Sunday, 22 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Muhammad Saqib
  4. Disable Logon Ke Liye Jobs Ke Mawaqe (2)

Disable Logon Ke Liye Jobs Ke Mawaqe (2)

ڈس ایبل لوگوں کے لیے جابز کے مواقع (2)

کالم کے پہلے حصے میں ہم نے جانا کہ ڈس ایبل لوگوں میں کام کرنے کا زبردست پوٹینشل موجود ہے۔ نیشنل بینک کے سینیئر ہیومن ریسورس ونگ ہیڈ ڈاکٹر ثقلین شیر سے ملاقات کے دوران کی ہوئی گفتگو سے کالم کے اس حصے کو شروع کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "ٹیکسٹائل ملز میں کچھ شعبے ایسے ہوتے ہیں جہاں مشینوں کا بے پناہ شور ہوتا ہے یونس ٹیکسٹائل کی ویژنری ٹیم نے ایسی جگہوں پر سماعت سے محروم لوگوں کو رکھا ہوا ہے اور وہ نارمل لوگوں سے کئی گنا بہتر پرفارمنس دے رہے ہیں۔

اللہ تعالیٰ کی رضا پر راضی یہ لوگ سخت محنت سے اپنی قسمت بنا رہے ہیں۔

مشہور صوفی شاعر شاہ حسین نے ان الفاظ میں اس کیفیت کو بیان کیا:

مینڈی جان

جو رنگے سو رنگے

مستک جنہاں دے پئی فقیری، بھاگ تنہاں دے چنگے

سرت دی سوئی پریم دے دھاگے، پیوند لگے ست سنگے

کہے حسین فقیر سائیں دا، تخت نہ ملدے منگے

مالک، تو میری زندگی جس رنگ سے چاہے رنگ دے۔

جن کی قسمت میں فقر ہے وہی بختوں والے ہیں۔

بیداری کی سوئی نے عشق کے دھاگے سے ہمارے کٹے پھٹے جیون کی سچی دھجیوں کو جوڑ دیا ہے۔

حسین اپنے سائیں کا فقیر کہتا ہے، (میدان تو مارنا پڑتا ہے) مانگے تانگے سے تخت کہاں ملتے ہیں۔

ڈاکٹر ثقلین نے بتایا کہ پرائیویٹ سیکٹر میں ڈس ایبل لوگوں کے لیے ملازمت کا دو فیصد کوٹا مخصوص ہے اور یہ تمام کمپنیز کے لیے ہے اب آپ اندازہ کریں کہ صرف جہانگیر صدیقی گروپ میں 20 ہزار سے زائد لوگ کام کرتے ہیں ٹی سی ایس ہاشو گروپ، ایف ایف سی اینگرو، نشاط گروپ، بحریہ ٹاؤن، سیمنٹ اور شوگر ملز، تمام بڑے بینکس۔

ہاؤس آف حبیب یونی لیور اور دیگر کارپوریشنز میں ملازمین کی تعداد لاکھوں میں ہے اور دو فیصد کے لحاظ سے ہزاروں جابز کی گنجائش موجود ہے۔

وفاقی اور صوبائی گورنمنٹ کی بات کریں تو وہاں بھی دو سے پانچ فیصد کا کوٹا موجود ہے بڑے اداروں کی بات کریں تو واپڈا، ریلوے، ہائی کورٹ آف پاکستان، نیب، نیشنل ہائی وے اتھارٹی، پولیس، آرمی، بلدیہ، واٹر اینڈ سیورج اتھارٹی، پاکستان پوسٹ آفس، کسٹمز اور ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹس میں لاکھوں لوگ کام کر رہے ہیں اور ڈس ایبل لوگوں کے لیے ہزاروں جابز دستیاب ہیں۔

پیپل وِد ڈِس ایبیلیٹیز نیٹ ورک (پاکستان) People with Disabilities Network (Pakistan) کے نام سے قائم ادارہ وہ لوگ جو ڈس ایبل ہیں، ان کے لیے بھرپور طریقے سے کام کر رہا ہے۔ ڈس ایبل افراد اس لنک پر جا کر ملازمتوں کے لیے درخواست دے سکتے ہیں"۔

https: //pwds-network.net/node/13

ہر روز تھوڑا تھوڑا عمل اور صبر، کامیابی آپ کی منتظر ہے

دیر کی معذرت
سحرہوں میں

مجھ کو پڑتی ہے
رات رستے میں

اب تک کی گفتگو سے ہم نے سمجھا کہ ڈس ایبل لوگ کام کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں اور مارکیٹ میں مواقع موجود ہیں تو پھر زیادہ تر ڈس ایبل لوگ بےروزگار کیوں ہیں؟ ایک شخص کو کسی مقام تک پہنچنے کے لیے کن خوبیوں کو اپنے اندر پیدا کرنا چاہیے۔

