Friday, 21 March 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Maaz Bin Mahmood
  4. Judge, FIA, Police, Wukla Bamuqabla

Judge, FIA, Police, Wukla Bamuqabla

جج، ایف آئی اے، پولیس، وکلاء بمقابلہ۔۔

میں عملی طور پر پاکستان چھوڑ کر تارک وطن کا لقب اختیار کر چکا ہوں۔ مستقل واپسی کا کوئی ارادہ نہیں۔ سوائے فیملی اور دوستوں یاروں کے ان کوئی سٹیک بھی باقی نہیں بچا۔ ویسے تو میرے خیالات و نظریات پاکستان رہ کر بھی کسی کو سنجیدگی کے ساتھ اکسانے والے نہیں تاہم اب جہاں میں مقیم ہوں وہاں خیالات و نظریات مقامی قوانین کے اندر رہ کر کسی قسم کے بھی ہوں مجموعی طور پر امن ہے، سکون ہے، جان مال کو بالعموم کوئی خطرہ نہیں۔

کم از کم ویسا خطرہ نہیں جیسا پاکستان میں رہ کر چند موضوعات پر بات کرنے پر براہ راست آپ کی جان کو ہو سکتا ہے۔۔

2024 جنوری میں کراچی اپنے گھر بیٹھا تھا کہ ایک نامعلوم آئی ڈی سے میسنجر انباکس موصول ہوا۔ مدعا یہ تھا کہ فلاں فلاں بندہ توہین مذہب کے مقدمے میں کوٹ لکھپت جیل میں حوالہ زنداں ہے۔ اگلے نے ہاتھ سے لکھا ایک خط کسی تک پہنچایا کہ فیس بک پر معاذ بن محمود سے رابطہ کرو وہ کسی نہ کسی طرح مدد کر دے گا۔ بندے کو میں پرسنلی نہیں جانتا تھا۔ فیس بک پر دیکھا تھا۔ معاملے کی تفصیلات جو بیان کی گئیں، بعینہ وہی تھیں جو احمد نورانی فیکٹ فوکس کے ذریعے آپ اور ہم تک پہنچ چکی ہیں۔ وہی ایک خاتون کے ذریعے فیلڈنگ لگانا اور پھر گرفتاری عمل میں لانا۔

میں فیس بک پر موجود فقط دو سے تین افراد کو یہ حق دیتا ہوں کہ وہ مجھے کسی بھی معاملے پر حکم دے کر روک سکتے ہیں۔ ان میں سے ایک کو کوئی نہیں جانتا۔ یہ وہ انسان ہے جو شاذ و نادر ڈپریشن کی حد تک سنجیدہ معاملات میں میرے لیے 911 کی حیثیت رکھتا ہے۔ مذکورہ بالا توہین مذہب کے معاملے پر جب میں نے سوشل میڈیا پر پوسٹ لگائی تو مجھے اسی 911 سے حکم آیا کہ اس معاملے کو یہیں روک دو۔ یہ۔۔ نو گو ایریا ہے!

اور فقط پانچ منٹ کے مکالمے کے بعد میں منطقی دلائل کی بنیاد پر یہ بات ماننے پر آمادہ ہوگیا۔

کیوں؟

کیونکہ یہ واقعی نو گو ایریا ہے!

احمد نورانی نے ایک سنگین اور حساس ترین معاملے کو استعمال کرتے ہوئے ایک نہایت منظم گروہ کی جانب سے جاری جرم پر ایک طویل، مفصل، ساتھ ثبوتوں کے ایک رپورٹ شائع کی۔ یہ رپورٹ فیکٹ فوکس کی ویب سائیٹ پر شائع ہوئی۔

یہ رپورٹ جس قماش کے مجرمان کا دھندہ آشکار کرتی ہے اسے زبان خلق اب "بلاسفیمی بزنس گروپ" کے نام سے جانتی ہے۔

یہاں میرا ایک سوال ہے جس کا سنجیدگی کے ساتھ جواب دینے کی درخواست ہے۔۔

آپ میں سے کتنے لوگوں کو اس بارے میں آگاہی فیکٹ فوکس کی سائٹ سے براہ راست موصول ہوئی؟

آپ میں سے کتنے لوگوں کو اس بارے میں معلومات فیس بک کے ذریعے موصول ہوئی؟

آپ باقی کی تحریر کو صفر سے ضرب دے سکتے ہیں مگر اس سوال کا جواب دینے کی استدعا ہے۔

آگے بڑھتے ہیں۔۔

بلاسفیمی بزنس گروپ کے بارے میں جتنے حقائق سامنے آچکے ہیں میرا خیال ہے انہیں دوہرانے کی ضرورت تو نہیں۔ رائٹ؟

Well, WRONG!

