسلیم کرتے ہوئے انکے ہاتھ پر بیعت کرنا چاہتے ہیں اور باقی زندگی انکے دربار کے مجاور بن کر دھمال ڈالنا چاہتے ہیں۔ ایشیا بھر کے تمام قبلہ بڑے حکیم صاحبان نے اپنی انجمن (فلم سٹار نہیں) کا اجلاس طلب کرتے ہوئے اس بات کا اعتراف کر لیا کہ جگر، معدہ، آنتیں وغیرہ سے متعلق انکے سارے کے سارے گیان جو انہوں نے بانٹے اب اس ایک ویڈیو کے سامنے ہیچ لگتے ہیں لہٰذا اب قبلہ بڑے حکیم صاحب پوری دنیا میں ایک ہیں اور وہ ہیں اس ویڈیو میں موجود گیانی۔

پاکستان میں سلسلہِ مرشدیت و روحانیت کو البتہ ایک تشویش لاحق ہوگئی ہے کہ پہلے لوگ انہیں"پہنچی ہوئی سرکار" کہتے تھے مگر اب تو اس ویڈیو میں بیان کردہ تھیوری میں پانی کی "پہنچ" کی طرح پہنچی ہوئی سرکار نے تو انکے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔

عالمِ ارواح میں بھی کھلبلی سی مچی ہوئی ہے۔ وہاں پر بھی روحیں بہت زیادہ پریشان ہیں کہ ہم تو دنیا میں بڑے روزہ دار بنے پھرتے تھے نہ جانے کتنے روزے ہمارے ٹوٹ گئے ہونگے اور ہمیں پتا ہی نہیں چلا۔ یہ تمام روحیں اپنے اپنے وقت کے "روزہ کے مسائل" بتانے والوں کے پاس گئیں تو وہاں تالے لگے ہوئے تھے۔ فرشتوں نے بتایا کہ یہ سب زمین کی طرف گئے ہیں اس ویڈیو والے عالم سے فیض پانے کے لیے۔

راقم الحروف بہت زیادہ فکرمند ہے کہ سعودی عرب اور ایران میں نئی نئی صلح ہوئی ہے۔ جسطرح یہ دونوں ممالک پاکستان سے ان عظیم عالم صاحب کو منہ مانگی قیمت دے کر مانگ رہے ہیں کہیں ایک کو ان عالم صاحب کا پارسل بھیجنے سے دوسرا زمین پہ لیٹیاں مارنے نہ لگ جائے اور ایک بار پھر ان میں خلیج نہ پڑ جائے۔ طبی سائنسدانوں اور ماہرین نے اپنی تمام ریسرچز کو گلی میں"لوہا لیلنڑ ویچ لئو" والوں کو بیچ کر پیالے لے لئے ہیں اور اب انہوں نے بھی اعلان کر دیا ہے کہ ان پیالوں میں وہ بھی وہ والی بھنگ پئیں گے جسکو پی کر اسطرح کے خیال آتے ہیں۔

مسلمان دنیا کی عظیم درسگاہ جامعۃالاظہر کے تمام علماء ہڑتال پر چلے گئے ہیں۔ انہوں نے قاہرہ میں مین سڑک بند کر دی ہے۔ انکا مطالبہ ہے کہ جب تک یہ عالم مصر منتقل نہیں کیے جاتے تب تک جینا ہوگا مرنا ہوگا۔ دھرنا ہوگا۔ دھرنا ہوگا۔ پوری دنیا کی انجینئرنگ کمپنیوں نے اس ویڈیو کو دیکھ کر اس "ٹیکنالوجی" پر ریسرچ کرنے کے لیے پاکستان کا رخ کیا ہے جس نے طبی تحقیقات کو چھوڑیے فطرت کے نظام اور کشش ثقل کے آفاقی اصول کو بھی مات دے دی ہے۔

مشکل مگر یہ آن پڑی ہے کہ اس ویڈیو میں موجود عالم صاحب سے دنیا کی تمام سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور انجینئرنگ کمپنیاں منہ مانگی قیمت دینے کے لیے تیار ہیں کہ وہ "اسطرح" سے روزہ ٹوٹتا دیکھنا چاہتے ہیں لیکن عالم صاحب نے یہ کہہ کر انکار کر دیا کہ وہ اسطرح سے آن لائن روزہ نہیں توڑ سکتے۔ یہ ان جیسے مجددِ کی شان کے خلاف ہے۔ بحرحال اس پر مزاکرات جاری ہیں۔

اگلی ویڈیو آنے تک آپ نے سانس روک کر بیٹھنا ہے۔ زیادہ کھل کر نہیں بیٹھنا۔ مبالغہ نہیں کرنا یہ نہ ہو آپ روزوں میں یہ تحریر پڑھ رہے اور آپکا روزہ ٹوٹ جائے۔ اگر آپ کو نہیں سمجھ آئی تو وہ ویڈیو خود ڈھونڈ کر دیکھ لیجیے اب میں ایک عام سا لکھاری ہوں کوئی عالمِ دین نہیں مجھے تو یہ بات لکھتے ہوئے ہی شرم آتی ہے۔

پسِ تحریر! کاش کہ اس منبرِ رسالت ص پر بیٹھنے اور بٹھائے جانے کا کوئی تو علمی و تحقیقی معیار ہو۔ کسی عالمِ دین کی طرف سے اس طرح کی پست مضحکہ خیزی علم کو فرضیت کا درجہ دیتے دینِ خدا کی زمانے میں کس درجہ بے وقعتی کا باعث ہوگی۔ کبھی سوچا؟

Check Also

Raston Ki Bandish

By Adeel Ilyas