Wednesday, 27 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Kiran Arzoo Nadeem
  4. Sattan Khairan

Sattan Khairan

ستاں خیراں‎

کسی بھی قوم کی ترقی کا انحصار اس ملک کی نو جوان نسل پر ہوتا ہے۔ جس نے نو جوان نسل کو سنبھال لیا، سمجھیں کہ اس نے اپنا مستقبل محفوظ کرلیا۔ اگر نوجوان نسل کی تربیت ٹھیک خطوط پر کر لی جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ وہ ترقی کی منازل طے نہ کر پائے!

مردِ مومن قائدِ اعظم نے ہمیں پاکستان تو لے دیا لیکن صحت نے ان کو اتنی مہلت نہ دی کہ وہ مقصد جس کے لئے ہم نے پاکستان بنایا تھا، کی تکمیل کرسکتے۔ مقصد یہی تھا کہ ہمیں ایسے ملک کی ضرورت تھی جہاں رب کی حکمرانی ہو! جہاں صرف خدا کے قوا نین نافذ ہوں! نا کوئی حاکم ہو اور نا محکوم! ایک اتھارٹی ہو جو اللہ کے قوانین نافذ کرے!

یہ تھا نظریہ پاکستان! لیکن نظریہ پاکستان کے مخالف پاکستان میں آ گئے اور نتیجہ اس کا یہ کہ ہم آج اس مقام پر ہیں!

پھر یہ ہوا کہ نوجوانوں کو ایک لیڈر ملا! جس نے اپنا پیغام ایاکّ نعبُدُ سےشروع کیا، ان الفاظ میں بڑا اثر تھا اور ہونا بھی چاہیے تھا لیکن جب نوجوانوں کے اخلاق دن بدن گرتے چلے گئے تو اندازہ ہوگیا! نوجوان بے قصور ہے!

اس نوجوان میں توانائیاں تو بے شمار ہیں لیکن ان توانائیوں کا رُخ متعین نہیں ہو سکا۔ ہم اُن کی تر بیت نہ کر سکے اور یہ صلاحیتیں لڑائی اور بد زبانی، بد تہذیبی کی نظر ہوگئیں!

اس مشکل وقت میں بھی اُمید کی کرن باقی ہے!

Ipsos (global market reasrch and opinion) ایک تحقیقاتی ایجنسی ہے۔ جو دنیا بھر میں مختلف سروے کرتی رہتی ہے۔ اس نے 2024 میں جو سروے کیا جو ان نوجوانوں پر مشتمل تھا جن کی عمریں 18 سے 35 سال کے درمیان تھیں، جس کے حیرت انگیز نتائج سامنے آئے۔ اس سروے کے مطابق 2024 میں فوج پر اعتماد ℅74 ہے اور ایک سال پہلے ℅ 55 سیاسی جما عتوں پر اعتماد℅ 50 اور ایک سال پہلے ℅، 26 سپریم کورٹ پر%57 اور ایک سال پہلے℅30 میڈیا پر ℅54 اور ایک سال پہلے %36 جب تجزیہ اپنی مرضی کا ہو تو درست اگر اپنی مرضی کے خیلاف ہو تو غلط!

بہرحال مجھے خوشی اس بات کی ہے کہ نو جوانوں کی ℅70 سے زیادہ تعداد کا فوج پر اعتماد ہے!

ٹھیک اور غلط لوگ ہر جگہ اور ہر ادارے میں ہوتے ہیں لیکن فوج ہی وہ ادارہ ہے جس نے اس ملک کی حفاظت کرنی ہے، اس ملک پر دشمن کی نظریں پہلے دن سے ہیں، ان کی جنگ دراصل اس نظریہ کے ساتھ ہے جس کی بنیاد پر پاکستان معرضِ وجود میں آیا۔ اسی ملک میں اللہ کا نظام قائم ہونا ہے۔ اگر اتنی مشکلات کے باوجود اس ملک کا نوجوان پر اُمید ہے تو پنجابی میں اسےکہتے ہیں

ستاں خیراں۔۔

Check Also

Kash Mamlat Yahan Tak Na Pohanchte

By Nusrat Javed