Tuesday, 24 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Maaz Bin Mahmood
  4. Panipat Ki Agli Larai, Mia Khalifa Apar

Panipat Ki Agli Larai, Mia Khalifa Apar

پانی پت کی اگلی لڑائی، میا خلیفہ پر

منصور بھائی نے سارہ جو شمعون المعروف میا خلیفہ پر ایک تحریر لکھی۔ یہ ایک سنجیدہ تحریر تھی مگر حسب معمول ہمارے چند مخصوص مغز برادران و ہمشیرگان کو اس میں مخصوص کیڑے جبکہ دیگر برادران کو بھی اختلاف کی دلیل نظر آگئی۔ اختلاف کا حق چونکہ سبھی کو حاصل ہے لہٰذا میں اختلاف کے راستے اپنے مخصوص ذہن کی عکاسی کرتے ہوئے عموماً "چند" پر "چڑھنے" والوں کو تنگ کرنا مناسب نہیں سمجھتا، اس کے باوجود چند نگارشات جو اس ضمن میں ذہن میں آئیں میں سوچا عرض کرتا چلوں۔

سب سے پہلے پورن کے بارے میں عرض ہے کہ پورن بذات خود استحصال کی ایک مثال ہو یا نہ ہو، اس راستے میں ناصرف اس میں ملوث افراد کے ساتھ بلکہ اسے دیکھنے والوں اور ان سے منسلک لوگوں کے ساتھ استحصال بلکہ بے تحاشہ استحصال بہرحال موجود ہے۔ میرے اولین مقاصد میں پورن کے حق یا خلاف بحث چھیڑنا ہرگز نہیں، اس کے باوجود پورن کے حق میں دیے جانے والے دلائل میں عموماً شخصی آزادی، جنسی اظہار، پورن کے گرد گھومتی ایک بڑی معیشت، سیکس ایجوکیشن، جمالیات کا اظہار، تنوع (ڈائورسٹی) کی نارملائزیشن، اور جنسی تسکین شامل رہتے ہیں۔ یہ کس حد تک درست اور کس حد تک غلط یہ میرا مدعا نہیں لہٰذا اس پر قارئین خود آپس میں لڑ بھڑ سکتے ہیں۔ کہنے کا مقصد یہ ہے کہ پورن کے حق میں rationale بہرحال دیا ضرور جاتا ہے، ہم کہ جس سے اختلاف رکھ سکتے ہیں۔

دوسری جانب پورن کے خلاف دیے جانے والے دلائل میں جنسی، جسمانی، معاشی استحصال، انسانی جسم و جنس کو objectify کیا جانا، اسے غیر انسانی طور پر استعمال کیا جانا، دماغی صحت کے لیے مضر ہونا، اخلاقیات کے لیے نقصاندہ ہونا، معاشرے میں جنسی تشدد کی وجہ بننا، اور پورن کے لیے ہونے والی انسانی ٹریفکنگ وغیرہ شامل ہیں۔

گویا پورن کے حق و مخالفت میں توجیہات موجود ہیں۔ اب آپ پر منحصر ہے کہ آپ اسے درست سمجھتے ہیں یا غلط۔ اس سے قطع نظر چند حقائق جو تسلیم کر لینے چاہیے ہیں وہ کچھ یوں ہیں۔

منصور بھائی سمیت ہم میں سے اکثریت کا خیال تھا کہ پورن انڈسٹری چھوڑ کر میا حاجن سارہ شمعون بن گئی ہوں گی۔ یہاں ہمارا روایتی مغز اپنے جوبن پر ہے کے جو عموما خواتین کو یا تو حاجن سمجھتا ہے یا پھر۔۔ خیر۔ جی نہیں، میا نے روایتی کارپوریٹ پورن انڈسٹری چھوڑی ناکہ اچانک سے چرچ بطور نن کے درجے پر خود کو ٹانگ دیا۔ جی نہیں۔ میا اب اونلی فینز پر ہیں۔ اس پر بھی مزید بات کرتے ہیں۔

