Haqiqi Absolutely Not
حقیقی ایبسلوٹلی ناٹ
قومی اسمبلی میں امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کیخلاف قراردادپیش کی گئی جسے بھاری اکثریت سے منظور کرلیا گیا۔ قرارداد میں کہا گیا کہ یہ ایوان امریکی ایوان میں منظور ہونے والی قرارداد کا نوٹس لے رہا ہے، اور یہ کہ 8 فروری کو منعقد ہونے والے انتخابات میں کروڑوں پاکستانیوں نے ووٹ دیے، پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت غیر مناسب ہے، حکومت پاکستان اور امریکا کے تعلقات کو مضبوط بنانے میں کردار ادا کرے۔
امریکی قرارداد پر اظہار افسوس کیا اور کہا کہ امریکی قرارداد مکمل طور پر حقائق پر مبنی نہیں۔ قرارداد میں کہا گیا کہ پاکستان ایک آزاد اور خود مختار ملک ہے، پاکستان اپنےاندرونی معاملات میں مداخلت برداشت نہیں کرے گا۔ امریکی ایوانِ نمائندگان کی قرارداد واضح طور پر پاکستان کے سیاسی اور انتخابی عمل سے نابلد ہونے کی عکاسی کرتی ہے۔
امریکا اور عالمی برادری غزہ اور کشمیر میں مظالم کا نوٹس لے، امریکی کانگریس کو غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر توجہ دینی چاہیے، امریکی کانگریس کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر توجہ دینی چاہیے، ایوان چاہتا ہے کہ پاک امریکا تعلقات باہمی احترام پر مبنی ہوں۔ پاکستانی حیرت زدہ رہ گئے جب اپوزیشن ارکان نے شائستہ پرویز ملک کی جانب سے امریکہ مخالف قرارداد کی شدید مخالفت کی۔
سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے ایوان میں شدید نعرے بازی کی اور احتجاجا نشستوں پر کھڑے ہوگئے، سائفر سائفر اور شیم شیم کے نعرے لگاتے ہوئے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر ایوان میں اچھال دیں۔ حیران کن طور پر امریکی پارلیمنٹ میں منظور کی گئی قرارداد پر امریکی نمائندگان سے زیادہ لڈیاں پاکستان تحریک انصاف کے قائدین نے ڈالی ہوئی ہیں۔ ساڑھے پانچ سال صدارتی محل میں سرکاری روٹیاں توڑنے والے سابقہ سپریم کمانڈر جناب عارف علوی نے امریکی ایوان نمائندگان کی قراداد کا خیرمقدم کیا اس موقع پر ان کا بس نہیں چل رہا تھا ورنہ امریکہ زندہ باد کے نعرے ضرور مارتے۔
بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ امریکی قرار داد کو امریکی حکومت کی مداخلت نہیں کہا جاسکتا۔ سبحان اللہ کیا ہی کہنے۔ یعنی اپنے دور حکومت میں امریکی عہدیدار کی پاکستانی سفیر سے کی گئی گفتگو اور سائفرکے بعد چلنے والے ڈرامہ کو ابھی تک کوئی پاکستانی بھول نہیں پایا۔ جناب عمران احمد خان نیازی کے غیر ملکی ٹی وی چینل پر انٹرویو کے دوران کہے گئے اک جملہ "ایبسلیوٹلی ناٹ" کو پی ٹی آئی نے ایسے کیش کروایا جیسا کہ ورلڈ وار تھری جیت لی گئی ہو۔ ہم کوئی غلام ہیں، جو امریکہ کہے گا وہ مان لیں؟
امریکی غلامی نامنظور اس طرح کے دلفریب نعروں سے اپنے حمایتی افراد کا خون گرمایا۔ ابھی تک پی ٹی آئی قائدین اور کارکنان پی ڈی ایم حکومتوں کے دونوں ادوار کو امریکی حمایت یافتہ امریکی کٹھ پتلی حکومت قرار دیتے ہیں۔ یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ اسی امریکہ جسکی مخالفت کے نام پر آپ جلسے جلوس نکالتے ہیں۔ ریاستی اداروں کے سربراہوں کو میر جعفر میر صادق کے القابات سے نوازتے رہے۔ گاڑیوں کے پیچھے امریکی غلامی نامنظور، ایبسلیوٹلی ناٹ، ہم کوئی امریکی غلام ہیں وغیرہ کے دلفریب و جذباتی نعرے تحریر کرتے ہیں، آج اسی امریکہ کی پاکستان مخالف خلاف قرارداد کے حق میں کود پڑتے ہیں۔ یہ وہی امریکہ ہے جو ابھی تک غزہ میں ہزاروں فلسطینی مسلمانوں کی شہادت پر آنکھیں بند کرکے خاموش تماشائی بلکہ دل کھول کر اسرائیل کی مالی و فوجی امداد کررہا ہے۔
امریکہ کو لگتا ہے کہ غزہ کے مسلمانوں نے اسرائیل پر بہت ظلم کیا ہے اور وہی امریکہ پاکستان میں پی ٹی آئی کے لئے پریشان ہے، یہ بات ہر پاکستانی کو سوچنے کی اشد ضرورت ہے۔ پاکستانی عوام خصوصا پی ٹی آئی حمایتی افراد کو یہ بات ضرور سوچنی چاہیے کہ قرارداد پیش کرنے والے رُکن کانگریس رچرڈ میک کارمک موصوف وہی ہیں جن کو غزہ میں شہید ہونے والے ہزاروں فلسطینیوں کی دادرسی کی بجائےSTAND WITH ISRAELکے نعرے بلند کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
امریکہ بہادر کی پاکستان اور دیگر ممالک میں جمہوریت کے لئے تڑپ کا اندازہ صرف اسی بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ امریکہ بہادر کو غیر منتخب آمروں کیساتھ دہائیوں تک چلنے میں کوئی پریشانی لاحق نہیں ہوتی مگر جیسے ہی جمہوری ادوار شروع ہوتے ہیں انہیں چند ماہ کے اندر انسانی حقوق، آزادی رائے اور جمہوری اقدار کی فکر لاحق ہوجاتی ہے۔ اس وقت پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کو متحد ہوکر امریکہ کو بھرپور جواب دینا چاہیے تھا۔ کاش پی ٹی آئی اس موقع پر پاکستانی قرارد کی حمایت کرتی اور کہتی ہے ہم پاکستانی سب ایک ہیں ہمارے باہمی اختلافات کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ کوئی بیرونی طاقت ہمارے اندرونی معاملات میں ٹانگ اڑائے۔ یقین مانیں اس بات پر پی ٹی آئی کے قد کاٹھ میں مزید اضافہ ہوجانا تھا۔
بطور قانون و سیاست کے طالب علم مجھے یہ بات کہنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہورہی ہے کہ میں یہ کہہ سکوں کہ گذشتہ روز پاکستانی پارلیمنٹ نے جس انداز سے امریکی پارلیمنٹ کی قرارداد کا رد کیا ہے یہ ہے حقیقی ایبسلیوٹلی ناٹ۔ ورنہ ہم نے تو ماضی میں کئی طاقتور حکمرانوں کو امریکہ بہادر کے سامنے ڈھیر ہوتے دیکھا ہے۔ پاکستانی پارلیمنٹ زندہ باد