Tuesday, 24 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Maaz Bin Mahmood
  4. Suno

Suno

سنو

سنو۔۔۔ میں محبت میں رشتوں کا قائل نہیں۔ محبت جنسیت سے کہیں بڑھ کر کوئی شے ہے۔ پھر لوگ کیونکر محبت کو پہلو میں ظاہر ہونے والی نمی، اور پستان کے عروج سے تعبیر کرتے ہیں؟

سنو۔۔۔ میرے لیے محبت وہ مچلتی آنکھیں ہیں جو بوجہ رات بھر کی دوری باپ کی شفقت کی پیاسی ہیں۔ میرے لیے محبت عورت یا مرد سے مشروط نہیں۔ میرے لیے محبت اس چھلے کی موجودگی ہے جو ہمہ وقت میرے ہاتھ کو سجائے رکھتا ہے اور جس کی غیر موجودگی مجھے تکمیل کے احساس سے عاری کر دیا کرتی ہے۔ میرے لیے محبت اپنے باپ کی قبر پر موجودگی کا نام ہے۔ میرے لیے محبت مہنگی ترین گاڑی کو دیکھ کر بھی اپنی گاڑی میں موجودگی کے سکون کا احساس ہے۔

سنو۔۔۔ تم محبت کو جسمانی تعلق سے الگ کر دو۔۔ تم اسے ایک روح کا دوسری روح یا غیر روح سے تعلق ہی رہنے دو۔

سنو۔۔۔ محبت کے جانے کتنے ہی روپ ہیں۔ ایک روپ اپنی ذات کو مقدم رکھ کر خود غرضی کا تو دوسرا قربانی دے کر بے لوث ہونے کا۔ کبھی وطن کی راہ میں فنا ہونے کا تو کبھی ہیر کے قدموں میں رانجھا بن کر لافانی ہونے کا۔ اپنی زبان کی محبت میں اردو کی بورڈ کا استعمال بھی میرے لیے محبت کا ایک روپ ہے۔ تمہاری غیر موجودگی میں گھر سے دور بھاگنا بھی محبت ہی کا شاخسانہ ہے۔

سنو۔۔۔ کل رات میں نے دو آنکھیں کعبہ کی چاہ میں پرنم دیکھیں۔ یہ بھی محبت ہے۔ دو مزید آنکھیں اولاد کو یاد کر کے بھیگتی دیکھیں۔ یہ بھی محبت ہے۔ اور یہ چار آنکھیں میری دو انکھیاں بھگو گئیں، یہ بھی محبت ہے۔ تمہارا خاکہ جو میرے ذہن میں ہے، جس کا خیال آتے ہی ایک اطمینان اور خوشی کا احساس ہوتا ہے، وہ احساس بھی محبت ہے۔ تمہارا میرے لیے اور میرا تمہارے لیے موجود ہونا، یہ بھی محبت ہے۔ یہ خیالوں کا شہر جو تمہارے لیے بسایا ہے یہ بھی محبت اور اس شہر میں آباد یادوں کی قدیم عمارات بھی محبت۔ تمہارے ساتھ زندگی بھر کا ساتھ بھی محبت اور تمہارے بغیر زیست کے انہدام کی دعا بھی محبت ہے۔

سنو۔۔۔ مجھے محبت کا اظہار نہیں آتا۔ مگر اتنا ضرور ہے کہ تم میری زندگی کی ہمسفر نہیں راہ گزر بن چکی ہو۔ ہمسفر تو ساتھ چھوڑ جاتے ہیں۔ راہ گزر ہو سو جب تک حیات ہے تم بھی ہو۔ یہاں سانس کی ڈور ٹوٹی، وہاں تمہارا میرا ذکر یادوں تک محدود۔ میں اسے اظہار محبت نہیں مانتا، فقط تعلق کی نوعیت سمجھتا ہوں۔ مجھے اظہار محبت نہیں آتا۔ میرے تمہارے درمیان جو تعلق ہے وہ یہی محبت ہے۔

Check Also

Thanda Mard

By Tahira Kazmi