1.  Home/
  2. Blog/
  3. Mazahir Baig Suto/
  4. Nakami Hatmi Nahi

Nakami Hatmi Nahi

ناکامی حتمی نہیں

آج کی دنیا میں بجلی ہماری زندگی کا حصہ بن چکی ہے اسی بجلی کے بلب کو ٹاممس ایڈیسن نے پانچ ہزار سے زائد کوشش کے بعد ایجاد کیا تھا۔ ایک انٹرویو میں ٹامس ایڈیسن سے پوچھا گیا پانچ ہزار بار ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا آپ کو کیسا محسوس ہوا تھا ٹامس ایڈیسن نے جواب دیا " میں ناکام نہیں ہوا بلکہ پانچ ہزار بار ایسے طریقے سیکھے جس سے بلب نہیں بنتا ہے " انسان ایک یا دو بار ناکام ہونے سے حوصلے پست کر لیےتو کبھی کامیاب نہیں ہو سکتا ناکامی بھی کسی تحفے سے کام نہیں جو انسان کو بہت کچھ سیکھنے پر مجبور کرتی ہے۔

ناکامی ہمیں خود کو سمجھنے کا موقع دیتی ہے مصنفہ بینش جمیل نے اپنی کتاب" زندگی کے انمول سبق "میں Alan Greenspan کا ذکر کرتے ہوئے بیان کرتی ہے، چالیس کی دہائی میں Alan Greenspan نے اپنی پڑھائی ادھوری چھوڑ کر اپنا خوب پورا کرنے کی غرض سے اپنے والدین کے مرضی کے خلاف ایک میوزیکل بینڈ جوائن کیا۔

گلوکاری اور موسیقاری کا ایسے ضرور شوق تھا لیکن یہ اس کی فطرت نہیں تھی۔ ابھی اس کا ٹیلنٹ اتنا بلند نہیں تھا وہ ایسے ایک پروفیشنل کی طرح استعمال کر سکتا۔ جلد اس کے دوسرے ساتھیوں کو بھی علم ہو گیا تھا کہ وہ اپنے دوسرے ساتھیوں کی نسبت اپنے پیسہ بہت اچھے طریقے سے خرچ اور بچت کرتا ہے۔ اسی خوبی کی وجہ سے ان کے ساتھیوں نے ایسے فنانس مینیجر کے طور پر رکھا لیا۔ اپنی اس خوبی کو پہچان کر Alan Greenspan نے اپنا کریئر تبدیل کر دیا۔

ایلن گرین اسپان (Alan Greenspan) ایک امریکی ماہر معاشیات ہے جو متحدہ امریکا کے مرکزی بینک فیڈرل ریزرو کا 1987ء سے 2006ء تک چیئرمین رہا تھا۔ اس عہدہ کی مدت صرف چار سال ہوتی ہے اور گرین اسپان پانچ دفعہ لگاتار اس پر منتخب ہوتا رہا۔

زندگی کی شاہراہ میں کبھی کبھار آپ کی محنت پر قسمت نصیب یا پھر مصلحت حاوی آجاتے ہے اس وقت انسان مایوس ہوجاتا ہے، ناکامی کو حتمی سمجھنے لگتا ہے، مشکلات کا سامنا کرنے کے بجائے اپنی زندگی کو موت کے حوالے کر دیتا ہے۔ شاہد یہی وجہ ہے بچھلےایک مہینے کے اندر سکردو شہرمیں تین خودکشی کے واقعات پیش آئیں ہیں یہ صرف اس مہینے کی بات نہیں ہے اس سے پہلے بھی گلگت بلتستان کے دوسرے علاقوں میں اسی سال ہی ایسے واقعات پیش آتے رہتے ہیں انسان خودکشی اس وقت کرتا ہے جب ناکام ہو جاتا ہے اور ناکامی کا حتمی سمجھنے لگا ہے۔

ہم میں سے اکثر لوگ یہی سمجھتے ہے کہ محنت کے فوراً بعد ہی کامیابی ملتی ہے لیکن زندگی کے اس سفر میں محنت کے بعد مشکالات، روکاوٹیں اور مختلف مصیبتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور انہیں برداشت بھی کرنا پڑتا ہے اس کے بعد کہی جاکے کامیابی ملتی ہے دراصل مشکلات کامبابی کا حصہ ہے۔ انسان ایک یا دو مرتبہ ناکام ہونے کے بعد یہی سمجھاتا ہے کہ اب موقع ختم ہو گیا ہے، اب ممکن نہیں ایسا کبھی نہیں ہوتا ہے کیونکہ زندگی اُس بہتے ہوئے پانی کی مانند ہے جو اپنا راستہ خود بنا لیتا ہے۔ ناکامی کے بعد کبھی راستہ ختم نہیں ہوتے بلکہ نیے راستے کھول جاتے ہے۔

کسی فیلڈ میں ناکامی کے بعد ہم اپنی خامیوں کا موازنہ دوسروں کے خوبیوں کے ساتھ کرنے لگتے ہے پھر خود کو نالایق سمجھنے لگتے ہے ہمیں کبھی بھی اپنا موازنہ کسی سے نہیں کرنا چاہی ہے کیونکہ زندگی ہر شخص کی الگ الگ ہوتی ہے اور ہر شخص اپنے خصوصیات کا مالک ہے۔ بس ناکامی کے بعد انسان نا امید نہ ہو۔

ہم مسلمانوں کے یہاں تو ناامیدی کفر ہے ہر حال میں محنت جاری رکھیں اور اللہ پر بھروسہ رکھیں اللہ کسی کی محنت کو ضائع ہونے نہیں دیتا ہے اللہ تعالیٰ کسی کو مایوس نہیں کرتا ہے بہترین وقت پر نواز دیتا ہے۔

میرے مطابق ناکامی کامبابی کا متضاد نہیں بلکہ کامبابی کا حصہ ہے۔

About Mazahir Baig Suto

Mazahir baig suto is student of LLB in international Islamic university islamabad. He is writing columns since 2020.

Check Also

Punjabi Honarmandi

By Mansoor Nadeem