احمد نورانی کی شائع کردہ رپورٹ طویل ہے۔ یہاں میں چار سے پانچ پیراگراف پر مبنی تحریر شائع کر دوں تو اوسطا پانچ نابغے ایک لمبی نیند کے بعد انگڑائی لے کر غیب سے برآمد ہوتے ہیں اور صدا لگاتے ہیں۔۔

"یار اتنی لمبی تحریر کون پڑھے گا؟"

بلاسفیمی بزنس گروپ کی کاروائیوں کو عام و عوام فہم بھاشا میں پہنچانا ضروری تھا۔ یہ کام یقیناً بہت سے لوگوں نے سرانجام دیا ہوگا مگر ہم تک تواتر کے ساتھ اس پر بات کرتا ایک ہی شخص نظر آیا۔

اور اس شخص کا نام ہے۔۔ فرنود عالم!

جی جی، میں جانتا ہوں آپ نے کیا کہنا ہے۔ آجائیں گے اس پر بھی۔ پہلے میں اپنی بات مکمل کر لوں۔

بلاسفیمی بزنس گروپ جس قسم کے جرائم میں ملوث رہا ان میں قتتل، اغواء، توہین رسالت و مذہب کے الزامات شامل ہیں۔ یہ۔۔ سنگین ترین جرائم ہیں۔ بلاسفیمی بزنس گروپ کے ان جرائم میں ملوث کون کون رہا؟

جج

ایف آئی اے

پولیس

وکلاء

پھر سے دوہراتا ہوں۔۔ دوبارہ پڑھیے۔۔

جج

ایف آئی اے

پولیس

وکلاء

کیا آپ ان میں سے ایک کے ساتھ بھی لڑنے کی ہمت یا حوصلہ رکھتے ہیں؟

کیا آپ ان میں سے ایک پر بھی توہین مذہب کے معاملے پر لڑنے کی ہمت یا حوصلہ رکھتے ہیں؟

میں 2013 سے پاکستان چھوڑ چکا ہوں۔ میرا مستقل پاکستان واپس آنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ ہاں ملک تو اپنا ہے سو دل دکھتا ہے، خواہش ہے کہ ایک دن سبز پاسپورٹ پر بھی فخر کر سکیں۔ پھر بھی۔۔ میں۔۔ ایسے معاملات پر بات کرنے کی ہمت نہیں رکھتا جن کا ذکر اوپر ہوا۔ اسی لیے وہ پوسٹ جس کا اس تحریر کے آغاز میں ذکر ہے، خاموشی سے ہٹا دی۔

ایک نہایت خوش آئیند بات جو اس بار محسوس ہوئی وہ یہ رہی کہ اب کی بار ہمارے لبرل اور سیکولر دوستوں کے ساتھ ساتھ اصحاب الیمین بھی یک آواز ہو کر بلاسفیمی بزنس گروپ کے خلاف جائز و لازم تبرا کرتے دکھائی دیے۔ اس واقعے میں پولیس اہلکار ملوث نکلے، ایف آئی اے کے مجاہدین نظر آئے، جج صاحب جو اچانک یہ قصہ سامنے آنے پر "نجی وجوہات" کی بنیاد پر استعفی دے گئے اور پھر۔۔ جب یہ سب مل رل گئے تو وکلاء کیسے پیچھے رہ سکتے ہیں؟

اس سب کے باوجود مورخہ 7 مارچ 2025 سے بلاسفیمی بزنس گروپ کے معاملے کی تفسیر و تشریح اگر کسی ایک دیوار پر نظر آتی ہے تو وہ ہے فرنود عالم کی فیس بکی دیوار۔

سات مارچ سے لے کر اب تک۔۔

اب تک۔۔ جب میرے ذہن میں بارہا یہ خیال آرہا تھا کہ مولوی یونس عالم کے "اعمال" پیچھا کرتے فرنود عالم تک پہنچ چکے ہیں تو شاید اب focus ٹوٹ جائے؟

نہیں۔ نظریں ہدف پر موجود ہیں۔

جی جی۔۔ مجھے یقین ہے آپ برچھی بھالے لیے کھڑے ہوں گے کہ مضاربت پر ضرب کیوں نہیں کرتے۔۔ میں بتاتا ہوں کیوں نہیں کرتا۔

طرفین میں سے ایک وحید مراد ہیں جو اچھے یا برے مگر صحافی ہیں۔ میرے بہترین دوست مطیع اللہ جان کو لے کر اس واقعے سے کہیں پہلے وحید سے خار کھائے بیٹھے ہیں۔ یہ میرے وہ دوست ہیں جو وحید سے کہیں پرانے اور شاید کہیں زیادہ گہرے ہیں۔ پھر بھی ان کی آپسی لڑائی کے باعث وحید سے میری سلام دعا میں فرق نہیں آیا۔ کیوں؟ کیونکہ میرا یہ اصول ہے کہ آپ باہر جا کر ایک دوسرے کا سر پھاڑ دیں، میری حقیقی یا سوشل میڈیائی بیٹھک میں کسی کو میرے کسی دوست کی بے عزتی کا حق حاصل نہیں۔

