Wednesday, 26 June 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Muhammad Saqib
  4. Eid Ki Muskurahaton Ka Raz

Eid Ki Muskurahaton Ka Raz

عید کی مسکراہٹوں کا راز

عید کا دن زندگی کے خاص دنوں میں سے ایک دن، میرے دوستو! یہ ضروری ہے کہ ہم اس دن کو ایک خاص طریقے سے گزاریں۔ عید کا یہ دن ہمارے زندگی کو 90 ڈگری پر تبدیل کرنے کی طاقت رکھتا ہے۔ عید قربان حضرت ابراہیمؑ کی عظیم قربانی کا انعام ہے جن مسلمانوں پر قربانی واجب ہے انہوں نے جانور ذبح کرکے اس عظیم فریضے کی تکمیل کی۔ اس کے ساتھ اورکیا کیا جائے، ہم اور کون سی چیزیں اس عید پر قربان کرنے کی کمٹمنٹ کر سکتے ہیں۔

آج ہمارے گروپ میں اس مضمون پر بحث ہو رہی ہے۔ حلال کے پیسے سے خریدے سائیکل کی ریس آپ اگر حرام کی دولت سے خریدے گئے موٹر سائیکل سے لگائیں تو حلالی سائیکل ناجائز موٹر سائیکل سے ہار جائے گی۔

مختلف جوابات آرہے ہیں۔ اس میں سمجھنے کی بات یہ ہے کہ پاکستان میں رزق حلال کمانے والے زیادہ تر لوگ سست ہوتے ہیں اور ان کے لاشعور میں یہ یقین موجود ہوتا ہے کہ امارت اور خوشحالی حاصل کرنے کے لیے حرام کھانا ضروری ہے۔ یہاں پر ہم پاکستانی مڈل کلاس فیملیز کی بات کر رہے ہیں درحقیقت وہ اپنی چوائسز سے گدھے، سائیکل اور موٹر سائیکل کی سواری کر رہے ہوتے ہیں۔

میں خود اپنے آپ کو اور اپنے قریبی لوگوں کو دیکھوں اور پچھلے 20 سالوں پر نظر دوڑاؤں تو کاہلی اور سستی نظر آئے گی۔ میں اپنا کالج، یونیورسٹی اور اس کے بعد کے کچھ سالوں کا تجزیہ کروں تو بیشتر وقت ناول پڑھنے، کرکٹ میچ دیکھنے اور سونے میں گزار دیا حالانکہ میں ٹاپر تھا کبھی نہ سوچا کہ کمیشن کے امتحان میں بیٹھا جائے اور کیریئر بنانے کے لیے جان توڑ محنت کی جائے۔

محترم دوستو! ناکام اور غریب لوگوں کی دو بڑی نشانیاں ہیں وہ اپنا زیادہ تر وقت ٹیلی ویژن اور موبائل استعمال کرنے میں گزارتے ہیں اور دوسری عادت ان کا کھانا کھانے کا سٹائل ہے سموسے، کچوری اور سافٹ ڈرنک سے لے کر دنیا جہاں کا گند بلا سارا دن معدے میں انڈیلتے رہتے ہیں تو اس عید پر قربانی دیں ان دو عادات کو چھوڑنے کی۔ جیسے بیان کیا ان عادات کا اور ناکامی کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔

ہاں اگر آپ سوشل میڈیا استعمال کرکے ڈالر کما رہے ہیں تو سارا دن موبائل استعمال کریں۔

عید کے دن کا اگلا کام نیٹ ورکنگ کا ہے۔ آپ کے دوستوں کے سرکل میں وہ تمام لوگ جن سے آپ کا پچھلے چھ ماہ یا اس سے زیادہ عرصے سے رابطہ نہیں ہے ان کی لسٹ بنائیں اس لسٹ میں آپ کے سکول، کالج، یونیورسٹی کے دوست، آپ کے مختلف ملازمتوں کے دوران بنائے ہوئے دوست، بہت سے گھر، شہر، ملک آپ نے تبدیل کیے ہر جگہ آپ کو بہترین انسانوں کا گلدستہ ملا۔ کسی کلب کی ممبر شپ کے دوران بنائے ہوئے دوست، غرض وہ تمام لوگ، دوست اور رشتہ دار، ان کی ایک لسٹ بنائیں۔

