Aqwam e Muttahida Ki Nakamiyan
اقوام متحدہ کی ناکامیاں
پہلی جنگ عظیم کے بعد لیگ آف نیشن کے نام سے ایک بین الاقوامی گروپ تیار ہوا تھا جس کا مقصد ممالک کے مابین تنازعات حل ہونے سے پہلے ان کے حل ہونے کا ایک ذریعہ تھا دوسری عالمی جنگ کے بعد یہ گروپ ناکام ہوا اور پھر اقوامِ متحدہ کا قیام دوسری عالمی جنگ کے بعد عمل میں آیا۔ اقوامِ متحدہ کو تشکیل دیتے ہوئے اس کے چارٹر میں اس کا جو بنیادی مقصد بیان کیا گیا تھا وہ تھا آنے والی نسلوں کو جنگ کی لعنت سے بچنا اور ایک ایسی فضا قائم کرنا جس میں اجتماعی ترقی کو فروغ ملے اور لوگوں کی معیاری زندگی بلند ہو سکیں۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا اقوامِ متحدہ اپنے مقاصد میں کامیاب رہا؟ کیا اقوامِ متحدہ کے تشکیل کے بعد جنگیں نہیں ہوئی؟
یہ سچ ہے کہ اب تک تیسری عالمی جنگ نہیں ہوئی لیکن سیکڑوں ایسے جنگیں ہوئی جن میں لاکھوں افراد مارے گئے۔آپ کبھی کشمیروں سے یہ سوال پوچھئے کہ کیا اقوامِ متحدہ ایک کامیاب ادراہ ہے تو ان لوگوں کا جواب یقیناً نہیں ہو گا کیونکہ پاکستان انڈیا کی علیحدگی کے بعد سے لے کر اب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہو سکا ہے اسی مسئلہ کی بنیاد پر یہ دونوں ممالک اب تک تین جنگیں لڑ چکی ہے یقیناً مسئلہ کشمیر کے معاملے میں اقوام متحدہ ناکام رہی ہے۔
صرف یہی ایک مسئلہ نہیں جس میں اقوام متحدہ ناکام رہی ہوں مسئلہ فلسطین بھی ابھی تک حل نہیں ہوا 1948 میں اقوام متحدہ نے جب اسرائیل ریاست کے لے قرارداد منظور کی تو فلسطینوں کو اپنے آبائی گھروں میں واپسی کا حق دیا تھا جس پر تاحال عملدرآمد نہیں ہو سکا ہے۔1967 میں اسرائیل نے فلسطین پر حملہ کیا اور بیشتر فلسطینی علاقوں پر قبضہ کیا اقوام متحدہ کے مطالبہ کے باوجود بھی ان علاقوں سے دستبردار نہیں ہوا۔
بوسنیا میں مسلمانوں کا قتل عام ہوا آٹھ ہزار مسلم شہری سربوں کے ہاتھوں قتل ہو گئے۔ دوسری عالمی جنگ کے بعد یہ یورپ کی سرزمین پر اس سطح کے قتل عام کا سب سے بڑا واقعہ تھا حالانکہ اس وقت اقوام متحدہ کی ایک بٹلین بھی بوسنیا میں موجود تھی۔
ہولوکاسٹ کے بعد 1994 روانڈا میں بدترین نسل کشی ہوئی جس کو بروقت روکنے میں اقوام متحدہ ناکام رہی۔ایران اور عراق کے مابین ہوئی جنگ مشرق وسطیٰ کا خونریز ترین تنازعہ تھا۔ اس جنگ میں لاکھوں لوگ مارے گئے یہ 8 سال تک جاری رہی۔افعانستان میں سوویت یونین اور امریکہ کی مداخلت کو روکنے میں اقوام متحدہ ناکام رہی ہے۔ اس وقت بھی افعانستان بدترین انسانی المیہ سے گز دہا ہے۔یمن میں امریکی اور سعودیہ ظلم سے اب تک لاکھوں افراد مارے جا چکے ہیں۔
آخر کیا وجہ ہے کہ اقوام متحدہ کو اتنی ساری ناکامی دیکھنی پڑی تو ان کی ایک بنیادی وجہ اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل کے پانچ مستقل رکن ممالک کے پاس موجود ویٹو پاور ہے بہرحال کئی شعبوں میں اقوام متحدہ کامیاب بھی رہا اس ادارے میں اب بھی بہتری کی گنجائش موجود ہے۔