ایک مجاہد کو دیکھا جو بڑھ چڑھ کر یہ بتا رہ تھا کہ سارہ نے پورن انڈسٹری کو خیر باد کہا ہی کب، وہ اب بھی اونلی فینز پر خود ویڈیوز ڈالتی ہے اور کافی پیسے کما رہی ہے۔ وہ پہلے بھی پیسوں کے لیے گئی اور اب بھی انہی کے لیے وہاں ہے۔۔ وغیرہ وغیرہ۔ اب مسئلہ یہ ہے کہ ایسا کہنے والوں میں سے میرے اندازے کے مطابق 90 فیصد نے میا خلیفہ کا آکسفرڈ یونین کو دیا گیا انٹرویو دیکھا ہی نہیں۔ ان کی آسانی کے لیے کمنٹس میں چپکا رہا ہوں۔ امید ہے یہ والے بھائی میا کی ویڈیو پہلی بار آواز کھول کر بھی دیکھ لیں گے۔ میا خلیفہ نے پورن انڈسٹری کے کام کرنے کے طریقہ کار پر تنقید کی ہے۔ میا کا کہنا ہے کہ انڈسٹری کو پورن کانٹریکٹ سائن کرنے کے لیے ایج آف کانسینٹ اٹھارہ سے اکیس سال کرنا چاہیے کیونکہ اٹھارہ کی عمر میں ان کے دماغ کا پری فرنٹل کارٹیکس ارتقاء کے ابتدائی آغاز میں ہوتا ہے۔ میا کے مطابق پورن انڈسٹری کے کسی بھی فرد کو یہ اختیار نہیں ہونا چاہیے کہ وہ کوئی بھی سین اپنی مرضی سے اپنے طریقے سے شوٹ کروائے (یہاں ان کا اشارہ غالباً حجاب والی پورن ویڈیو کی جانب تھا کیونکہ اس سے کچھ دیر پہلے اس کا ذکر ہوا تھا)۔

اچھا یہاں حجاب والی ویڈیو کا بھی ذکر ہوجائے۔

کسی مجاہد نے فرمایا میا خلیفہ حجاب میں پورن فلمانے کے باعث مشہور ہوئیں۔ اب مجھے یہ تو نہیں یاد کہ مجھ تک حجاب والی میا خلیفہ پہلے پہنچیں یا حجاب کے بغیر والی، بہرحال انٹرویو میں میا کا کہنا ہے کہ اسے جیسے ہی وہ منظر فلمانے سے پہلے حجاب کا کہا گیا ان کا فوری ردعمل یہ تھا کہ "تم لوگ مجھے مرواؤ گے" لیکن سامنے کارپوریٹ پورن انڈسٹری کے بیس سفید فام مرد موجود تھے جن کی جانب سے مطالبہ یہی اور بس یہی اسی سین تھا۔ اور یہی میا کا نکتہ تھا کہ جو کارپوریٹ سیکٹر انہیں یا کسی کو ایسا کرنے پر اصرار کرے، اس کا سدباب ہونا چاہیے۔

اونلی فینز کا سین بھی اچھا خاصہ trivial ہے۔ اول تو اونلی فینز روایتی پورن پلیٹ فارمز مثلاً پورن ہب کی طرز پر صرف اور صرف پورن سائٹ نہیں۔ ہاں یہاں کانٹینٹ کرئییٹنگ سٹوڈیوز یا ڈائریکٹرز کے برخلاف فرد اپنے کانٹینٹ کا مالک خود ہوتا ہے۔ لہٰذا یہاں آپ کو شیف بھی مل جائیں گے اور آپ کی خواہش کے مطابق ممکن ہے پورن ریکارڈ کرکے بھیجنے والے کانٹینٹ کرئییٹر بھی۔ اونلی فینز مثلاً میا خلیفہ اسی انٹرویو میں کہتی ہیں کہ یہ روایتی پورن کرئیٹرز کے مقابلے میں نسبتاً محفوظ پلیٹ فارم ہے۔

