Wednesday, 27 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Muhammad Ali Ahmar
  4. Adbi Adalat

Adbi Adalat

ادبی عدالت

یہ ادب کی عدالت ہے، وکالت جس کی چھیاسٹھ علمی و ادبی وکلا نے کی ہے، مقدمہ تصوف کا پیش کیا گیا ہے، مدعی جس کا اشتیاق احمد نوشاہی ہے اور قاضی کی کرسی پر قاری براجمان ہے۔

جیسا کہ میں پہلے اپنی ایک ویڈیو میں کہہ چکا ہوں کہ 2008 سے 2016 تک میں تصوف کی نہ صرف بہت کچھ کتابیں پڑھ چکا تھا، بلکہ بہت سے بزرگان دین کی نجی محافل میں شامل ہونے کا بھی مجھے شرف حاصل رہا۔ اسی دوران میری مصنف سے بھی اللہ یاری رہی اور ہر ملاقات میں تصوف کے مختلف نکات زیر بحث رہتے۔ اب جب میں نے آپ سے "وسیلہ" کی بابت دریافت کیا تو آپ نے مجھے ایک رسالہ بنام، "کشف الاسرار و اعمال الابرار مولف رعنا رامپوری" عنایت فرمایا، جس میں قرآن و حدیث کی روشنی میں وسیلہ کے اوپر مدلل بحث کی گئی ہے۔ بڑی بڑی کتابوں میں ایسے نکات مجھے نہیں ملے، جو سکون اس چھوٹے سے رسالے نے عطا کیا۔

پھر اس کے بعد جب مصنف کی پہلے کتاب "مخزن برکات" میری نظر سے گزری تو اس نے بھی تصوف کے حوالے سے بہت کچھ تشفی فرمائی کیونکہ اس میں خطہ پوٹھوہار کے ایک مشہور صوفی میاں برکت حسین کی زندگی کے مخفی گوشوں پر سے پردہ اٹھایا گیا تھا۔ جن کی ساری زندگی "شریعت و تصوف" کی آئینہ دار تھی۔

اب اگر اس کتاب کی بات کی جاۓ تو اس کتاب میں وہ تمام تبصرے موجود ہیں۔ جو پورے پاکستان سے علمی و ادبی لوگوں نے مصنف کی کتابوں پر لکھے۔ جس میں نہ صرف آپ کی کتابوں پر بحث کی گئی ہے، بلکہ تصوف کے مختلف نکات پر سیر حاصل بحثیں بھی اس کتاب کا حصہ ہیں۔ جو کہ یقیناً قارئین کے ذوق کی آبیاری کریں گی۔

تصوف کے راہیوں سے میری گزارش ہے کہ پہلی ہی فرصت میں اس کتاب کو پڑھیں اور دین کی اس مردہ ہوتی شاخ کو دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑا کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔

Check Also

Bushra Bibi Hum Tumhare Sath Hain

By Gul Bakhshalvi