Sirf 1 Feesad
صرف 1 فیصد
مائنڈ سائنسز کی پاور اور اس کو استعمال کرنے کے فن کو ڈونلڈ ٹرمپ کی زندگی سے ملا کر کچھ لکھنے کا پروگرام بنا رہا ہوں۔ اسی ریسرچ کے دوران عارف انیس ملک یاد آ گئے۔ پاکستان سے ڈپٹی کمشنری چھوڑ کر ٹرینر بننے کا حیران کن سفر۔ آج کل انگلینڈ میں ہوتے ہیں۔ این ایل پی کی ٹریننگ ان کا خاص میدان ہے۔ ان کی اردو میں لکھی ہوئی کتاب I am Possible خاصے کی چیز ہے۔
عارف انیس نے اپنی پیشہ ورانہ زندگی میں کئی عالمی رہنماؤں اور کارپوریٹ شخصیات کے ساتھ کام کیا ہے، جن میں امریکہ کے سابق صدر باراک اوباما، پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان، برطانیہ کے سابق وزیراعظم بورس جانسن اور تھیریسامے شامل ہیں۔
عارف انیس ملک نے ایک ایسا آرٹیکل لکھا ہے، جس پر عمل کرکے آپ اپنی زندگی بہت بہتر اور زیادہ کامیاب بنا سکتے ہیں۔ عارف انیس کے چند سو الفاظ میں ایسا بہت کچھ پوشیدہ ہے جو زندگی تبدیل کر دے۔ عارف انیس ملک لکھتے ہیں۔۔
"بس 1% روزانہ
تو آج ہم بڑی بڑیں ہانکنے کی بجائے، چھوٹی چھوٹی باتیں کرتے ہیں۔
100 فیصد کی بجائے 1 فیصد کی بات کرتے ہیں۔
خوب بڑے ہو جائیں، پھل پھول جائیں، یا دبلے ہو جائیں، چوکس ہو جائیں، روز کے کھلے کٹے روز باندھتے جائیں، سٹریس نہ لیں، صحت مند عادات اپنا لیں۔ بل گیٹس نہ بنیں، جیف بیزوس اور ایلان مسک بھی مت بنیں، وہی رہیں جو ہیں، بس آج %1 کل سے بہتر ہو جائیں۔
کایا پلیٹ ہر ایک کو پسند ہے۔ یہ وہ کہانی ہے جو ہر ایک کے دل سے کلام کرتی ہے۔ محبت ہوئی، دل تھا، بس یہ ہوگیا مرشد نے نظر کرم کی، مقدر بدل گئے۔ دس ڈالر جیب میں رہ گئے تھے، سو ملین ڈالرز کی لاٹری نکل آئی۔ یہ سب مزے کا ہے، مگر فلمی ہے۔ جو زندگی روز گزارنی پڑے اس سے غیر متعلق ہے۔ یہ سب تو آپ کر چکے ہیں۔ سال ختم ہونے ہر نئی ڈائری اور اس میں لکھے جانے والے گول، وزن کم کرنے کے منصوبے۔ کتا بیں جو پڑھنی تھیں، سفر جو کرنے تھے، مگر ادھورے رہ گئے۔
کایا پلٹنے کو بھول جائیں، بس ایک گھنٹہ روز کا وعدہ کر لیں۔ زندگی میں جہاں بھی موجود ہیں، کام میں بزنس میں، برتاؤ میں، اخلاق میں، رشتوں میں، بس ایک فیصد بہتر ہو جائیں۔ صرف 1 فیصد روزانہ کی گارنٹی چاہیے یہی کائیزان کی فلاسفی ہے۔ بہت سے لوگ اسے بنیادی طور پر جاپانی فلسفہ سمجھتے ہیں۔ لفظ جا پانی ہے، مگر یہ فلسفہ پہلے امریکیوں نے جاپان کو سکھایا۔ پھر خود بھول گئے تو جا پانیوں نے واپس انہیں سکھایا۔ پش اپس کرنے والے ہر روز ایک پش آپ بڑھا کر دیکھیں۔ رات کو اپنے آپ کو ڈسپلن کرنے والے دس منٹ سے ابتدا کریں۔