دوسرے الفاظ میں، میا خلیفہ کی طرح کوئی نئی خاتون اس پلیٹ فارم پر ہوتیں تو کسی ڈائریکٹر کے موجود نہ ہونے کے باعث حجاب ٹائپ ویڈیو نہ بناتیں۔ میا کے مطابق پورن غلط نہیں، تاہم پورن میں کارپوریٹس کی جانب سے مناظر کی عکس بندی racism پر مبنی ہوتی ہے جس کی ایک مثال انہیں حجاب پہن کر پورن شوٹ کروانا ہے۔ ان کے مطابق یہی وہ منفی حقائق ہیں جن کے باعث وہ روایتی کارپوریٹ پورن کے خلاف اور اونلی فینز جیسے self controlled platforms کے حق میں ہیں۔

"تحقیق" کی نیت سے میں نے میا خلیفہ کی اونلی فینز پر ایک ماہ کی سبسکرپشن پکڑ لی۔ یہاں پہنچا تو معلوم ہوا یہ تو پیسے اڑانے اور کمانے کا خطرناک پلیٹ فارم ہے۔ مثلاً آپ میا خلیفہ کی بکنی میں تصویر دیکھ سکتے ہیں تاہم اگر میا کے نپلین دیکھنے ہیں تو پنجا ڈالر اس دس ڈالر کے علاوہ مزید دیں جو آپ نے ایک ماہ کی سبسکرپشن کے لیے دیے تھے۔ ہاں کسی بندے بندی کے ساتھ اللہ معاف کرے ایسا ویسا کچھ موجود نہیں تھا جو روایتی پورن کی شناخت ہوتا ہے۔ اب پنجا ڈالر میں یہ کنفرم کرنے کے لیے نہیں خرچ کرسکتا کہ اگلی نے نپولین دکھائے یا نہیں البتہ دکھائے یا نہیں اس سے قطع نظر پورن کی پوسٹ ماڈرن روایات کے مطابق ایسی ویڈیوز کے پورن ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ میں اس ضمن میں مایہ ناز محقق Ikram Bukhari پر چھوڑتا ہوں۔

یہاں البتہ ایک بات بہت بہت اہم ہے۔ میا اپنے انٹرویو میں کہتی ہیں کہ روایتی پورن انڈسٹری چھوڑنے کے بعد ایک وقت ایسا بھی آیا کہ انہوں نے اپنا انسٹاگرام وغیرہ سب بند کرکے دو بار روایتی جابز کی کوشش کی۔ دونوں جابز ان کے لیے مزید ذہنی کوفت کا باعث بنیں کہ لوگ انہیں دیکھتے ہی پہچان جاتے اور پھر سرگوشیوں کا سلسلہ شروع ہوجاتا یا اپنے کام سے ارتکاز ختم ہوجاتا لوگ چہ مگوئیاں شروع کر دیتے۔ میا کہتی ہیں کہ اس وقت میں سارہ کے طور پر ایک عام زندگی جینا چاہتی تھی مگر یہ ناممکن ہوچکا تھا۔

اس سے مجھے وہی اونلی فینز کا طعنہ دینے والا مجاہد یاد آگیا۔

ایک انسان اپنے ماضی کو چھوڑ چھاڑ کر نارمل ملازمت شروع کر دے تو اسی جیسے مجاہد اگلی کو رنڈی، طوائف، جسم فروش وغیرہ کہہ کر اسے خود سے یہ سوال پوچھنے پر مجبور کریں گے کہ اس نے پچھلی زندگی اپنا کر بڑی غلطی کی یا چھوڑ کر۔ پورن سے جڑے استحصال کی جب بات ہوتی ہے تو ایک استحصال یہ بھی ہے جس میں نیک پروین مجاہدین سب سے آگے نظر آئیں گے۔ اخے وہ تو اب بھی اونلی فینز پر ہیں۔ تیرے جیسے لوگوں نے اسے رہنے کہاں دیا نارمل زندگی میں نارمل؟

اچھا اب جو بندی پورن انڈسٹری میں گئی، وہاں سے واپس آئی وہ کہتی ہے کہ ایک وقت ایسا بھی آیا کہ وہ اپنی اسی پہچان یعنی اپنے نام میا خلیفہ سے خوف کھانے لگیں۔ میا ان کے کتے کا نام تھا اور وہ اسے پکارنے سے بھی خوفزدہ ہونے لگیں۔ 2016 سے 2019 تک کم و پیش guilt کا یہی عالم رہا جس دوران وہ تھیراپی سے گزریں۔ اس تھیراپی کے بعد وہ اپنے اس guilt سے باہر نکلیں اور اپنا ماضی قبول کرنے کے بعد ہی لوگوں نے انہیں قبول کرنا شروع کیا۔