وحید۔۔ اپنا مقدمہ آپ کے سامنے پبلکلی رکھ رہے ہیں۔ ان کے پاس موجود دلائل، ثبوت یا تفصیلات جو بھی ہیں وہ ان کی جانب سے آپ کے سامنے ہیں۔

دوسری جانب فرنود عالم ہے، جو آپ کو ناپسند ہو سکتا ہے مگر میں اس سے سیکھتا ہوں۔ مجھے فرنود کی کئی باتوں سے اختلاف ہے، آئیندہ بھی ہوگا۔ میرے بہترین دوست ڈاکٹر طاہرہ کاظمی کے مشہور تالے والے معاملے پر فرنود کے مؤقف سے اختلاف رکھتے ہیں۔ میرے یہ دوست بھی فرنود کی نسبت کہیں پرانے اور گہرے ہیں۔ مجال ہے جو ان کی وجہ سے فرنود یا فرنود کی وجہ سے ان کے ساتھ میری ان بن ہوئی ہو۔ مکرر عرض ہے، آپ باہر جا کر ایک دوسرے کا سر پھاڑ دیں، میری حقیقی یا سوشل میڈیائی بیٹھک میں کسی کو میرے کسی دوست کی بے عزتی کا حق حاصل نہیں۔

دو دوست اپنا اپنا مؤقف سامنے رکھ رہے ہیں۔ میں اس میں کیا اضافہ کروں؟

میں عالم برادران میں سے تین بھائیوں سے ملا ہوں۔ سب سے زیادہ رعایت اللہ فاروقی صاحب کے ساتھ وقت گزارا ہے، پھر فرنود کے ساتھ اور پھر تھوڑا سا وقت یعقوب بھائی کے ساتھ۔

مجھے ان تینوں بھائیوں سے دل کی باتیں کرنے اور سننے کا موقع ملا ہے اور انفرادی طور پر ان تینوں بھائیوں سے اپنائیت، محبت، شفقت اور خلوص حاصل بھی رہا ہے، جس کا میں ہمیشہ ہمیشہ مقروض رہوں گا۔ میں نے ان کے ساتھ بیٹھ کر بھی ایک دسترخوان پر کھانا کھایا ہے۔

میری وحید مراد کے ساتھ بھی ملاقاتیں ہیں۔ میں وحید سے اکثر صحافتی معاملات کو لے کر بہت دلچسپ ڈسکشن کرتا رہتا ہوں۔ وحید کے ساتھ بھی ایک ٹیبل پر کھانا کھایا ہے۔

تو میرے بھائیو۔۔ آپ میری زبان سے مضاربت پر ضرب نہیں لگوا سکتے، کیونکہ بیشک میں نسلا پٹھان نہ صحیح، پرورش میری جس ماحول میں ہوئی ہے وہاں دو باتیں نہایت اہمیت کی حامل ہیں۔۔

1۔ رمضان کے روزے

2۔ دسترخوان کی حرمت

یہ دونوں اپنے معاملات خود دیکھ لیں گے۔

بلکہ۔۔ بات کرنے کا حق تو سبھی کو حاصل ہے مگر لکیر کے دونوں (دوہرا رہا ہوں دونوں) اطراف چند دوستوں کو جس طرح مقدمہ پیش کرتے دیکھا ہے، میرا خیال ہے کہ فریقین انہیں خاموش رہنے کی تلقین کرکے اپنا اپنا مقدمہ خود ہی لڑ لیں تو بہتر رہے گا۔ ایک سدا کے مشروٹ جوان کو دیکھا جو خاموش تھا مگر جیسے ہی بلاک ہوا اس کے صبر کا دامن چھوٹ گیا۔ پھر ایک اور جوان کو دیکھا جو۔۔ خیر جانے دیجئے۔۔

قصہ مختصر اور مجھے معلوم ہے کہ میرے کچھ احباب کو برا لگے گا میرا یہ کہنا مگر۔۔

فرنود عالم سے بلاسفیمی بزنس گروپ کے کرتوت سوشل میڈیا پر مجھ سمیت آپ سب کو آسان الفاظ میں بتانے اور اس پر ہر قسم کی اپڈیٹ دینے کا کریڈٹ کسی کے والد صاحب یا والدہ محترمہ بھی نہیں چھین سکتے۔

اس ضمن میں فرنود عالم کے لیے فقط دعائیں ہی دعائیں ہیں۔ آپ بیشک اسے بلاسفیمی بزنس گروپ پر بات کرنے سے ڈس کریڈٹ کرکے گالیاں دے لیجیے، وہ آپ کا اور فرنود کا آپسی معاملہ۔

وما علینا الا البلاغ

Check Also

Do Neem Mulk e Khudadad

By Shaheen Kamal