آپ نے لسٹ بنائی اس میں 50 لوگوں کے نام آگئے۔ عید کے تین دن ہیں۔ شیڈیول بنائیں۔ پہلے دن 10 لوگوں کو اور باقی دو دن 20-20 لوگوں کو فون کریں یا وائس میسج بھیجیں۔

یاد رکھیں ٹیکسٹ میسج سے وہ بات پیدا نہیں ہوتی اور ہر شخص کے لیے مختلف وائس نوٹ ہو جس میں ماضی کی باتوں کا حوالہ دیا گیا ہو۔

***

عید کے دن کا اگلا کام خوش رہنا ہے۔

عید برکت کا دن خوشیاں بانٹنے کا دن اور اپنی انرجی کو بڑھانے کا ایک بہت بڑا سورس۔ لیکن عید آنے سے پہلے آپ نے اپنی جیب کو دیکھا تو وہ خالی ہے۔ اس بار بجلی کا بل بھی زیادہ آگیا ہے۔ پروموشن بھی نہیں ہوئی۔ ہر سال عید پر ملنے والا بونس بھی اس سال نہیں ملا۔ گھر میں بچے بیمار ہیں۔ ابا جی کی دوائیوں کا خرچہ بھی بڑھتا جا رہا ہے۔ آپ سٹوڈنٹ ہیں امتحان قریب آگئے ہیں۔

اس سال بھی آپ کا ڈھنگ کا رشتہ نہیں ہوا۔ اپنی آئیڈیل جاب آپ کے ہاتھ آتے آتے رہ گئی۔ غرض مسائل کا ایک انبار ہے جس کے اندر آپ پھنسے ہوئے ہیں اور آپ نے اپنے آپ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس عید پر تو پرابلمز نے مجھے گھیرا ہوا ہے۔ اس عید کو گھر پر سو کر سادگی سے سستی کے ساتھ گزارتا ہوں اور اگلی عید تک جب میرے زیادہ تر مسئلے حل ہو جائیں گے پھر میرا سٹائل انرجی اور سیلیبریشن دنیا دیکھے گی۔

میرے دوستو! یہ وہی گفتگو ہے جو پچھلے کئی سالوں سے آپ اپنے ساتھ کرتے آ رہے ہیں وہ عید جس میں آپ کی زندگی میں مسائل نہ ہوں کبھی بھی نہیں آئے گی۔ آپ کی زندگی کی سب سے زیادہ انجوائے کرنے والی عید یہی ہے۔ جو آپ کی منتظر ہے۔ اپنےآپ کو دھوکہ دینا بند کریں اور بھرپور انرجی کے ساتھ اس دن کو سیلیبریٹ کریں۔

جی ہاں عید کا دن خوش ہونے کے فن کو سیکھنے کا نام ہے۔ اس کی تیاری آپ نے آج سے شروع کرنی ہے۔

اک دن رہیں بسنت میں
اک دن جئیں بہار میں

اک دن پھریں بے انت میں
اک دن چلیں خمار میں

دو دن رکیں گرہست میں
اک دن کسی دیار میں

(منیر نیازی)

صرف ایک دن ہی کافی ہوتا ہے۔ اگر اس ایک دن میں آپ کچھ ان دیکھے سپنے دیکھ لیں، کسی عشق خاص کا زرد چہرہ دیکھ لیں وہ جو گمان میں بھی نہ تھا اسے حقیقت کے روپ میں دیکھ لیں۔ ننکانہ شہر کے شاعر رائے محمد خان ناصر نے کیا خوب کہا ہے۔۔

خوشیاں نوں جے جینا آکھاں
ہک دو سال نیں لوکی جیندے

***

عید کے دن اپنے آپ کو معاف کرنا سیکھیں۔

اپنی ڈائری سے بہت ہی خوبصورت بات مل گئی "حتی کہ ایک فلائٹ بھی زیادہ لوڈ کے ساتھ پرواز نہیں کر سکتی"۔

