Fuel For Life
فیول فار لائف
(1)
پرانی کہاوت ہے، ہر وہ راز جو دو سے تجاوز کر جائے پھیل جاتا ہے۔
پوچھا گیا دو سے کیا مراد ہے تو جواب آیا دو سے مراد دونوں ہونٹ ہیں۔
"جب آدمی کا سینہ اپنے راز کے لیے تنگ پڑ جائے تو اس شخص کا سینہ جس سے وہ یہ راز سپرد کر رہا ہے زیادہ تنگ ہوگا"۔
(2)
ابتدا میں معذرت کر لینا آخر میں معذرت کرنے سے زیادہ بہتر ہے۔ (No کہنے کا آرٹ سیکھیں)
جی ہاں ابتدا میں ہی معذرت کر لینا وعدہ خلافی کرنے سے کہیں بہتر ہے۔
ایسا کوئی کام اپنے ذمے مت لیں جسے انجام دینے پر آپ قادر نہ ہوں۔
(3)
عاجزی اختیار کرو تم تارے کی طرح ہو جاؤ گے۔
جس کا عکس دیکھنے والے کو پانی کی سطح پر نظر آتا ہے مگر وہ تارا اس سے بہت بلند ہوتا ہے۔
"دھواں مت بنو جو فضا کی پہنائیوں میں اپنے آپ کو بلند کرتا ہے اس کے باوجود حقیر ہی ہوتا ہے"۔
(4)
جس شخص کو مسکرانا نہیں آتا اسے دکان نہیں کھولنی چاہیے۔
(5)
جب آپ کو اندر سے آگ لگی ہوئی ہو تو لوگوں سے نہ ملیں خاص طور پر ان سے جن سے آپ کا فائدہ وابستہ ہو۔ فون نہ سنیں۔ اپنے آپ کو 30 منٹ کا وقت دیں۔ غصے کا دورانیہ صرف 11 منٹ ہوتا ہے۔
غصے کی حالت میں چپ کا روزہ رکھ لیں۔ سامنے والے کو بتائیں کہ میرا روزہ شام 7 بجے کھلے گا اس کے بعد میں آپ کو جواب دوں گا۔
(6)
کوالٹی سلیپ کا روٹین بنائیں۔ آپ کے دن کا فیصلہ آپ کی پچھلی رات کرتی ہے۔ ریسرچ بتاتی ہے جو لوگ زیادہ سوتے ہیں ان کی پرفارمنس بھی زیادہ ہوتی ہے۔
(7)
بس تیرے رویوں کا سبب ڈھونڈتے رہنا
یہ سلسلہ اب اور تو چلنے کا نہیں ہے
"جو شخص آپ کو نظر انداز کرتا ہے۔ اسے اپنی زندگی سے باہر نکالیں"۔
(8)
اپنے آپ کو اپنی ماں کی نظر سے دیکھیں۔ آپ دنیا کے سب سے خوبصورت انسان ہو۔
(9)
تقریبا 150 سال پہلے خواجہ عزیز الحسن نام کے ڈپٹی کمشنر تھے۔ درویشی طبیعت میں تھی۔ مجذوب تخلص کرتے تھے۔
جاب سے استعفی دے کر سکول میں پڑھانے لگ گئے۔ جگر مراد آبادی اپنی بلانوشی کی حالت میں ان سے ملنے آئے اور ایسے لوٹے کہ شراب نوشی سے تائب ہو کر بقیہ زندگی شریعت کے مطابق گزاری۔
انہی کا شعر ہے
جگہ جی لگانے کی دنیا نہیں ہے
یہ عبرت کی جا ہے تماشہ نہیں ہے
(10)
دن کو خاص کیسے بنایا جائے
بارش، دھوپ میں بیٹھنا
سمندر پر جانا
کوئی اچھی کتاب پڑھنا
یتیم بچوں کے ساتھ وقت گزارنا
شام کے وقت کسی گاؤں میں جا کر وقت گزارنا
جھوٹ فری ڈے منانا
کسی شخص کو اداسی سے نکالنا حوصلہ دینا
کسی سکول جا کر لیکچر دینا
جیل کے قیدیوں سے ملنا
ہسپتال میں مریضوں کے پاس جانا
اولڈ ہوم جانا
کسی دوست کے ساتھ وقت گزارنا