Wednesday, 27 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Kiran Arzoo Nadeem
  4. Shirk Kya Hai?

Shirk Kya Hai?

شرک کیا ہے؟

عمران خان ہماری معلومات کے ذخیرہ میں اضافہ کرتے چلے آ رہے ہیں۔ اب وہ ننگے پاؤں درباروں میں خاضری دینے کے باوجود شرک کی نئی تعریف بتا رہے ہیں، اور سننے والے گونگے، بحرے، اور اندھے بن کر ہر بات پر اعتبار کرتے ہیں۔ کیا یہ شرک نہیں ہے؟ عمران خان کے بقول 25 مئی کو حکومت نے امن و امان قائم رکھنے کے لئے جو اقدامات کئے، ان پولیس والوں اور رینجرز سب کو پتہ تھا کہ وہ غلط کر رہے ہیں، لیکن وہ نوکری بچانے کے لئے غلط کام کرتے رہے۔ یہ سب شرک ہے؟

خان صاحب سے کوئی پوچھے کہ یو ٹرن پہ یو ٹرن لینا، اپنے ہر غلط قدم کو defend کرنا، خیرات کا دیا گیا پیسہ سیاست میں استعمال کرنا اور خود اس کو تسلیم کرنا، ملک کے مفاد پر اپنے مفاد کو ترجیح دینا، اپنے آپ کو مردِ مومن ثابت کرنا، یہ سب کس زمرے میں آتا ہے؟ خق و باطل کا راستہ کیا ہے؟ کیا ہمارے سیاستدان چاہے وہ مسلم لیگ سے تعلق رکھتے ہوں، چاہے PPP سے، چاہے PTI والے۔ ان سب میں سے کسی کو بھی پتہ ہے کہ حق کیا ہے؟

دنیائے سیاست میں اگر کوئی حق پر تھا تو وہ ریاستِ مدینہ تھی، دور فاروقی تھا جس کا رقبہ گیارہ لاکھ مربع میل پر پھیلا ہوا تھا، اس کے بعد سیاست میں حق پر چلنے والے لیڈر صرف قائدِاعظم تھے، جو ان کے ساتھ چلا وہ حق پر تھا جو ان کے خلاف چلا وہ باطل تھا، چاہے وہ تمام مذہبی جماعتیں ہی کیوں نہ ہوں، تمام علماء اکرام مذہب کا نام لینے والے باطل کے راستے پر تھے اور قائد تنہا حق پر تھا۔

قرآن کی رو سے حقِ حکومت صرف خدا کو حاصل ہے، کسی انسان کو نہیں، ہم ہزار برس سے انسانوں کی حکومت کے تابع زندگی بسر کرتے چلے آ رہے ہیں اور قیامت بالائے قیامت اسے اسلامی حکومت کہہ کر پکارتے ہیں۔ حالانکہ حقِ حکومت میں کسی انسان کو شریک کرنے کو خود خدا نے شرک قرار دیا ہے۔ خدا نے سختی سے اس شرک سے منع کیا ہے۔ تو اس کے یہ معنی نہیں کہ اگر خدا کے ساتھ کسی اور کو بھی شریک کر لیا جائے، تو اس سے خدا کی کبریائی میں کوئی فرق آ جاتا ہے ہر گز نہیں۔

خدا تو اس وقت بھی خدائے مقتدر تھا جب اس کا نام لیوا کوئی پیدا نہیں ہوا تھا۔ اور اگر اُسے کوئی نہ بھی مانے، اور اس کے ساتھ اوروں کو شریک کر لے تو اس سے اُس کا کیا بگڑتا ہے؟ اس نے شرک سے اس لئے منع کیا ہے کہ اس سے انسان خود اپنے مقام سے گر جاتا ہے۔ شرفِ انسانیت سے محروم ہو جاتا ہے۔ اس کا سینہ خوف و خزن کا گھر بن جاتا ہے۔ شرک سے خدا کا تو کچھ نہیں بگڑتا، لیکن انسان کا کچھ رہتا ہی نہیں۔ خدا کے نظام کے سامنے سر جھکانے سے ہر غلامی کی زنجیر ٹوٹ جاتی ہے۔ لیکن سوال تو یہ ہے کہ خدا کا نظام کہاں ہے؟ اقبال نے کیا خوب کہا تھا:

اک سجدہ جسے تو گراں سمجھتا ہے

ہزار سجدوں سے دیتا ہے آدمی کو نجات

Check Also

Aaj Soop Nahi Peena?

By Syed Mehdi Bukhari