Wednesday, 27 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Mishkat Fatima
  4. Socialism Aur Islam

Socialism Aur Islam

سوشلزم اور اسلام

بلاشبہ زیرِ نظر تحریر محض تعارفی اور سطحی ہے لیکن یہ قاری کو "نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن پاکستان" اور "اسلام" کے درمیان مماثلتوں کو سمجھنے میں مدد دے سکتی ہے۔

پاکستان میں اِس وقت بائیں بازو کی مختلف جماعتیں مصروفِ عمل ہیں، جیسا کہ PRSF، PSC، RSF اِسی طرح بائیں بازو کی ایک انقلابی تنظیم "این ایس ایف پاکستان" بھی ہے۔ جو خالصتاً محنت کش طبقات کے طلباء کی تنظیم ہے۔ یہ تنظیم پاکستان کے محکوم طبقات یعنی کسان، مزدور، فیکٹری ورکرز، بھٹہ مزدوروں اور محنت کش خواتین کی نا کروں بیاں حالتِ زندگی کو بدلنے کے لیے جدوجہد کی ایک علامت ہے۔ یہ اپنے نظریات میں مارکسز، لینن ازم اور اُس سے بھی بڑھ کر ماؤو ازم پر یقین رکھتی ہے۔ اور پاکستان کے گوناگوں حالات میں تغیر بذریعہ "انقلاب" (کمیونزم) میں مضمر سمجھتی ہے۔

یہ سمجھتی ہے کہ ذرائع پیداوار اور وسائل کی منصفانہ تقسیم ہونی چاہیے۔ برابری کی بنیاد پر دولت کی تقسیم ہونی چاہیے۔ Equal distribution of" "wealth and resources۔ نجی ملکیت کو ختم کرتے ہوئے اشتراکیت کو پیمانہ بنایا جانا چاہیے۔ جو پاکستان کو صحیح معنوں میں آزاد اور خودمختار ریاست بنانے کے لیے سرگرماں ہے۔ جو محکوم اقوام کے استحکام کے لیے کوشاں ہے۔ جو معاشرے سے طبقات کے خاتمے کے لیے سرگرداں ہے۔ اور ایک ایسے معاشرے کا قیام عمل میں لانا چاہتی ہے جس میں طبقات کا وجود ہی نا ہو۔

امیر غریب۔ گورے کالے، مالک مزارع، حاکم محکوم اور بادشاہ رعایا کا تصور ہی نا ہو۔ سب برابری کی بنیاد پر اپنی ضروریاتِ زندگی پوری کریں۔ نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن پاکستان چونکہ ماؤو ازم پر یقین رکھتی ہے اِس لیے نچلے طبقات میں اُتر کر عوام سے عوامی لہجے اور انداز میں عوام کے تربیت کرنے اور عوام کو آپس میں جوڑ کر منظم کرنے میں بھی یقین رکھتی ہے۔ Concept of Class" "Struggle۔ اور پاکستان کو سامراجی طاقتوں کے تسلط سے آزاد کرانا چاہتی ہے۔ اور چاہتی ہے کہ اقتدار حکمران، جرنیل شاہی، بڑے بڑے سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کے ہاتھوں سے نکل کر نچلے اور محنت کش طبقات یعنی کسانوں، مزدورں، خواتین، حتی کہ ریڑھی بانوں تک منتقل ہو۔ جو کہ یقیناً اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئینی و قانونی مذہب کی بنیادی تعلیمات کے عین مطابق ہے۔

یہ تنظیم جہاں اشتراکیت "Communism" کی بات کرتی ہے وہیں اسلام بھی ہمیں مساوات کا درس دیتا ہے۔ جہاں یہ نجی ملکیت کی بجائے مشترکہ ملکیت پر زور دیتی ہے وہیں اسلام بھی مواخات (جو کہ رشتہ ہی اشتراکیت کا ہے) کا علمبردار ہے۔ جہاں یہ نچلے اور محنتی طبقات میں اُتر کر کام کرنے پر یقین رکھتی ہے وہیں ہمیں شارعِ اسلام ﷺ بھی مختلف قبیلوں علاقوں اور لوگوں میں عوامی جدوجہد کرتے دیکھائی دیتے ہیں۔ Concept of" "Organizing جہاں یہ رنگ و نسل، مذہب، قومیت، اور صنفی امتیاز کو بالائے طاق رکھ کر محض انسانی بنیادوں پر حقوق کی فراہمی اور ضروریات کی تکمیل کی بات کرتی ہے وہیں ہمیں پیغمبرِ اسلام کے آخری خطبے میں اِن تمام عوامل سے متعلق راہنمائی بھی ملتی ہے۔ حتی کہ خلفائے راشدین کے ادوار میں بھی مظلوم عوام کے حقوق کو پامال ہونے سے بچایا گیا۔ بلخصوص امیرِ المومنین حضرت علی (علیہ الصلواۃ والسلام) کے عہدِ خلافت میں محکوم و مجبوروں کے معیارِ زندگی میں خاطر خواہ بہتری دیکھائی دیتی ہے۔

اِس سے بھی آگے بڑھتے ہوئے این ایس ایف جہاں پاکستان کی سامراجی تسلط سے آزادی کے لیے کوشاں ہے وہیں ہمیں محسنِ اسلام امام حسین (علیہ الصلواۃ والسلام) کے باطل کے خلاف قیام کی روشن دلیل بھی ملتی ہے۔ جہاں نا صرف مظلوم اور پسے ہوئے طبقات کے لیے آوازِ حق بلند کی گئی بلکہ اپنے نظریات و افکار کا بھی تحفظ یقینی بنایا گیا۔ قیامِ امام حسین اپنے آپ میں تمام انقلابات کے لیے ایک واضح مثال ہے۔ اور امام کی انقلابی جدوجہد ہر انقلابی کے لیے مشعلِ راہ ہے۔

حتیٰ کہ این ایس ایف پاکستان کے علامتی جھنڈا بھی اُنہی دو رنگوں (سیاہ اور سرخ) پر مشتمل ہے جو امامِ عالیٰ مرتبت نے اپنے قیام کے لیے منتخب کیے۔ کیونکہ سیاہ رنگ احتجاج اور سرخ رنگ اُس جدوجہد میں بہت خون کی علامت ہے۔ چونکہ این ایس ایف بھی اپنے وقت کے باطل کے خلاف حق بجانب ہے تو اِس کا علامتی جھنڈا بھی اِنہیں رنگوں کا امتزاج ہونا چاہیے تھا۔ جو کہ ہے بھی۔

الغرض این ایس ایف پاکستان کے نظریات و فکریات اور جدوجہد اپنے آپ میں اسلام سے خاصی مماثلت رکھتے ہیں۔ اور ایسے تمام نظریات جو سوشلزم کو اسلام مخالف سمجھتے ہیں وہ محض بےبنیاد ہیں۔

Check Also

Riyasat Se Interview

By Najam Wali Khan