میا کی جانب سے سوشل میڈیا کے ذکر پر ایسا محسوس ہوا جیسے میرے اور سارہ کے خیالات ایک ہی ہوں۔ مثلاً ملالہ نے میا کو ٹک ٹاک پر فالو کیا تو ان کے مطابق انہیں یقین ہی نہیں آیا۔ وہ حیران ہو کر سوچنے لگیں کہ ملالہ بھی مجھے جانتی ہیں۔ اچھا ملالہ والے حصے کو دیکھ کر آپ کو ملالہ کی جانب سے اپنی پی آر کے خیال کا بھی اندازہ ہوگا۔

میا خلیفہ اب لبنان سے بھی رابطے میں ہیں۔ وہ بیروت سے پوڈ کاسٹ بھی کرتی ہیں اور انہیں لبنان سے لوگ بھی رابطہ کرتے ہیں۔ میا اپنی جیولری لائن کا آغاز کرنے والی ہیں (جس سے ایک بار پھر یہ تاثر ملتا ہے کہ اونلی فینز سے بھی جان چھڑائی جا سکتی ہے)۔ میا اپنے ماضی پر پشیمان بھی ہیں اور بقول ان کے وہ نہیں چاہتیں کہ کوئی اور ان کے نقش قدم پر چلے۔

انٹرویو لمبا ہے۔ مختصراً یہ کہ کوئی بہت intellectual گفتگو نہیں لیکن بہرحال دلچسپ ہے۔ میا خلیفہ نے دراصل روایتی پورن انڈسٹری سے جان چھڑا کر عام زندگی گزارنے کی کوشش کی جو وہ کر نہ پائیں۔ اس دوران وہ نفسیاتی مسائل سے بھی گزریں جس کے لیے تھیراپی کا راستہ اختیار کیا اور بالآخر انہوں نے اپنے ماضی کو قبول کرتے ہوئے ناصرف اونلی فینز جیسے غیر روایتی پلیٹ فارمز پر واپسی اختیار کی بلکہ سوشل میڈیا پر بھی واپس آتے ہوئے اپنی پہچان کو بہتری کے لیے استعمال کیا۔ اونلی فینز پر میا خلیفہ کی موجودگی کس حد تک روایتی پورن ہے اس کا فیصلہ ایک بار پھر میں سبجیکٹ میٹر ایکسپرٹ اکرام بخاری پر چھوڑتا ہوں۔

مجھے بہرحال اونلی فینز پر میا روایتی پورن سٹار نہیں لگیں۔ جہاں تک بات منصور بھائی کے مضمون کی ہے، میرے خیال میں منصور بھائی نے بھی شاید ہی یہ انٹرویو مکمل دیکھا ہو یا ممکن ہے دیکھا ہو وہ اسے بیان نہ کر پائے ہوں۔ مکرر عرض ہے، میا پورن کو غلط نہیں سمجھتیں، وہ روایتی کارپوریٹ پورن کی حکمت عملی سے اختلاف رکھتی ہیں۔ منصور بھائی اسے سرمایہ دارانہ نظام اور اشرافیہ طلباء وغیرہ سے جوڑنے کے بعد غالباً یہ سمجھنے سے قاصر رہے کہ میا خلیفہ پورن کے نہیں کارپوریٹ پورن کے خلاف ہیں۔

ذاتی طور پر مجھے ایک اور دکھ بھی ہوا۔ میا خود کو سارہ کہلوانا چاہتی ہیں مگر نہیں کہلوا سکیں اور یہ حقیقت اسی استحصال کا پتہ دیتی ہے کہ جس کے راستے روایتی یا غیر روایتی مگر پورن بہرحال کسی کے لیے مستقل طور پر لکھ دیا کرتا ہے۔

Check Also

Kahani Aik Deaf Larki Ki

By Khateeb Ahmad