کتاب لکھنے کے خواہش مند ہر روز ایک صفحہ لکھتے جائیں۔ کھانا کم کرنے کے خواہش مند دس کیلوریز روزانہ کم کرتے جائیں۔ پیدل چلنے کے شائق قافلے ہر روز دس قدم چلیں، اور پھر دس قدم روز بڑھاتے جائیں۔
کامیابی کے ماہرین سے کامیابی کا نسخہ پوچھیں تو وہ ملتی جلتی بات ہی بتاتے ہیں۔
بس آدھ درجن چیزیں پکڑ لو اور انہیں ہزار بار کر لو، اگر بہت ہی کرنا ہے تو پانچ ہزار بار کرلو، دوہرا لو، زندگی اسی ڈگر پر ڈھل جائے گی۔ کچھ لوگ اس جادوئی عادت کو"کمپاؤنڈ ایفیکٹ" کا نام بھی دیتے ہیں۔ فارمولا بالکل سادہ سا ہے۔ پانچ چھوٹی سی چیز یں پکڑیں جو دس منٹ کے اندر ہو سکیں، پھر کرنا شروع کریں اور ہزار دن تک کرتے جائیں۔ ہم ایک ہی غلطی کرتے رہتے ہیں۔ ایک دن میں بہت کچھ کرنا چاہتے ہیں، اور کر نہیں پاتے۔ بہت سے دنوں میں بہت کچھ کر سکتے ہیں، مگر کرتے نہیں ہیں۔
کام کی ایک بات سن لی ہے، بہت ہے۔ اچھی باتوں کا چسکہ مت ڈالیں، اٹھیں اور کر ڈالیں۔ بہت سے لوگ پوری زندگی اقوال زریں اور اچھی باتیں جمع کرتے کرتے ایک عدد زندگی تمام کر بیٹھتے ہیں۔ سو اچھی باتیں جمع کرنے سے ایک اچھی بات پر عمل کر گزرنا افضل ہے۔
آج آپ جہاں بھی موجود ہیں، جو کچھ جانتے ہیں، جتنے امکانات آپ کے سامنے موجود ہیں، جتنی مہارتیں آپ نے سیکھی ہوئی ہیں، یہ سب آپ کے طرز عمل اور روٹین کا نتیجہ ہے۔
آپ کی زندگی، لمحہ بہ لمحہ انتخاب کا نتیجہ ہے۔ یہ انتخاب اگر آپ خود نہیں کر رہے تو کوئی اور کر رہا ہے اور کل آپ کو اس انتخاب پر راضی ہونا ہوگا۔ اگر ایک جہاز کی سمت، پرواز کے وقت صرف 1% اپنی منزل سے مختلف ہو، تو دس گھنٹے کے سفر میں وہ اپنی منزل سے ہزار میل دور جا چکا ہوگا۔
یاد رکھیں، آپ کا آج کا انتخاب، آپ کا کل بنا رہا ہے۔ کون سا سیاست دان کتنا بد عنوان ہے، اس بارے میں مزید معلومات آپ کی صحت اور امید میں اضافہ نہیں کریں گی اور نہ ہی تازہ ترین سکینڈل پر آپ کی مہارت آپ کے مستقبل میں کوئی تبدیلی لائے گی۔ صرف آنکھیں مت کھولیں، جاگیں۔ آپ کی سوچ اور آپ کا وقت بہت قیمتی ہے۔ اگر سوچ میں کچرا بھریں گے تو کچرا باہر آئے گا۔
بولیے، آج اپنے کام میں، عشق میں، محبت میں، خدمت میں، ورزش میں، رشتوں میں، فرض میں، بندوں کے ساتھ، رب کے ساتھ معاملات میں 1% کیا ہے جو آپ بہتر کر سکتے ہیں؟ بس صرف 1% فیصد روزانہ"۔