آپ کب تک ماضی کی یادوں کی بھاری بھرکم گٹھڑیاں اٹھا کر پھرتے رہیں گے آپ کسی شخص سے اس عید پر معافی مانگنا چاہ رہے ہیں لیکن جانےکا، فون کرنے کا یاوائس نوٹ بھیجنے کی ہمت آپ میں نہیں ہے تو نہ جائیں۔ اپنے گھر پر بیٹھے بیٹھے اس شخص سے اور اللہ تعالی سے معافی مانگ لیں اس کے بارے میں دل میں اچھا گمان رکھیں آپ کی پازیٹو انرجی اپنا کام شروع کر دے گی اور جب انرجی کا ذخیرہ کچھ ہفتوں میں بڑھ جائے تو اسے فون بھی کر لیں یہ آسان کام آپ نے آج ہی کرنا ہے۔

کالم کا یہ والا حصہ خاص خواتین کے لیے ہے۔ ہمارے معاشرے میں مرد کوئی غلطی کرتا ہے تو اسے قبول کر لیا جاتا ہے باپ جانتا ہے کہ میرا بیٹا لنگوٹ کا کچا ہے بڑا بھائی بھی یہ بات جانتا ہے لیکن یہ کہہ کر برداشت کیا جاتا ہے کہ وقت آنے پر وہ یہ کام چھوڑ دے گا۔ یہی نادانی اگر کوئی خاتون کرے تو معاشرے تو دور کی بات وہ خاتون اپنے آپ کو معاف کرنے کو تیار نہیں ہوتی۔ ایسے ڈپریشن کے کیسز میرے پاس آتے ہیں۔

اس عید پر اپنے آپ سے بات کریں اپنے آپ کو بتائیں کہ نادانی میں مجھ سے یہ فعل سرزد ہوگیا ہے۔ اللہ تعالی سے اس کی معافی مانگیں اور پھر اپنے آپ کو بھی معاف کر دیں اپنے دماغ کی سکرین سے اس میموری کو ڈیلیٹ کر دیں اور ایک نئی زندگی شروع کریں اپنے شوہر سے وفادار رہیں۔ اور کبھی بھول کے بھی اس بات کا تذکرہ دنیا کے کسی بھی شخص سے نہ کریں۔

پرانی کہاوت ہے، ہر وہ راز جو دو سے تجاوز کر جائے پھیل جاتا ہے۔

پوچھا گیا دو سے کیا مراد ہے تو جواب آیا دو سے مراد دونوں ہونٹ ہیں۔

"جب آدمی کا سینہ اپنے راز کے لیے تنگ پڑ جائے تو اس شخص کا سینہ جس سے وہ یہ راز سپرد کر رہا ہے زیادہ تنگ ہوگا"۔

***

عید کا دن خوش رہنے اور خوشیاں بانٹنے کا دن ہے۔

مشہور ٹرینر عارف انیس یاد آگئے۔ کہتے ہیں

"دئیر از اے سیزن فار ایوری تھنگ۔

نماز کی طرح محبت کا بھی ایک وقت ہے۔ جب سب کچھ چھوڑ کر صرف محبت کرنی چاہیے۔ محبت کو اس کے جائز لمحے اور جائز وقت پر لوٹانا ہی اس کا حق ہے۔ محبت کا اصل لمحہ بیت جائے تو جذبات کھنڈر ہو جاتے ہیں۔ کھنڈروں میں کبھی بھی چاہت کے پھول نہیں اُگتے"۔

محبت اپنا خراج مانگتی ہے۔ محبت کو پوری توجہ کے ساتھ اس کا خراج اسی وقت ادا ہونا چاہیے کہ محبت کی تو ویسے بھی قضا نہیں ہوتی۔

یہی دن ہیں محبت کے
یہی موسم ہے ملنے کا

یہ دن گزرے تو پھر تیرا
سراپا کون دیکھے گا

عید مبارک

About Muhammad Saqib

Muhammad Saqib is a mental health consultant who has been working in the fields of hypnotherapy, leadership building, mindfulness and emotional intelligence for over ten years. Apart from being a corporate trainer, he is involved in research and compilation and documenting the success stories of Pakistani personalities in the light of Mindscience. Well-known columnist and host Javed Chaudhry is also a part of the trainers team.

Check Also

Musbat Tabdeeli K Liye Zero Banen

By Asif Ali Yaqubi