Aap Ne Pakistan Ko Kya Diya (2)
آپ نے پاکستان کو کیا دیا (2)
روٹری کلب کراچی کی پریزیڈنٹ نازنین سہیل کی زندگی کی ہمہ جہت داستان کو آگے بڑھاتے ہیں اپنے بچوں سے سوال پوچھتی ہیں اپنے ملک پاکستان کے لیے کیا کیا آپ نے؟ ہر ماں کو یہ سوال اپنے بچے سے پوچھنا چاہیے۔
کہتی ہیں جب میرے بچوں کی انرجی اور مورال ڈاؤن ہو جاتا ہے تو انہیں نماز کی طرف راغب کرتی ہوں۔ فرض نمازوں کے ساتھ تہجد کی نماز سکون قلب کا ذریعہ ہے اور تلاوت قران مجید ترجمے کے ساتھ گویا زندگی گزارنے کا آئین ہے۔ دین اور دنیا کا یہ حسین امتزاج کامیابی کی چمک لیے ان کے بچوں کے چہروں پر نظر آتا ہے۔
روٹری کلب کے پلیٹ فارم سے پلانٹیشن مہم کے بارے میں بھرپور آ گاہی فراہم کی گئی۔ اس پروگرام کے تحت شہر کے مختلف حصوں میں ہزاروں درخت لگائے گئے۔
دعائے خیر مانگی تم نے یا صدقہ دیا ہے؟ کبھی پیڑوں کو گھر کے فرد کا درجہ دیا ہے؟
گورنمنٹ ٹیچرز کی Capacity Building پر کام کیا گیا مختلف ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر انہیں جدید ٹولز کے بارے میں آگاہی فراہم کی گئی۔ کراچی کے منتخب پائلٹ سکولز میں یہ ٹریننگز کروائی جا رہی ہیں۔ یہی ٹیچرز ہزاروں بچوں کی تربیت کا ذریعہ بنیں گی۔
چھوٹی صنعتوں کو فروغ دینے کے لیے مختلف صنعتی ایگزبیشنز کروائی گئی۔ سندھ کے چھوٹے شہروں سے اپنے گھروں میں مختلف چیزیں بنانے والی خواتین نے ان میں شرکت کی۔ ان کے کام کی پذیرائی دیکھنے کے قابل تھی کیونکہ ان کی پروڈکٹس میں مہارت کے ساتھ محبت کا انمول رشتہ بھی بندھا ہوا تھا۔
خواتین کی صحت کی بہتری کے لیے بہت بڑے پیمانے پر کام کیا جا رہا ہے۔ نازنین سہیل نے فیملی لائف کو بہتر بنانے کے لیے برداشت کی اہمیت پر زور دیا۔ پلٹ کر جواب نہ دینا خاموشی اختیار کر لینا، بہت سے مسائل کو شروع ہونے سے پہلے ہی ختم کر دیتا ہے۔ جیسے وہ پیغام دے رہی ہوں۔
خاموشی کا ادب کرو
یہ آوازوں کی مرشد ہے
جنسی ہراسمنٹ کے نازک پہلو پر کام کر رہی ہیں۔ کہتی ہیں ایسے کسی بھی مسئلے کی صورت میں بات کرنے کی ضرورت ہے اندر ہی اندر گھٹتے رہنا، بلیک میل ہونا، جیسے طرز عمل سے اس مسئلے سے چھٹکارا نہیں پایا جا سکتا۔ دلچسپ بات یہ بتائی کہ مردوں کی بہت بڑی تعداد کو بھی جنسی ہراسانی کا سامنا ہے۔ میں نے پوچھا اگر کوئی شخص اس مسئلے کا شکار ہو جائے تو وہ کیا کرے۔ جواب دیا
(1) جو شخص آپ کو پریشان کر رہا ہے اس کا نمبر سوشل میڈیا لنک وغیرہ پر اسے فورا بلاک کیا جائے۔
(2) اس کے لنک کے ذریعے بننے والے دوستوں کو بھی بلاک کیا جائے۔
(3) اس کے رابطہ کرنے کی صورت میں جواب نہ دیا جائے۔
(4) اس کے ناشائستہ پیغامات محفوظ رکھے جائیں تاکہ متعلقہ فورم پہ پیش کیے جا سکیں۔
(5) آپ گورنمنٹ کے ادارے سندھ محتسب سے رابطہ کرکے مکمل رازداری کے ساتھ اپنے مسئلے کو حل کر سکتے/ سکتی ہیں۔
Camp Office: 2B, Block-A, S.M.C.H.S, Karachi
021-99333470-71 E-Mail: [email protected]
http: //www.sindhwomenharassment.org/
اپنے سرکل سے ہی نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کی کامیابی کی حوصلہ افزا باتیں بیان کیں۔ سکل سیٹ کی اہمیت پر زور دیا۔ پھر سے فیملی بانڈنگ کی بات کی اور کہا کہ ہمارے گھر میں سوال پوچھنے کا کلچر ہے۔ ہر بچہ بڑا اپنے دل کی بات آسانی سے کر سکتا ہے۔ یہ اجتماعی انرجی کسی خاندان کی کامیابی کی ضامن ہوتی ہے۔
نازنین سہیل کے AURA میں سرخ رنگ نمایاں طور پر نظر آیا جو ان کے کام سے عشق اور روحانیت میں ان کی دلچسپی کو ظاہر کرتا ہے۔
مستقبل کے منصوبوں میں خواتین کے لیے بالخصوص مختلف شعبوں میں کام کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔ جس میں مینٹل ہیلتھ بھی شامل ہے۔
کہتی ہیں اپنے آپ سے کچھ سوال کرنے کی ضرورت ہے۔
کیا پچھلے پانچ سالوں میں میں نے تحمل اور برداشت کا استعمال سیکھا؟ کیا میں اپنے بڑوں کا احترام کرتی ہوں، کیا تعلیم اور ڈگریوں نے میری شخصیت میں کوئی اچھائی پیدا کی؟
آخر میں مائنڈ سائنسز کی ایک Affirmation پر زور دیا "میرا خاندان میرے لیے محبت، تعاون اور ہم آہنگی کا ذریعہ ہے۔ ہم محبت اور اعتماد کے رشتے میں بندھے ہوئے ہیں اور ہماری محبت روز بروز مضبوط ہوتی جا رہی ہے"۔
فیملی بانڈنگ بڑھانے کے لیے اس Affirmation کو ہر روز دہرائیں اور تصور میں اپنے آپ کو اپنی فیملی کے ساتھ بہترین ٹائم گزارتے ہوئے دیکھیں۔
نازنین سہیل کے ساتھ ویژن اور بڑے خوابوں کا یہ سفر ابھی جاری ہے
رات پر فتح تو پاتا نہیں یہ چراغ
کم سے کم رات کا نقصان بہت کرتا ہے