Wednesday, 27 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Kiran Arzoo Nadeem
  4. Sirf Aur Sirf Kursi Ke Liye

Sirf Aur Sirf Kursi Ke Liye

صرف اور صرف کرسی کے لئے

علامہ اقبال نے ایک ایسی اسلامی ریاست کا خواب دیکھا جہاں ہم اسلام کے اُصولوں کو آزما سکیں جس کا مظاہرہ دنیا چودہ سو سال بیشتر دیکھ چکی تھی۔ اسلامی سلطنت نے اپنے زمانے کی سپر پاورز روم اور ایران کو ہلا کر رکھ دیا۔ قدرت کے اُصول بڑے اٹل ہوتے ہیں، کوئی قوم بھی خدا کی چہتی نہیں! مسلمانوں نے دین کو چھوڑ دیا اور خلافت ملوکیت میں بدل گئی اور بے تحاشا دولت آنے کی وجہ سے مسلمان حکمران بادشاہ بن بیٹھے!

اب دنیا ایک بار بھر اسی ریاست کا خواب دیکھ رہی تھی جس کی تجویز علامہ اقبال نے دی اور جب مردِ مجاہد محمد علی جناح کی مدد شاملِ حال ہوئی اور ہمیں قلیل مدت میں پا کستان لے کر دے دیا!

اب اگلا کام یہ تھا کہ اس کو اسلامی ریاست بنانا جو کہ نہ بن سکی! لیکن یہ ملک الله کے نام پر حاصل کیا گیا ہے اس کے لئے لڑنا شہادت کا درجہ رکھتا ہے!

اس پاکستان کو اسلامی ریاست بننا ہے اگر کسی مردِ مومن کا ساتھ نصیب ہوگیا تو یہ فاصلہ دنوں میں طے ہو سکتا ہے ورنہ کائناتی رفتار سے کچھ وقت لگ جاتا ہے لیکن اس ملک کو اسلامی ریاست تو بہرحال بننا ہے!

اس ملک کی جڑوں کو کھوکھلا کرنا۔۔ غداری ہے!

عمران خان جو بار بار خلافتِ راشدہ کا ذکر کرتے رہتے ہیں، انھوں نے آئی ایم ایف کو خط لکھا ہے کہ پاکستان کو قرضہ نہ دیا جائے! معاشی حالات کے پیشِ نظر یہ آئی ایم ایف سے معاہدہ بے حد ضروری تھا لیکن خان صاحب صرف اپنی ذات کے حصار سے نکل کر سوچ نہیں سکتے!

جزبات انسان سے بعض اوقات غلط فیصلے کروا دینے ہیں جیسے اس وقت تحریکِ انصاف کے سب کارکن جزبات کی رو میں غلط اور ٹھیک کی تقسیم نہیں کر سکتے!

حضور ﷺ نے صلح حدیبیہ ٹو ٹنے کے بعد جب مکہ پر حملے کی تیاری شروع کی اور اس امر کی احتیاط برتی کہ قریش کو قبل از وقت اس کی اطلاع نہ ملنے پائے۔

حاطب ایک معزز صحابی تھے۔ انھوں نے ایک مخفی خط کے ذریعے قریش کو اس تیاری کی اطلاع دینی چاہی، نبی اکرمﷺ کو اس واقعہ کا پتہ چل گیا اور قاصد کو راستے ہی میں روک لیا گیا۔ حاطب منافقین میں سے نہیں تھے۔

صدرِ اول میں صرف ایک ہی واقعہ ہے جس میں اپنی جماعت کے مفاد کے خلاف کسی سے کوئی حرکت سرزد ہوئی ہو۔ حضورﷺ نے جب ان سے پوچھا تو انھوں نے نہایت ندامت سے اقرار کیا کہ ان کے عزیز و اقارب مکہ میں تھے اور وہاں ان کا کوئی مددگار نہیں تھا، اس لئے انھوں نے قریش پر احسان رکھنا چاہا کہ اس صلے میں ان کے عزیز و اقارب کو کوئی نقصان نہ پہنچائے۔ حضورﷺ نے ان کی معافی کو قبول کرلیا کیونکہ انھوں نے عزر نہایت پر خلوص طریقے سے پیش کیا تھا، بہرحال یہ تھی تو ان کی جزباتی کمزوری!

اور جزباتی کمزوریاں بعض او قات انسان سے بہت بڑی غلطی کروا سکتی ہیں!

پاکستان کی معشیت لڑ کھڑا رہی ہے اور اس کو اپنے پاؤں پر کھڑے ہونے کے لئے آئی ایم ایف کو خط لکھنا یا ارادہ کرنا دونوں صورتیں جزباتی کمزوری بہرحال نہیں ہے یہ وہ حرکت ہے جو سمجھ اور سوچ رکھتے ہوئے صرف اور صرف "کرسی" کی خاطر کی جا رہی ہے! جس " کرسی" کی خاطر پا کستان دو لخت ہوا!

Check Also

Fahash Tarkari

By Zubair Hafeez