حضرت موسیؑ کے مشہور واقعے سے اس فلسفے کو سمجھتے ہیں۔ قرآن و حدیث میں بیان کردہ اس واقعہ کا مفہوم کچھ اس طرح ہے حضرت موسیؑ اپنا شہر چھوڑ کر ایک نئی جگہ پر آتے ہیں تو ایک جگہ پر دیکھتے ہیں کہ ایک کنویں پر کچھ نوجوان پانی بھر رہے ہیں اور کچھ بچیاں اس انتظار میں ہیں کہ جب وہ نوجوان پانی بھر کر فارغ ہو جائے تو اس کے بعد ہم بھی جا کر پانی بھریں حضرت موسیؑ بچیوں کو کنویں سے پانی بھرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں اور وہ بچیاں گھر جا کے اپنے والد سے اس واقعے کا تذکرہ کرتی ہیں ان کے والد بھی اپنے وقت کے نبی حضرت شعیبؑ تھے پھر بڑی بیٹی کہتی ہے ابا جان کیوں نہ ہم اس نوجوان کو اپنے گھر ملازم رکھ لیں تو حضرت شعیبؑ تعحجب سے کہتے ہیں کہ بیٹی آپ نے ایک اجنبی نوجوان کو گھر پر ملازم رکھنے کا فیصلہ کیسے کر لیا بیٹی نے جواب دیا وہ قرآن مجید میں آتا ہے جس کا مفہوم ہے کہ وہ نوجوان "قوی" اور "امین" ہے۔

قرآن مجید کی اس آیت میں ہیومن ریسورس کا پورا فلسفہ بیان کر دیا گیا اگر آپ کسی کمپنی میں جاب حاصل کرنا چاہتے ہیں تو سب سے پہلے آپ کو قوی ہونا چاہیے اس دور کا قوی جسمانی طور پر مضبوط شخص ہوتا تھا آج کے دور میں اس کو سکل سیٹ کہا جاتا ہے یعنی جس جاب کے لیے آپ اپلائی کر رہے ہیں اس کام میں آپ کو مہارت ہونی چاہیے اور اس کے بعد ایمان داری آتی ہے کمٹمنٹ، وقت کی پابندی، سچ بولنا، دھوکہ نہ دینا، لسانیت اور قومیت سے دور رہنا اس کا حصہ ہے۔

اب ڈس ایبل لوگوں سے سوال ہے کہ آپ میں یہ دونوں صفات موجود ہیں زیادہ تر لوگ "امین" ہوں گے ایمانداری سے کام کرنے کا وصف ان میں موجود ہوگا لیکن کیا وہ قوی بھی ہیں، سب سے پہلے نمبر پر ان کی کوالیفیکیشن اس جاب کے مطابق ہے کوئی کام انہیں آتا ہے یا مجبوری کا رونا روتے رہتے ہیں میری ریسرچ نے بتایا کہ ڈس ایبل لوگوں کے لیے جابز موجود ہیں لیکن اس اہلیت کے لوگ مارکیٹ میں موجود نہیں ہیں سپیشل بچوں کے والدین کا فرض بنتا ہے کہ اپنے بچوں کو چھپانے کی جگہ انھیں سکل سکھائیں باقاعدہ ڈگریاں ان کے پاس ہوں اور ڈگری نہ ہو تو کوئی اور مہارت سیکھ کر کام شروع کیا جائے آن لائن اور اپنے گھر پر بیٹھ کر کام کرنے کے وسیع مواقع موجود ہیں آپ نادرا کے آفس جا کر اپنے آپ کو بحثیت ڈس ایبل پرسن رجسٹر کروائیں ایک خصوصی سرٹیفیکیٹ آپ کو ملے گا جس کو استعمال کرکے آپ ریلوے، پی آئی اے اور دیگر جہگوں پر خصوصی ڈسکاؤنٹ حاصل کر سکتے ہیں آج سے ہی اپنے اوپر کام کرنا شروع کریں جیسا کہ بیان کیا کہ مواقع موجود ہیں ان سے فائدہ اٹھانے والے لوگ موجود نہیں۔

ڈس ایبل لوگوں کے دل محبت سے معمور ہوتے ہیں، ان کے لیے امجد اسلام امجد کی یہ نظم

محبت ایسا نغمہ ہے

ذرا بھی جھول ہے لَے میں

تو سُر قائم نہیں ہوتا

محبت ایسا شعلہ ہے

ہوا جیسی بھی چلتی ہو

کبھی مدھم نہیں ہوتا

محبت ایسا رشتہ ہے

کہ جس میں بندھنے والوں کے

دلوں میں غم نہیں ہوتا

محبت ایسا پودا ہے

جو تب بھی سبز رہتا ہے

کہ جب موسم نہیں ہوتا

محبت ایسا دریا ہے

کہ بارش روٹھ بھی جائے

تو پانی کم نہیں ہوتا

**

پسِ تحریر: اس کالم کے فیڈ بیک کی روشنی میں مزید ریسرچ کرکے اس کا اگلا پارٹ آپ کی خدمت میں پیش کیا جائے گا۔

About Muhammad Saqib

Muhammad Saqib is a mental health consultant who has been working in the fields of hypnotherapy, leadership building, mindfulness and emotional intelligence for over ten years. Apart from being a corporate trainer, he is involved in research and compilation and documenting the success stories of Pakistani personalities in the light of Mindscience. Well-known columnist and host Javed Chaudhry is also a part of the trainers team.

Check Also

Imran Ko Kon Bacha Sakta Hai?

By Najam Wali Khan